Please wait..

(25)

 
نگاہِ فقر میں شانِ سکندری کیا ہے
خراج کی جو گدا ہو وہ قیصری کیا ہے

معانی: خراج: ٹیکس ۔ قیصری: بادشاہی ۔
مطلب: یہ شعر اقبال کی مخصوص فکر کا حامل ہے ۔ فرماتے ہیں جو حقیقی درویش ہوتا ہے وہ اپنی بے نیازی کے طفیل سکندر جیسے بادشاہ کی شان و شوکت کو خاطر میں نہیں لاتا اور یہ بھی حقیقت ہے کہ رعایا سے خراج حاصل کر کے جو لوگ اپنا خزانہ بھرتے ہیں ان کی بادشاہی کس قدر مضحکہ خیز ہے ۔ مراد یہ کہ ایسا حکمران تو ضرور رعایا کا محتاج ہوتا ہے ۔

 
بتوں سے تجھ کو امیدیں خدا سے نومیدی
مجھے بتا تو سہی اور کافری کیا ہے

مطلب: کفر کی ایک جامع تعریف علامہ نے اپنے اس شعر میں بیان کر دی ہے کہ جو شخص خدا کی رحمت سے مایوس ہو کر غیر از خدا کے سامنے دست سوال دراز کرتا ہے حقیقتاً وہی کفر کا ارتکاب کرتا ہے ۔

 
فلک نے ان کو عطا کی ہے خواجگی کہ جنہیں
خبر نہیں روشِ بندہ پروری کیا ہے

معانی: خواجگی: سرداری، حکمرانی ۔ بندہ پروری: غلام سے حُسنِ سلوک ۔
مطلب: حالات نے بدقسمتی سے ایسے لوگوں کو اقتدار عطا کیا ہے جو اس حقیقت سے بھی آگاہ نہیں کہ حقوق العباد کس شے کا نام ہے ۔

 
فقط نگاہ سے ہوتا ہے فیصلہ دل کا
نہ ہو نگاہ میں شوخی تو دلبری کیا ہے

مطلب: دل کا فیصلہ تو بس ایک نگاہ سے ہی ہوتا ہے اور نگاہ میں شوخی نہ ہوتو دلبری کی کوئی حیثیت نہیں ہوتی ۔

 
اسی خطا سے عتابِ ملوک ہے مجھ پر
کہ جانتا ہوں مآلِ سکندری کیا ہے

معانی: عتابِ ملوک: بادشاہوں کی ناراضی ۔ مآل سکندری: سکندر بادشاہ کا انجام ۔
مطلب: سکندر جیسے بادشاہ کے انجام سے چونکہ میں پوری طرح آگاہ ہوں اور یہی بات شاہی آمروں کو کھٹکتی ہے کہ میں اس راز سے واقف ہوں ۔ بجائے اس کے کہ وہ دوسرے بادشاہوں کے انجام سے عبرت حاصل کریں مجھ سے بلاوجہ کی کد رکھتے ہیں ۔

 
کسے نہیں ہے تمنائے سروری، لیکن
خودی کی موت ہو جس میں وہ سروری کیا ہے

مطلب: یہ بھی درست ہے کہ ہر شخص کو دوسروں پر فوقیت اور سرداری کے حصول کی خواہش ہوتی ہے لیکن ایسی سرداری بے معنی شے ہے جو انسان میں خودی کی موت کا سبب بنے ۔ مراد یہ ہے کہ خودی کا وجود ہی سرداری کے لیے مناسب ہوتا ہے ۔

 
خوش آ گئی ہے جہاں کو قلندری میری
وگرنہ شعر مرا کیا ہے ، شاعری کیا ہے

معانی: قلندری: درویشی ۔
مطلب: اقبال کہتے ہیں میرے شعر اور شاعری کچھ زیادہ اہمیت کے حامل نہیں ۔ بس یوں محسوس ہوتا ہے کہ مجھ میں جو درویشانہ روش ہے وہی لوگوں کو غالباً پسند آ گئی ہے ۔ اسی وجہ سے وہ میری ذات کے علاوہ میری شاعری کو بھی پسند کرتے ہیں ۔