امرائے عرب سے
کرے یہ کافرِ ہندی بھی جراَت گفتار اگر نہ ہو اُمرائے عرب کی بے ادبی
معانی: کافر ہندی: ہندوستان کا کافر، اقبال نے اپنے آپ کو کہا ہے ۔ جراَت گفتار: بولنے کی جراَت ۔ امرائے عرب: عرب کے بڑے لوگ ۔
مطلب: اگر ہندوستان کا رہنے والا یہ اقبال جسے اے عرب کے امرا شاید تم مسلمانوں میں بھی شمار نہ کرتے ہو گے تمہیں ایک بات کہنا چاہتا ہے ۔ اگر اے امرائے عرب تم اسے اپنی بے ادبی نہ سمجھو تو کہوں ۔
یہ نکتہ پہلے سکھایا گیا کس امت کو وصالِ مصطفویٰ، افتراقِ بولہبی
معانی: وصالِ مصطفوی: مصطفی ﷺ سے وابستہ ۔ افتراقِ بولہبی: ابولہب سے علیحدگی ۔
مطلب: اے امرائے عرب یاد کرو کہ یہ باریک اور رمز کی بات دنیا میں سب سے پہلے کس قوم کو سکھائی گئی کہ سب انسان آدم کی اولاد ہیں اور برابر ہیں ۔ اور اسلام میں کسی قسم کی اونچ نیچ نہیں ہے ۔ حضرت محمد مصطفی ﷺ پہلے شخص ہیں جنھوں نے پوری تاریخ انسانیت میں پہلی بار رنگ، نسل، خون، وطن جغرافیہ وغیرہ کی بنیادوں کو ڈھا کر صرف ارتقا پر برادری اور برابری کی بنیاد رکھی اور ابو لہب کی تفریق رنگ و نسل کو ہمیشہ کے لیے دفن کر دیا ۔ لیکن تم اے عرب کے لوگو خصوصاً امرائے عرب آج حضرت محمد مصطفیﷺ کے برعکس ابولہب کی بات پر چل رہے ہو اور خود کو دوسرے مسلمانوں سے ایک الگ قوم بنا کر فخر کر رہے ہو ۔
نہیں وجود، حدود و ثغور سے اس کا محمد عربی سے ہے عالمِ عربی
معانی: حدود و ثغور: حد اور فاصلہ ۔ عالمِ عربی: اہل عرب کا وطن، دنیا ۔
مطلب: اے امرائے عرب یاد رکھو تم جس ہستی کی امت ہو جس قوم کے افراد ہو وہ امت اور قوم حضرت محمد مصطفی ﷺ کی وجہ سے وجود میں آئی ہے ۔ ابولہب کی وجہ سے نہیں اور محمد ﷺ کا پیغام یہ ہے کہ ملت اسلامیہ جغرافیائی ، وطنی، نسلی ، نسبی ، خونی ، لسانی وغیرہ حدود میں محدود نہیں ہے اور تمہارا وجود چونکہ نبی ﷺ کی ہستی کا مرہون منت ہے اس لیے تمہیں اور سارے اہل عرب کو نبی کریم ﷺ کے پیغام پر کان دھرنے چاہیں اور خود کو دوسرے مسلمانوں سے ایک الگ قوم تصور نہیں کرنا چاہیے ۔