ایک مکالمہ
اک مرغ سرا نے یہ کہا مرغِ ہوا سے پَردار اگر تو ہے، تو کیا میں نہیں پَردار
معانی: مکالمہ: آپس میں بات چیت ۔ مرغِ سرا: پالتو پرندہ ۔ مرغِ ہوا: آزاد فضاؤں میں اڑنے والا پرندہ ۔ پردار: پروں والا ۔
مطلب: ایک گھر میں پلنے والے پرندے نے اڑنے والے آزاد پرندے کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ میں بھی مرتبے میں تجھ سے کم تر نہیں ہوں ۔ اس لیے کہ اگر تو پر رکھتا ہے تو میرے جسم میں بھی پر موجود ہیں ۔
گر تو ہے ہوا گیر، تو ہوں میں بھی ہوا گیر آزاد اگر تو ہے، نہیں میں بھی گرفتار
معانی:: ہوا گیر: ہوا میں اڑنے والا ۔
مطلب: اگر تو ہوا میں اڑ سکتا ہے تو کیا میں پرواز کا اہل نہیں ہوں اگر تو آزاد ہے تو میں بھی گرفتار نہیں ہوں ۔
پروازِ خصوصیت ہر صاحب پَر ہے کیوں رہتے ہیں مرغانِ ہوا مائل پندار
معانی:: خصوصیت : خاص بات ۔ صاحب پر: پروں والا ۔ مائل پندار: غرور کا مارا ہوا ۔
مطلب: پھر سمجھ میں نہیں آتا کہ جو پرندے فضا میں اڑنے والے ہیں وہ اتنے مغرور کس لئے ہیں جب کہ پرواز تو ہر پرندے کی فطرت میں شامل ہے ۔
مجروح حمیّت جو ہوئی مرغِ ہوا کی یوں کہنے لگا سن کے یہ گفتارِ دل آزار
معانی:: گفتار: بات، باتیں ۔ دل آزار: دل کو دکھ دینے والی ۔
مطلب: گھریلو پرندے کی ان باتوں سے فضا میں اڑنے والے پرندے کے دل کو ٹھیس پہنچی تو وہ یوں گویا ہوا ۔
کچھ شک نہیں پرواز میں آزاد ہے تو بھی حد ہے تری پرواز کی لیکن سرِ دیوار
معانی:: سرِ دیوار: دیوا ر تک ۔
مطلب: بے شک تو بھی پرواز کے عمل میں آزاد ہے لیکن تیری رسائی زیادہ سے زیادہ دیوار تک ہے ۔
واقف نہیں تو ہمتِ مرغانِ ہَوا سے تو خاکِ نشیمن، انھیں گردوں سے سروکار
معانی:: مرغان: جمع مرغ، پرندے ۔ خاک نشیمن: جس کا ٹھکانا خاک پر ہو ۔ گردوں : آسمان ۔ سروکار: تعلق، واسطہ ۔
مطلب: دراصل تو فضا میں اڑنے والے پرندوں کی ہمت و حوصلے سے آگاہ نہیں ۔ تو نے زمین پر بسیرا کر رکھا ہے جب کی میں آسمان تک کی خبر لاتا ہوں ۔
تو مرغ سرائی، خورش از خاک بجوئی ما در صددِ دانہ بانجم زدہ منقار
مطلب: تو گھریلو، پالتو پرندہ ہے تو اپنی خوراک مٹی سے تلاش کر تا ہے جبکہ ہم دانے کی تلاش میں ستاروں پر چونچ مارتے ہیں ۔