Please wait..

رام

 
لبریز ہے شرابِ حقیقت سے جامِ ہند
سب فلسفی ہیں خطہَ مغرب کے رامِ ہند

معانی: رام: ہندووَں کے قدیم مذہبی رہنما شری رام چندر جی جنھیں ہندووَں کا ایک فرقہ شری کرشن سے زیادہ قابل احترام سمجھتا ہے ۔ شرابِ حقیقت: کائنات کی تحقیق کا فلسفہ ۔ خطہَ مغرب: مراد یورپ ۔ رامِ ہند: مراد فلسفے میں ہندوستان کے فلسفیوں کا لوہا ماننے والے، بہتر جاننے والے ۔
مطلب: رام چندر جی اہل ہنود کی تاریخ میں ایک دیو مالائی کردار کی حیثیت رکھتے ہیں ۔ اہل ہنود کی مقدس کتاب رامائن میں ان کے حالات زندگی درج ہیں ۔ وہ صوبجات متحدہ کے ایک راجہ دسرتھ کے بیٹے تھے جن کو سوتیلی ماں کے کہنے پر چودہ سال کا بن باس ملا ۔ بن باس سے واپسی پر وطن پہنچ کر انھوں نے اپنی گدی سنبھالی ۔ دسہرے کا تہوار اسی حوالے سے منایا جاتا ہے ۔ اقبال اس نظم میں کہتے ہیں کہ ہندوستان ایک ایسا ملک ہے جہاں بعض حق پرست لوگوں نے جنم لیا ۔ اسی لیے مغرب کے فلسفی اس خطہ ارض کی عظمت کے قائل ہیں ۔

 
یہ ہندیوں کے فکرِ فلک رَس کا ہے اثر
رفعت میں آسماں سے بھی اونچا ہے بام ہند

معانی: فکر فلک رس: آسمان تک پہنچنے والی سوچ اور حکمت ۔ بام: چھت ۔
مطلب: یہ بھی اہل ہند کے بلند تصورات کا اثر ہے کہ یہاں کا مقام آسمان کی طرح بلند ہے ۔

 
اس دیس میں ہوئے ہیں ہزاروں ملک سرشت
مشہور جن کے دم سے ہے دنیا میں نامِ ہند

مَلک سرشت: فرشتوں کی سی خصلت والا ۔
مطلب: اقبال کہتے ہیں کہ یہ تو صوفیوں اور رشیوں کا ملک ہے جہاں ہزارہا فرشتہ خصلت لوگوں نے جنم لیا اور یہی وہ لوگ ہیں کہ آج بھی جن کے دم سے ہندوستان کا نام روشن ہے ۔

 
ہے رام کے وجود پہ ہندوستاں کو ناز
اہلِ نظر سمجھتے ہیں اس کو امامِ ہند

معانی: اہل نظر: بصیرت رکھنے والے ۔
مطلب: دیکھا جائے تو رام چندرجی کے نام اور کردار پر اہل ہند بجا طور پر فخر و ناز کرتے ہیں ۔ اور جو صاحبان بصیرت ہیں اگر ان کو ہندوستان کا امام تصور کرتے ہیں تو اس میں کوئی بات باعث حیرت نہیں ۔

 
اعجاز اس چراغِ ہدایت کا ہے یہی
روشن تر از سحر ہے زمانے میں شامِ ہند

معانی: اعجاز: مراد انوکھا کام ۔ روشن تر از سحر: صبح سے بھی زیادہ روشن ۔
مطلب: وہ تو ایسے چراغ ہدایت تھے جنھوں نے اسی ملک سے تاریکی کو مٹا دیا اور علم و دانش کی روشنی پھیلائی ۔

 
تلوار کا دھنی تھا شجاعت میں فرد تھا
پاکیزگی میں جوشِ محبت میں فرد تھا

معانی: جوشِ محبت: عشق کا جذبہ ۔ فرد: بے مثل ۔
مطلب: دیکھا جائے تو یہ فرزند ہند تلوار کا دھنی بھی تھا اور بہادر بھی تھا ۔ یہی نہیں بن باس کے حوالے سے جائزہ لیا جائے تو وہ پاکیزگی او ر محبت میں انفرادی حیثیت کا حامل تھا ۔