Please wait..

صوفی سے

 
تری نگاہ میں ہے معجزات کی دنیا
مری نگاہ میں ہے حادثات کی دنیا

معانی: معجزات: غیر فطری معاملات ۔ حادثات: واقعات ۔
مطلب: اقبال نے اس شعر میں اس صوفی کو خطاب کرتے ہوئے جو صرف کرامات کی دنیا میں بستا ہے اور اصل دنیا سے کنارہ کش ہے ، کہا ہے کہ تو صرف کرامات کی دنیا میں محدود ہو کر رہ گیا ہے ۔ حالانکہ اس کے مقابلے میں ایک وہ دنیا بھی ہے جس میں ہر لمحہ نئے واقعات پیش آتے ہیں ۔ تیر ی نظر میں معجزات کی دنیا ہے اور میری نظر اس واقعاتی دنیا پر جمی ہوئی ہے ۔ کرامات اس وقت کارآمد ہیں جب کرامات دکھانے والا واقعاتی اور حقیقی دنیا سے الگ نہ ہو ۔

 
تخیلات کی دنیا غریب ہے لیکن
غریب تر ہے حیات و ممات کی دنیا

معانی: تخیلات: تخیل کی جمع، سوچ بچار ۔ حیات و ممات: زندگی اور موت ۔
مطلب: اس شعر میں کرامات کی دنیا میں بسنے والے صوفی سے اقبال مزید یہ کہتے ہیں کہ تیرے تخیلات یعنی کرامات کی دنیا بے شک عجیب ہے اور انسانی عقل و فکر سے ماورا ہے لیکن اس سے بھی عجیب تر دنیا یہ زندگی اور موت کی دنیا ہے جس سے حقیقی طور پر ہر انسان کو واسطہ پڑتا ہے ۔ اس دنیا کو چھوڑ دینا اور تخیلات کی دنیا میں بسے رہنا اسلامی تصوف نہیں ہے ۔ اسلامی تصوف تو وہ ہے جس میں کرامات کی دنیا کے ساتھ ساتھ اس دنیا سے بھی رابطہ رہے ۔

 
عجب نہیں کہ بدل دے اسے نگاہ تری
بلا رہی ہے تجھے ممکنات کی دنیا

معانی: ممکنات: ہو سکنے والے واقعات ۔
مطلب: اس شعر میں علامہ کرامات اور تخیلات کی دنیا میں بسنے والے صوفی کو دعوت دیتے ہیں کہ وہ اپنی اس کراماتی اور عجیب دنیا سے نکل کر اس دنیا کی طرف بھی توجہ کرے جسے ہم واقعات اور حادثات کی دنیا کہتے ہیں ۔ اہل یورپ نے اس دنیا میں سائنس کے بہت سے کرشمے دکھائے ہیں اور وہ سارے کے سارے مادی ہیں ۔ ہو سکتا ہے کہ جب تو تخیلاتی اور کراماتی دنیا سے امکانی دنیا میں داخل ہو تو یہاں اہل یورپ سے بھی زیادہ سائنسی معجزات دکھا سکے اور ان میں مادیت کے اندھیروں کے بجائے روحانیت کی روشنی پیدا کر سکے ۔