Please wait..

نویدِ صبح

 
آتی ہے مشرق سے جب ہنگامہ در دامن سحر
منزلِ ہستی سے کر جاتی ہے خاموشی سفر

معانی:: ہنگامہ در دامن: زندگی کی رونق اور چہل پہل ۔ منزلِ ہستی: کائنات کا پڑاوَ ۔
مطلب: جس گھڑی مشرق کی جانب سے صبح اپنے دامن میں ہنگامے لیے آتی ہے اس وقت کائنات سے خامشی رخصت ہو جاتی ہے ۔

 
محفلِ قدرت کا آخر ٹوٹ جاتا ہے سکوت
دیتی ہے ہر چیز اپنی زندگانی کا ثبوت

معانی:: محفلِ قدرت: یعنی دنیا ۔
مطلب: ساری فضا پر جو سکوت چھایا ہوا ہوتا ہے وہ ختم ہو کر رہ جاتا ہے اور کائنات میں موجود ہر شے اپنی زندگی کا ثبوت فراہم کرنے لگتی ہے

 
چہچہاتے ہیں پرندے پا کے پیغامِ حیات
باندھتے ہیں پھول بھی گلشن میں احرامِ حیات

معانی:: احرام: وہ ان سلا کپڑا جو حاجی حج کی موقع پر باندھتے ہیں ۔
مطلب: کائنات میں موجود ہر شے اپنی زندگی کا ثبوت فراہم کرنے لگتی ہے جوں ہی ہر جانب سے زندگی کا پیغام ملنے لگتا ہے تو پرندے بھی چہچہانے لگتے ہیں اور پھول بھی اپنی شگفتگی سے اپنے وجود سے آگاہ کر دیتے ہیں ۔

 
مسلمِ خوابیدہ اٹھ، ہنگامہ آرا تو بھی ہو
وہ چمک اٹھا افق، گرمِ تقاضا تو بھی ہو

معانی:: ہنگامہ آرا: یعنی جدوجہد اور عمل کرنے والا ۔ چمک اٹھا افق: آسمان سورج نکلنے سے روشن ہو گیا ۔ گرمِ تقاضا: عمل اور جدوجہد میں مصروف ۔
مطلب: تو اے مسلمان! تو بھی اپنی نیند سے بیدار ہو جا کہ مشرق میں افق کی روشنی پھیل رہی ہے لہذا دوسرے عناصر کی طرح تو بھی مصروف عمل ہو جا ۔

 
وسعتِ عالم میں رہ پیما ہو مثلِ آفتاب
دامنِ گردوں سے ناپیدا ہوں یہ داغِ سحاب

معانی:: وسعتِ عالم: دنیا کا پھیلاوَ، پوری دنیا ۔ رہ پیما: راستہ چلنے ، سفر کرنے والا ۔ مثلِ آفتاب: سورج کی طرح ۔ ناپیدا ہونا: مٹ جانا ۔ داغِ سحاب: بادل کا دھبا یعنی کفر یا باطل کی تاریکی ۔
مطلب: اے مسلمان! تو بھی سورج کی مانند کائنات کی وسعت میں اپنے سفر کا آغاز کر دے تا کہ آسمان پر بادلوں کے جو داغ احاطہ کیے ہوئے ہیں وہ مٹ جائیں ۔

 
کھینچ کر خنجر کرن کا، پھر ہو سرگرمِ ستیز
پھر سکھا تاریکیِ باطل کو آدابِ گریز

معانی:: خنجر کرن کا: روشنی ، نور اسلام کا خنجر، مراد اسلامی تعلیمات ۔ سرگرمِ ستیز: جہاد میں مصروف ۔ آدابِ گریز: بھاگ جانے یعنی مٹنے کے طور طریقے ۔
مطلب: سورج کی کرنوں کی طرح تو بھی اپنے خنجر کو تیز کر لے اور باطل کے خلاف اعلان جنگ کر دے کہ وہ حق کے مقابلے میں فرار ہو جائے ۔ آج باطل کے اندھیرے بڑھتے جا رہے ہیں اگر تو سرگرم عمل ہو جائے تو حق کی فتح لازمی ہے ۔

 
تو سراپا نور ہے، خوشتر ہے عریانی تجھے
اور عریاں ہو کے لازم ہے خود افشانی تجھے

معانی:: سراپا نور: مکمل روشنی ۔ خوشتر: بہت اچھی، اچھا ۔ خود افشانی: اپنے آپ کو بکھیرنا یعنی قوت عمل سے اپنی صلاحیتیں ظاہر کرنا ۔
مطلب: تو سر سے پا تک روشنی ہے تجھے تو اپنے وجود کو نمایاں کرنا چاہیے اور اپنی صلاحیتوں کو ظاہر کرنا چاہیے ۔

 
ہاں نمایاں ہو کے برقِ دیدہَ خفّاش ہو
اے دلِ کون و مکاں کے رازِ مضمر! فاش ہو

معانی:: برق: بجلی ۔ دیدہَ خفّاش: چمگادڑ کی آنکھ ۔ دلِ کون و مکاں کا رازِ مضمر: دنیا کے دل کا چھپا ہوا بھید، یعنی مسلمان جس کا کام اسلام کی روشنی پھیلانا ہے ۔ فاش ہو: ظاہر ہو، باہر نکل ۔
مطلب: اگر باطل کو چمگادڑ یعنی اندھیرا تسلیم کر لیا جائے تو اے مسلمان تو اس پر اپنی روشنی سے حملہ آور ہو تا کہ باطل کی تاریکی ختم ہو کر رہ جائے ۔