Please wait..

ابر

 
اٹھی پھر آج وہ پورب سے کالی کالی گھٹا
سیاہ پوش ہوا پھر پہاڑ سربن کا

معانی: ابر: بادل ۔ پورب: مشرق ۔ گھٹا: بدلی ۔ سیاہ پوش: کالے لباس والا ۔ سربن: سربن: ایبٹ آباد کے مشرق میں پہاڑی چوٹی کا نام ۔
مطلب: مشرق کی سمت سے سیاہ بادلوں کی یلغار ہو رہی ہے اس کے سبب سربن پہاڑ یوں نظر آتا ہے جیسے کسی دیو نے کالا لباس پہن رکھا ہو ۔

 
نہاں ہوا جو رُخِ مہر زیرِ دامنِ ابر
ہوائے سرد بھی آئی سوارِ توسنِ ابر

معانی: نہاں ہونا: چھپنا ۔ رُخِ مہر: سورج کا چہرہ ۔ دامن ابر: بادل کا پلو ۔ توسن: گھوڑا ۔
مطلب: بادلوں کے سبب سورج چھپ گیا ہے اور سرد ہوا کے جھونکے بھی انہی کے ساتھ برآمد ہوئے ہیں ۔

 
گرج کا شور نہیں ہے، خموش ہے یہ گھٹا
عجیب میکدہَ بے خروش ہے یہ گھٹا

معانی: گرج: بادل کی کڑک ۔ بے خروش: شور سے خالی ۔
مطلب: لیکن ان بادلوں میں کوئی گھن گرج نہیں بلکہ خامشی طاری ہے یہ منظر تو ایک ایسے شراب خانے کا ہے جہاں خلاف معمول ہر جانب سناٹا ہو ۔

 
چمن میں حکمِ نشاطِ مدام لائی ہے
قبائے گل میں گہر ٹانکنے کو آئی ہے

معانی: نشاطِ مدام: ہمیشہ ہمیشہ کی خوشی ۔
مطلب: یہ بادل اگر برسے تو باغ کو سرسبز اور شاداب کر جائیں گے اور نئے نئے پھول کھل سکیں گے ۔

 
جو پھول مہر کی گرمی سے سو چلے تھے، اٹھے
ز میں کی گود میں جو پڑ کے سو رہے تھے اٹھے

معانی: سو چلے تھے: مرجھانے کے قریب تھے ۔ اٹھے: تازہ ہو گئے ۔
مطلب: جو پھول سورج کی حدت سے مرجھانے لگے تھے وہ ان بادلوں کی سرد ہواؤں کے باعث ازسر نو تروتازہ نظر آنے لگے ہیں ۔

 
ہوا کے زور سے اُبھرا، بڑھا، اُڑا بادل
اٹھی وہ اور گھٹا، لو! برس پڑا بادل

مطلب: تیز ہو اکے سبب بادل اڑنے لگے اور آخر کار ان سے موسلادھار بارش ہونے لگی ۔

 
عجیب خیمہ ہے کہسار کے نہالوں کا
یہیں قیام ہو وادی میں پھرنے والوں کا

مطلب: جس طرح پہاڑوں کے دامن میں اشجار اور پودے اپنا مسکن بنائے ہوئے ہیں جی چاہتا ہے کہ ایسے خواب آور موسم میں ان سیاحوں کا بھی مستقل بسیرا ہو جائے جو یہاں سیرو تفریح کے لیے آئے ہوئے ہیں ۔