Please wait..

محراب گل افغان کے افکار
(۲)

 
حقیقت اَزلی ہے رقابتِ اقوام
نگاہِ پیرِ فلک میں نہ میں عزیز، نہ تو

معانی: حققیقت ازلی: ہمیشہ کی حقیقت، جب سے جہان پیدا ہوا ہے اس وقت سے حقیقت ۔ رقابت: دشمنی ۔ نگاہ پیر فلک: بوڑھے آسمان کی نگاہ میں ۔ عزیز: پیارا ۔
مطلب: جب سے دنیا پیدا ہوئی ہے یہ حقیقت موجود ہے کہ ایک قوم دوسری قوم کی دشمن رہی ہے اور دوسرے پر سبقت لے جانے کی کوشش کرتی رہی ہے اور کرتی ہے اور جو قوم مضبوط ارادے اور عمل والی ہوتی ہے وہ دوسرے پر بازی لے جاتی ہے ۔ اے مخاطب اس بوڑھے آسمان کی نظر میں کوئی فرد یا کوئی قوم پیاری نہیں ۔ کامیابی اس کو نصیب ہوتی ہے جو عمل میں بڑھ چڑھ کر ہے ۔ قوت میں زیادہ ہے اپنے ارادے اور ایمان میں مضبوط ہے ۔

 
خودی میں ڈوب، زمانے سے نا امید نہ ہو
کہ اس کا زخم ہے درپردہ اہتمامِ رفو

معانی: درپردہ: پوشیدہ طور پر: اہتمام رفو: سینے کا بندوبست ۔
مطلب: فرد اور قوم کی ترقی اور وجود کے لیے ضروری ہے کہ وہ اپنی خودی یعنی خود معرفتی یا خود آگاہی میں ڈوبی ہوئی ہو ۔ جو فرد یا جو قوم خود آگاہ ہو گی اگر زمانہ اسے زخم بھی لگائے گا تو خودی کے زور پر وہ اس زخم کو سی لے گی اس لیے زمانے کی شکایت کرنے کی بجائے فرد یا قوم کو خودی سے آشنا ہونا چاہیے جو ہر زخم زمانہ کا علاج ہے ۔

 
رہے گا تو ہی جہاں میں یگانہ و یکتا
اُتر گیا جو ترے دل میں لا شریک لہ

معانی: یگانہ و یکتا: بے مثل اور اکیلا ۔ لا شریک لہ: اس کا یعنی اللہ تعالیٰ کا کوئی شریک نہیں ، وہ واحد اور بے مثل ہے ۔ توحید ۔
مطلب: اگر تیرے دل میں یہ بات سما جائے کہ اللہ واحد ہے وہ اکیلا ہے اس کی مثل کوئی نہیں ہے اور تو اس نظریہ توحید پر پوری طرح کاربند ہو جائے تو اے مسلمان اقوام عالم میں تو بھی سربلند برگزیدہ اور بے مثل رہے گا ۔ تیری ہمسری اور برابری کرنے والا کوئی اور نہیں ہو گا ۔ اللہ کا وعدہ ہے کہ انتم الاعلون ان کنتم مومنوں ، کہ تمہیں سب پر حاوی ہو گے اگر تم مومن ہو گے اور مومن وہ ہے جو زبان اور دل سے کلمہ توحید کا اقرار کر کے اپنی زندگی کو بھی اس کے مطابق بنائے ۔