Please wait..

انسان

 
منظر چمنستاں کے زیبا ہوں کہ نازیبا
محرومِ عمل نرگس مجبورِ تماشا ہے

معانی: چمنستاں : جہاں کئی باغ ہوں ۔ نازیبا: جو اچھا ، خوبصورت نہ ہو ۔ محرومِ عمل: عمل سے بے نصیب، عمل نہ کرنے والی ۔ نرگس: ایک پھول جسے آنکھ سے تشبیہ دی جاتی ہے ۔ مجبورِ تماشا: نظارہ دیکھنے پر مجبور ۔
مطلب: اس نظم میں دیکھا جائے تو علامہ اقبال نے انسان کا مظاہر فطرت سے تقابل کیا کہ ان کے کردار میں کیا فرق ہے ۔ حسب معمول انھوں نے اس تقابلی جائزے سے بھی ایک نتیجہ اخذ کیا ہے کہ مظاہر فطرت کتنے بھی قوی او ر خوبصورت ہوں حقیقت یہ ہے کہ انسان یہ اشرف المخلوقات ہے ۔ وہ جرات و حوصلہ کرے تو آن واحد میں انقلاب برپا کر سکتا ہے ۔ چنانچہ فرماتے ہیں کہ باغوں کے مناظر خوبصورت ہوں کہ بدصورت یہاں بہار آئی ہو یا خزاں نے اپنا تسلط جمایا ہوا ہو ۔ نرگس کا پھول اپنی بے عملی کے سبب ان مناظر کو دیکھنے اور برداشت کرنے پر مجبور ہے ۔ وہ حسب خواہش ان مناظر کو تبدیل نہیں کر سکتی ۔

 
رفتار کی لذت کا احساس نہیں اس کو
فطرت ہی صنوبر کی محرومِ تمنا ہے

معانی: رفتار: چلنا ۔ صنوبر: سرو کی قسم کا ایک لمبا درخت ۔ محرومِ تمنا: جوہر طرح کی خواہش سے بے نصیب ہو ۔
مطلب: اس طرح صنوبر جیسا بلند و بالا اور خوبصورت درخت چونکہ تمناؤں اور خواہشات سے محروم ہے لہذا یہ اپنے مقام پر ساکت و صامت کھڑا رہتا ہے ۔ وہ حرکت کرنے کے لطف سے محروم ہے ۔

 
تسلیم کی خوگر ہے جو چیز ہے دنیا میں
انسان کی ہر قوت سرگرمِ تقاضا ہے

معانی: خوگر: عادی ۔ قوت: طاقت یعنی صلاحیت ۔ سرگرمِ تقاضا: طلب میں مشغول ۔
مطلب: دیکھا جائے تو دنیا کی ہر شے اطاعت کرنے اور دوسروں کے تابع رہنے پر مجبور ہے ایک انسان ہی ہے جو ہمہ وقت جدوجہد اور محنت و کاوش میں مصروف عمل رہتا ہے ۔

 
اس ذرہ کو رہتی ہے وسعت کی ہوس ہر دم
یہ ذرہ نہیں ، شاید سمٹا ہوا صحرا ہے

معانی: اس ذرے کو: مراد انسان کو ۔ ہر دم: ہمیشہ ۔ سمٹا ہوا: سکڑا ہوا ۔
مطلب: اگر اسے ذرہ قرار دیا جائے تو ایسا ذرہ ہے جو ہر دم وسعت کی ہوس رکھتا ہے ۔ دراصل یہ ذرہ نہیں بلکہ ایک صحرا ہے جو سمٹ کر رہ گیا ہے اور اب وسعت اختیار کرنا چاہتا ہے ۔

 
چاہے تو بدل ڈالے ہیَت چمنستاں کی
یہ ہستی دانا ہے، بینا ہے، توانا ہے

معانی: ہیَت: شکل و صورت ۔ ہستی دانا: عقل و شعور والا وجود ۔ بینا: دیکھنے والا ۔
مطلب: دراصل انسان اتنا قوی ، دانش مند اور بصیرت رکھنے والا ہے کہ اگر چاہے تو اس باغ یعنی دنیا کی ہیَت کو تبدیل کر سکتا ہے ۔