نانک
قوم نے پیغامِ گوتم کی ذرا پروا نہ کی قدر پہچانی نہ اپنے گوہرِ یک دانہ کی
معانی: نانک: سکھوں کے مشہور گرو، تلونڈی ضلع لاہور کے ایک کھتری خاندان میں 1469ھ میں پیدا ہوئے اور وفات موضع کرتارپور 1549ھ میں ہوئی ۔ ساری عمر توحید اور مساوات کا درس دیا ۔ گوتم: گوتم بدھ، بدھ مذہب کے بانی جن کے پیروکار چین، جاپان ، کوریا وغیرہ میں پھیلے ہوئے ہیں (بدھ بمعنی روشن ضمیر) ۔ اصلی نام سدھارتھ ۔ سالِ ولادت 568 قبل مسیح کے لگ بھگ ہے ۔ قدر نہ پہچاننا: کسی کی اہمیت اور خوبیوں کا اعتراف نہ کرنا ۔ گوہرِ یک دانہ: مراد بہت قیمتی موتی ۔
مطلب: یہ مقام افسوس ہے کہ اہلِ ہند نے گوتم بدھ جیسے بلند مرتبہ انسان کی تعلیمات کی قطعاً پروا نہ کی اور انہیں یکسر نظر انداز کر دیا ۔
آہ بدقسمت رہے آوازِ حق سے بے خبر غافل اپنے پھل کی شیرینی سے ہوتا ہے شجر
معانی: آوازِ حق: خدا کی توحید کی آواز ۔ شیرینی: مٹھاس ۔ شجر: درخت ۔
مطلب: اہل ہند بدقسمت واقع ہوئے تھے کہ گوتم جیسے انسان کے مرتبے اور مقام کو پہچان نہیں سکے ۔ جس طرح اپنے پھل کی مٹھاس سے درخت ناواقف ہوتا ہے اسی طرح اہل ہند بھی گوتم بدھ اور ان کی تعلیمات سے بے بہرہ رہے ۔
آشکار اس نے کیا جو زندگی کا راز تھا ہند کو لیکن خیالی فلسفہ پر ناز تھا
معانی: آشکار: ظاہر ۔ خیالی فلسفہ: وہ فلسفہ جس کی بنیاد صرف فرضی باتوں پرہو ۔
مطلب: یہ گوتم بدھ ہی تھے جنھوں نے زندگی کے اسرار کو آشکار کیا جب کہ اہل ہند تو محض اپنے خیالی فلسفے پر نازاں رہا کرتے تھے ۔
شمعِ حق سے جو منّور ہو یہ وہ محفل نہ تھی بارشِ رحمت ہوئی لیکن ز میں قابل نہ تھی
معانی: منور: روشن ۔ بارشِ رحمت: رحمت ہونے کو یہ کہا ۔
مطلب: یہی وجہ ہے کہ انھوں نے گوتم کے پیغام کو درخور اعتنا نہ سمجھا ۔ دراصل یہ وہ بزم ہی نہ تھی جو شمع حق کی روشنی سے منور ہو سکتی ۔ ہند کی سرزمین پر ابر رحمت تو برسا لیکن یہ زمین شور ثابت ہوئی ۔
آہ! شودر کے لیے ہندوستاں غم خانہ ہے دردِ انسانی سے اس بستی کا دل بیگانہ ہے
معانی: شودر: ہندووَں کی سب سے نچلی چھوٹی ذات جسے ہندو ناپاک سمجھتے ہیں اور ان لوگوں کو قریب نہیں آنے دیتے ۔ غم خانہ: دکھوں کا گھر ۔ دردِ انسانی: انسانوں کے ساتھ ہمدردی ۔ بستی: ملک، ہندوستان ۔ بیگانہ: بے خبر، ناواقف ۔
مطلب: افسوس ناک امر یہ ہے کہ شودر یعنی اچھوت طبقے کے لیے ہندوستان ایک غم کدے کی حیثیت رکھتا ہے ۔ یہاں تو کسی کے دل میں انسانی ہمدردی کا شائبہ تک نہیں ہے ۔
برہمن سرشار ہے اب تک مئے پندار میں شمعِ گوتم جل رہی ہے محفل اغیار میں
معانی: برہمن: ہندووَں کی پہلی اور سب ذاتوں سے اعلیٰ ذات ، مذہبی پیشوا ۔ سرشار: مست، نشے میں ۔ مئے پندار: غرور کی شراب ۔ شمعِ گوتم: مراد گوتم کا مذہب ۔ جل رہی ہے: مراد پھیلا ہوا ہے ۔ محفلِ اغیار: غیروں کی بزم یعنی یہ مذہب ہندوستان سے شروع ہوا لیکن یہاں سے چین، جاپان کا رخ کر گیا ۔
مطلب: جب کہ برہمن کو چونکہ اعلیٰ ذات کا ہندو تصور کیا جاتا ہے اس لیے وہ اسی غرور میں مبتلا رہتا ہے ۔ اور گوتم بدھ نے معرفت کی جو شمع جلائی تھی اس سے اب غیر استفادہ کر رہے ہیں ۔
بُت کدہ پھر بعد مدّت کے مگر روشن ہوا نورِ ابراہیم سے آزر کا گھر روشن ہوا
معانی: بتکدہ: بتوں کا گھر، ہندوستان ۔ نورابراہیم: حضرت ابراہیم کی روشنی، توحید کی تعلیم ۔ آزر: حضرت ابراہیم کے زمانے کا بہت بڑا بت تراش، بت پرست، بت گر(حضرت ابراہیم کا چچا تھا) ۔
مطلب: لیکن گرونانک کی آمد سے ہند کا جو بتکدہ تھا اس میں ایک عرصے کے بعد واحدانیت کی شمع جلی ۔ بالفاظ دگر حضرت ابراہیم کے نور سے بت تراش آزر کا گھر جگمگا اٹھا ۔
پھر اُٹھی آخر صدا توحید کی پنجاب سے ہند کو اک مردِ کامل نے جگایا خواب سے
معانی: پنجاب: پاکستان کا موجودہ صوبہ جس کے ایک قصبے میں گرونانک پیدا ہوئے ۔ مردِ کامل: یعنی گرونانک ۔ خواب سے جگانا: بے خبری اور غفلت دور کرنا ۔
مطلب: چنانچہ توحید کی یہ صدا پنجاب سے اٹھی اور ایک مرد کامل نے اہل ہند کو بیدار کر دیا ۔