نمبر۸
گرچہ تو زندانی اسباب ہے قلب کو لیکن ذرا آزاد رکھ
معانی: زندانی اسباب: وسیلوں اور ذریعوں کا قیدی ۔ قلب: دل ۔ آزاد رکھ: مادہ پرستی سے دور رکھ ۔
مطلب: ہر چند اے شخص تو حالات کا مارا ہوا ہے ۔ اس کے باوجود تجھ پر لازم ہے کہ اپنے دل کو اس قید سے ضرور آزاد رکھنے کی کوشش کر ۔
عقل کو تنقید سے فرصت نہیں عشق پر اعمال کی بنیاد رکھ
معانی: تنقید: نکتہ چینی ۔
مطلب: عقل و دانش تو ہمہ وقت تنقید و اعتراضات میں الجھی رہتی ہے چنانچہ اگر زندگی میں کچھ حاصل کرنے کا جذبہ ہے تو اپنے عمل کی بنیاد عشق کے جذبے پر رکھ ۔ کہ یہی جذبہ جدوجہد اور کامیابی سے عبارت ہے ۔
اے مسلماں ہر گھڑی پیشِ نظر آیہَ لا یُخلفُ المِیعَاد رکھ
معا نی: آیت: قرآنی آیت ۔ لا یخلف المیعاد: اللہ تعالیٰ کبھی وعدہ خلافی نہیں کرتا، یعنی اچھے عملوں پر بخشش کا وعدہ ۔
مطلب: اے مسلمان! تیرے روبرو ہر گھڑی قرآن کی یہ آیت ہونی چاہیے کہ اللہ کے وعدے جھوٹے نہیں ہوتے بلکہ ہمیشہ سچے ہوتے ہیں ۔
یہ لسان العصر کا پیغام ہے اِنَّ وَعدَ اللہِ حَقُُ یاد رکھ
معانی: لسان العصر: زمانے کی زبان، یعنی اکبر الہ آبادی ۔ ان وعدہ اللہ حق: بے شک اللہ کا وعدہ سچا ہے ۔
مطلب: یہ وقت کی بات کرنے والے کا پیغام ہے کہ بے شک اللہ کا وعدہ سچا ہوتا ہے اس کو ہمیشہ یاد رکھ ۔