محاصرہَ ادرنہ
یورپ میں جس گھڑی حق و باطل کی چھڑ گئی حق خنجر آزمائی پہ مجبور ہو گیا
معانی: محاصرہ: ہر طرف سے گھیرے میں لینے کا عمل ۔ ادرنہ: ترکی کا شہر قسطنطنیہ کی فتح سے پہلے ترکی کا پایہَ تخت تھا 1913 کو بلغاریہ نے محاصرہ کیا اور فتح کر لیا ۔ انور پاشا نے اسے پھر فتح کر لیا تھا ۔ حق و باطل کی چھڑنا: اسلام اور کفر کے درمیان جنگ ہونا ۔ خنجر آزمائی: ہتھیار اٹھانے اور چلانے کی حالت ۔
مطلب: یورپ میں جس لمحے حق و باطل کے مابین جنگ چھڑ گئی تو حق کو بھی مجبور ہونا پڑا کہ باطل کے خلاف تلوار اٹھائے ۔ مراد یہ ہے کہ بلغاریہ اور سرویہ کی افواج نے جس وقت ترکی کے دارالحکومت ادرنہ پر حملہ کیا تو عثمانی سلطنت کے عساکر بھی ان کے خلاف صف آرا ہو گئے ۔
گردِ صلیب، گردِ قمر حلقہ زن ہوئی شکری حصارِ درنہ میں محصور ہو گیا
معانی: گردِ : مٹی ۔ صلیب: سولی، مراد عیسائی مذہب ۔ گردِ قمر: چاند یعنی اسلام کے اردگرد ۔ حلقہ زن ہونا: گھیر لینا ۔ شکری: مراد شکری پاشا، خاندانی فوجی تھے ۔
مطلب: صلیبی یعنی عیسائی افواج نے جب مسلم علاقے کا محاصرہ کر لیا تو ترک سالار اپنی فوج قوت کو مجتمع کر کے ادرنہ کے قلعہ میں محصور ہو گیا اور دشمن کے خلاف مختصر فوج کے باوجود اس بے جگری سے مزاحمت کی کہ عیسائی سالار بھی اسے داد دینے پر مجبور ہو گئے ۔
مسلم سپاہیوں کے ذخیرے ہوئے تمام روئے امید آنکھ سے مستور ہو گیا
معانی: ذخیرے: یعنی ہتھیاروں کا سٹاک ۔ تمام ہونا: ختم ہونا ۔ روئے امید: امید کا چہرہ ۔ مستور: چھپا ہوا ۔
مطلب: اس معرکے نے اتنا طور پکڑا کہ مسلمانوں کے پاس سامان رسد ختم ہو گیا اور فوجی بھوکوں مرنے لگے ۔ باہر سے کمک کی کوئی توقع اور امید نہیں تھی ۔
آخر امیرِ عسکرِ ترکی کے حکم سے آئینِ جنگ شہر کا دستور ہو گیا
معانی: امیر عسکر: فوجی سردار، سپہ سالار ۔ آئینِ جنگ: جنگ کا دستور، مارشل لا ۔ دستور: قانون ۔
مطلب: آخر کار مجبور ہو کر شکری پاشا نے حکم جاری کیا کہ جنگ کے قانون کے مطابق شہریوں سے جبراً سامان خوراک حاصل کر لیا جائے ۔ اس حکم کی رو سے اسلامی لشکر عام لوگوں سے خوراک کے ذخیرے حاصل کر کے جمع کر لئے ۔
ہر شے ہوئی ذخیرہَ لشکر میں منتقل شاہیں گدائے دانہَ عصفور ہو گیا
معانی: ذخیرہَ لشکر: فوج کا سامانِ رسد ۔ منتقل ہونا: ایک جگہ سے دوسری جگہ پہنچایا جانا ۔ شاہیں : باز کی قسم کا مشہور پرندہ مراد ترکوں کی فوج ۔ گدائے دانہَ عصفور: چڑیا کے دانے کی بھیک مانگنے والا، یعنی بلقانیوں سے غلہ وغیرہ مانگنے والا ۔
مطلب: جب تمام سامان رسد لشکر کے ذخیرے میں منتقل ہو گیا تو عمومی سطح پر اس سے یہ نتیجہ اخد کیا جانے لگا کہ شاہیں جو تھا وہ چڑیوں کی خوراک کا بھکاری بن گیا ہے مراد یہ کہ مسلمان فوجی جو بے حد جی دار تھے انھوں نے آخر کار بھوک سے مجبور ہو کر عام لوگوں کے کھانے پینے کا سامان بھی قبضے میں لے لیا ۔
لیکن فقیہ شہر نے جس دم سنی یہ بات گرما کے مثلِ صاعقہَ طور ہو گیا
معانی: فقیہ: شرعی مسئلوں کا عالم ۔ گرما کے: غصہ کھا کر ۔ صائقہَ طور: طور کی بجلی ۔
مطلب: جب یہ خبر شہر کے فقیہ تک پہنچی تو وہ اس قدر غضبناک ہوا جیسے طور پر گرنے والی بجلی ہو ۔
ذمّی کا مال لشکرِ مسلم پہ ہے حرام فتویٰ تمام شہر میں مشہور ہو گیا
معانی: ذمّی: مسلمان حکومت کو جزیہ ، ٹیکس دینے والا غیر مسلم ۔
مطلب: تو فوری طور پر اس نے ترک لشکر کے حکم کے خلاف فتویٰ جاری کیا جس کی رو سے اسلامی آئین کے مطابق پناہ میں آئے ہوئے غیر مسلموں کا مال مسلمانوں کے لئے حرام قرار دیا گیا ۔ یہ فتویٰ آناً فاناً سارے شہر کے لوگوں کے مابین پھیل گیا ۔ حتیٰ کہ ترک سپاہیوں تک بھی یہ خبر پہنچ گئی ۔
چھوتی نہ تھی یہود و نصاریٰ کا مال فوج مسلم خدا کے حکم سے مجبور ہو گیا
معانی: چھوتی نہ تھی: ہاتھ تک نہ لگاتی تھی ۔
مطلب: اس فتوے کے جاری ہونے کے بعد اس پر فوری طور پر عمل شروع ہو گیا ۔ اور نوبت یہاں تک پہنچی کہ ترک فوجیوں نے ادرنہ میں رہنے والے یہودیوں اور عیسائیوں کے مال و متاع کو ہاتھ لگانے تک سے انکار کر دیا اور یوں مسلمان اپنی شدید ضرورتوں کے باوجود اس حکم خداوندی کی پیروی پر مجبور ہو گئے جو مفتی شہر کی وساطت سے ان تک پہنچا تھا ۔