Please wait..

ہندی اسلام

 
ہے زندہ فقط وحدتِ افکار سے ملت
وحدت ہو فنا جس سے وہ الہام بھی الحاد

معانی: وحدتِ افکار: ایک قسم کے خیالات ۔ وحدت: ایک ہونا ۔ فنا: ختم ۔ الہام: اللہ کا پیغام ۔ الحاد: گمراہی، کفر ۔
مطلب: اسلام چاہے کسی زمانے یا کسی ملک میں کیوں نہ ہو ایک ہی اسلام ہے ۔ اگر اسلام اپنی صحیح روح میں راءج ہو تو وہ کسی ملک اور کسی زمانے میں ہوتے ہوئے خیالات کی وحدت رکھے گا اور اس بنا پر وہ ایک زندہ قوت بن جائے گا لیکن جب یہ وحدت ختم ہو گئی اور مختلف اقوام ممالک اور ادوار کے مسلمانوں نے اپنے اپنے اسلامی عقائد گھڑ لیے تو مسلمان ذلیل ہو گئے ۔ ایسی حالت میں ان کا الہام بھی متاثر ہو کر بے دینی اور کفر تک پہنچ گیا کیونکہ اس میں اصلیت باقی نہیں رہی ۔

 
وحدت کی حفاظت نہیں بے قوتِ بازو
آتی نہیں کچھ کام یہاں عقلِ خداداد

معانی: قوتِ بازو: جسمانی قوت، مسلمانوں کی باہمی قوت ۔
مطلب : ملت فقط خیالات اور عقائد کے اتحاد کی بنا پر ہی قائم رہ سکتی ہے اس لیے اس وحدت اور یگانگت کو قائم رکھنے کے لیے ضروری ہے کہ مسلمان کے پاس طاقت ہو ۔ یہاں اللہ کی دی ہوئی عقل یا مناظرے یا بخشیں کام نہیں دیں گی ۔ اس لیے مسلمان کو عقل اور علم کے ساتھ ساتھ قوت بازو بھی پیدا کرنی چاہیے ۔

 
اے مردِ خدا تجھ کو وہ قوت نہیں حاصل
جا بیٹھ کسی غار میں اللہ کو کر یاد

معانی: اے اللہ کے بندے اگر تجھے قوت حاصل نہیں تو پھر اسلام کا نہ دفاع کیا جا سکتا ہے اور نہ اس کو نافذ کیا جا سکتا ہے ۔ اس سے تو یہی بہتر ہے کہ تو دنیا کو چھوڑ کر کسی غار کے اندر جا بیٹھ اور وہاں اللہ کو یاد کر ۔

 
مسکینی و محکومی و نومیدیِ جاوید
جس کا یہ تصوف ہو وہ اسلام کر ایجاد

معانی: مسکینی: غریبی ۔ محکومی: غلامی ۔ نومیدی جاوید: ہمیشہ کی نا امیدی، مایوسی ۔ تصوف: دنیا سے الگ ہو کر عبادت کرنا ۔
مطلب: اے مسلمان جب تو افکار و عقائد کی وحدت سے بیگانہ ہو چکا ہے اور حفاظت دین کی تجھ میں طاقت بھی نہیں ہے تو بہتر یہ ہے کہ اصل تصوف کو چھوڑ کر وہ تصوف اور اسلام ایجاد کر کہ جس میں غریبی، عاجزی، غلامی اور ہمیشہ کے لیے نا امیدی کا سامان ہو ۔ اقبال نے یہ بات غلط صوفیوں پر طنز کے طور پر کہی ہے ورنہ اصل تصوف تو مقصود اسلام ہے ۔

 
مُلا کو جو ہے ہند میں سجدے کی اجازت
ناداں یہ سمجھتا ہے کہ اسلام ہے آزاد

معانی: اقبال نے یہاں بھی رسمی اور پیشہ ور ملاؤں کا ذکر کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہند میں جو مسلمانوں کو نماز روزہ کرنے اور دوسری اسلامی رسوم ادا کرنے کی اجازت ہے اس سے وہ سمجھتے ہیں کہ برصغیر میں اسلام آزاد ہے حالانکہ آزادی اسلام اس وقت ممکن ہو سکتی ہے جب مسلمان کے پاس حکمرانی ہو ، طاقت ہو اور وہ اسلام کے سارے اصولوں اور احکامات کو راءج بھی کر ے ۔