Please wait..

ایک پہاڑ اور گلہری
(ماخوذ از ایمرسن)

 
کوئی پہاڑ یہ کہتا تھا اک گلہری سے
تجھے ہو شرم تو پانی میں جا کے ڈوب مرے

معانی: گلہری: چوہے سے ملتا جلتا سفید رنگ کا جانور ۔ پانی میں ڈوب مرنا: شرم، غیرت سے مر جانا ۔
مطلب: کسی پہاڑ نے زبان حال سے گلہری سے کہا کہ میرے مقابلے پر تو اتنی چھوٹی اور مختصر چیز ہے کہ اگر تجھ میں معمولی سی شرم بھی ہو تو کہیں جا کر ڈوب مرے ۔

 
ذرا سی چیز ہے، اس پر غرور، کیا کہنا
یہ عقل اور یہ سمجھ، یہ شعور، کیا کہنا

معانی: کیا کہنا: مراد یہ کہ بہت بری بات ہے ۔ شعور: دانائی، سمجھنے کی اہلیت ۔
مطلب: ہر چند کہ تو مختصر سی شے ہے اس کے باوجود نہ جانے کس برتے پر اتنا غرور کرتی ہے تو نے تو یہ سمجھ رکھا ہے کہ تجھ سے زیادہ نہ کسی اور میں عقل اور سمجھ موجود ہے بلکہ خود کو ہر شخص سے زیادہ باشعور تصور کرتی ہے ۔

 
خدا کی شان ہے ناچیز چیز بن بیٹھیں
جو بے شعور ہوں یوں باتمیز بن بیٹھیں

مطلب: تجھے دیکھ کر تو خدا کی شان نظر آ جاتی ہے اور یہ سوچنے پر مجبور ہو جاتا ہے کہ یہ کتنی عجیب بات ہے جو بے حیثیت سے خود باحیثیت اور جو بے شعور ہے وہ خود کو باشعور سمجھنے لگ جائے ۔

 
تری بساط ہے کیا میری شان کے آگے
ز میں ہے پست مری آن بان کے آگے

معانی: بساط: حیثیت ۔ پست: ذلیل ۔ آن بان: ٹھاٹھ باٹھ، شان و شوکت ۔
مطلب: اے گلہری! میری شان و شوکت کے با المقابل تیری تو حیثیت کچھ بھی نہیں جب کہ ز میں بھی میرا مقابلہ نہیں کر سکتی ۔

 
جو بات مجھ میں ہے، تجھ کو وہ ہے نصیب کہاں
بھلا پہاڑ کہاں ، جانور غریب کہاں 

مطلب: جو عزوجاہ مجھ کو نصیب ہے وہ بھلا تیرے مقدر میں کہاں ہے میں تو ایک بلند و بالا پہاڑ ہوں اور تو ننھی سی گلہری! تیری حیثیت میرے نزدیک بے معنی سی ہے ۔

 
کہا یہ سُن کے گلہری نے، منہ سنبھال ذرا
یہ کچی باتیں ہیں دل سے انھیں نکال ذرا

مطلب: پہاڑ کی باتیں سن کر گلہری کو بھی طیش آ گیا وہ بڑے غصے سے یوں گویا ہوئی کہ تو نے جو کچھ کہا میں نے سن لیا ۔ تیرے لیے مناسب تو یہ تھا کہ منہ سنبھال کر بات کرے مگر تو تو خواہ مخواہ احساس برتری کا شکار ہے ۔ تو نے جو باتیں کہیں ہیں تجھ پر لازم ہے کہ انہیں اپنے دل سے نکال پھینک ورنہ خراب و خستہ ہو گا ۔

 
جو میں بڑی نہیں تیری طرح تو کیا پروا
نہیں ہے تو بھی تو آخر مری طرح چھوٹا

مطلب: اے پہاڑ! غور سے سن لے کہ اگر میں تیری طرح بلند و بالا نہیں تو اس حقیقت سے کیسے انکار کر سکے گا کہ تو بھی تو میری مانند چھوٹا نہیں ہے ۔

 
ہر ایک چیز سے پیدا خدا کی قدرت ہے
کوئی بڑا، کوئی چھوٹا، یہ اس کی حکمت ہے


مطلب: اس حقیقت سے کس طرح انکار کر سکے گا کہ کائنات میں جو شے بھی تخلیق کی گئی ہے اس سے قدرت خداوندی ہویدا ہے ۔ اور اگر قد و قامت کے اعتبار سے بڑا یا چھوٹا ہے تو اس امر کا تعلق اسی کی حکمت و دانش سے ہے ۔

 
بڑا جہان میں تجھ کو بنا دیا اس نے
مجھے درخت پہ چڑھنا سکھا دیا اس نے

مطلب: اس بات کو کیوں بھولتا ہے کہ خدا نے اگر تجھے بڑا بنا دیا تو اس امر سے اختلاف ممکن نہیں تو یہ بتا کہ قدرت نے جہاں تیرے قد کو اس قدر بلند کیا تو مجھے بھی تو درخت کی بلندیوں پر چڑھنا سکھا دیا ہے ۔

 
قدم اٹھانے کی طاقت نہیں ذرا تجھ میں
نری بڑائی ہے، خوبی ہے اور کیا تجھ میں

مطلب: یہ بھی جان لے کہ صرف بلندی ہی کوئی خوبی نہیں ہے کہ تو تو اس قدر مجبور و معذور ہے کہ اپنی جگہ سے ایک قدم آگے کی طرف بھی حرکت نہیں کر سکتا ۔

 
جو تو بڑا ہے تو مجھ سے ہنر دکھا مجھ کو
یہ چھالیا ہی ذرا توڑ کر دکھا مجھ کو

مطلب: اے پہاڑ! اگر یہ فرض بھی کر لیا جائے کہ تو واقعی بڑا ہے تو میں ایک معمولی سی شے چھالیہ تیرے پاس رکھے دیتی ہوں اگر تجھ میں کوئی ہنر اور طاقت موجود ہے تو اس کو ہی توڑ کر دکھا دے ۔

 
نہیں ہے چیز نکمی کوئی زمانے میں
کوئی بُرا نہیں قدرت کے کارخانے میں


مطلب: تو اپنی بلندی پر اس قدر غرور نہ کر بلکہ اس حقیقت کو تسلیم کر لے کہ خدائے عزوجل نے اس عالم رنگ و بو میں جن چیزوں کو بھی پیدا کیا ہے ان میں سے کوئی شے بھی بیکار نہیں بلکہ ہر چیز کوئی نہ کوئی مقصد لیے ہوئے ہے ۔