Please wait..

پیامِ صبح
(ماخوذ از لانگ فیلو)

 
اُجالا جب ہوا رخصت جبینِ شب کی افشاں کا
نسیمِ زندگی پیغام لائی صبحِ خنداں کا

معانی: لانگ فیلو: مشہور امریکی شاعر ۔ رخصت ہونا: غائب، ختم ہونا ۔ جبینِ شب رات کی پیشانی ۔ افشاں : گوٹے کی کترن، سجاوٹ کے لیے ماتھے پر لگائی جاتی ہے ۔ نسیم: صبح کی خوشگوار ہوا ۔ صبح خنداں : ہستی ہوئی صبح ۔
مطلب: نواشعار پر مشتمل یہ نظم مشہور زمانہ امریکی شاعر لانگ فیلو کی تخلیق سے ماخوذ ہے اس نظم میں اقبال نے جس نوع کی امیجری اور فطرت نگاری سے کام لیا ہے وہ ان کی فن پر مکمل گرفت اور قادر الکلامی کی دلیل ہے ۔ اقبال کہتے ہیں کہ جب آسمان پر ستارے ڈوب گئے اور شب کا اختتام ہوا تو ہنستی کھیلتی زندگی پیغام سحر لے کر نمودار ہو گئی ۔

 
جگایا بلبلِ رنگیں نوا کو آشیانے میں
کنارے کھیت کے شانہ ہلایا اس نے دہقاں کا

معانی: رنگیں نوا: دل کو بھانے والا نغمہ گانے والی ۔ شانہ ہلانا: کسی کو جگانے کے لیے ہلانا ۔ دہقاں کسان
مطلب :اور اپنے عمل میں اس طرح مصروف ہو ئی کہ بلبل جو اپنے گھونسلے میں محو استراحت ہوئی پہلے اسے جگایا اس کے بعد کسان جو کھیتی کی کنارے پر محو خواب تھا اسے بھی بیدار کر دیا ۔

 
طلسمِ ظلمتِ شب سورہَ والنّور سے توڑا
اندھیرا میں اُڑایا تاجِ زَر شمع شبستاں کا

معانی: طلسم توڑا: جادو کا اثر ختم کرنا ۔ سورہ والنور: قرآن کریم کی سورت ۔ تاجِ زر توڑا: مراد سنہری روشنی ختم کر دی ۔ شمع شبستان: رات کی محفل کی موم بتی ۔
مطلب: یوں لگتا تھا جیسے اس نے سورہ والنور کی قوت سے ظلمت شب کا طلسم تو ڑ ڈالا اور عشرت گاہوں میں روشن ہونے والی شمعوں کو بھی بجھا دیا ۔

 
پڑھا خوابیدگانِ دَیر پر افسونِ بیداری
برہمن کو دیا پیغام خورشید درخشاں کا

معانی: خوابیدگان: جمع خوابیدہ، سوئے ہوئے ۔ دَیر: مندر ۔ برہمن: ہندووَں کا مذہبی پیشوا ۔ خورشید درخشاں : چمکتا ہوا سورج ۔
مطلب:جو برہمن مندروں میں سورہے تھے ان کو بیدار کیا اور طلوع ہونے والے سورج کا پیغام بھی دیا ۔

 
ہوئی بامِ حرم پر آ کے یوں گویا موَذن سے
نہیں کھٹکا ترے دل میں نمودِ مہرِ تاباں کا

معانی: بامِ حرم: کعبہ، مسجد کی چھت ۔ گویا ہوئی: بولی، کہنے لگی ۔ نمود: ظاہر، طلوع ہونا ۔ مہرِ تابان: روشن سورج ۔
مطلب: دوسری جانب جب موَذن سے مسجد میں پہنچ کر یوں مکالمہ کیا کہ سورج نکلنے کے بعد نہ اذان کا وقت باقی رہے گا نہ ہی نماز کا اس لیے بیدار ہو کر اذان بھی دے اور نماز بھی ادا کر ۔

 
پکاری اس طرح دیوارِ گلشن پر کھڑے ہو کر
چٹک او غنچہَ گل! تو موَذن ہے گلستاں کا

معانی: پکاری: اونچی آواز میں کہنے لگی ۔ چٹک: کھل ۔ او غنچہ: اری کلی، اے کلی ۔
مطلب: پھر وہ باغ میں آئی اور غنچوں کو چٹکنے کی طرف راغب کیا ۔

 
دیا یہ حکم، صحرا میں چلو اے قافلے والو
چمکنے کو ہے جگنو بن کے ہر ذرہ بیاباں کا

مطلب: اس کے بعد صحرا کی جانب نکل گئی اور تھکے ماندے قافلوں کو پھر سے آغاز سفر کے لیے آمادہ کیا کہ اب دھوپ نکلنے والی ہے اس لیے روانہ ہو جاوَ ۔

 
سوئے گورِ غریباں جب گئی زندوں کی بستی سے
تو یوں بولی نظارہ دیکھ کر شہرِ خموشاں کا

معانی: سوئے گورِ غریباں : پردیسیوں ، یعنی عدم کے مسافروں کی قبروں کی طرف ۔ زندوں کی بستی: چلتے پھرتے انسانوں کی دنیا ۔ شہر خموشاں : قبرستان
مطلب: اس کے بعد وہ قبرستان میں جا پہنچی تو وہاں سناٹے کو دیکھ کر اہل قبور سے یوں گویا ہوئی ۔

 
ابھی آرام سے لیٹے رہو، میں پھر بھی آوَں گی
سُلا دوں گی جہاں کو، خواب سے تم کو جگاؤں گی

معانی: خواب: نیند ۔ سلاد دوں گی: مراد مار دوں گی ۔ جگا دوں گی: قیامت کے دن مردوں کو زندہ کروں گی ۔
مطلب: کہ ابھی تم آرام سے لیٹے رہو کہ میں بعد میں یہاں آوَں گی اور زمانے بھر کو بیدار کرنے کے بعد تمہاری بیداری کا اہتمام کروں گی ۔