امامت
تو نے پوچھی ہے امامت کی حقیقت مجھ سے حق تجھے میری طرح صاحبِ اسرار کرے
معانی: امامت: اللہ تعالیٰ کا نظام حاکمیت ۔ اسرار: بھید ۔
مطلب: اے شخص تو نے مجھ سے قوموں کے راہبر ہونے کی حقیقت پوچھی ہے ۔ یعنی یہ پوچھا ہے کہ جو شخص ملت کا امام بننے کے قابل ہے اس میں کیا خصوصیات ہونی چاہئیں ۔ میں بتاتا ہوں خدا کرے تو بھی میری طرح بھیدوں کا جاننے والا بن جائے ۔
ہے وہی تیرے زمانے کا امامِ برحق جو تجھے حاضر و موجود سے بیزار کرے
معانی: برحق: سچا ۔ حاضر و موجود: زمانی فلسفوں کی بحث، ظاہر پرستی ۔
مطلب: تیرے زمانے کا سچا امام وہی شخص ہو سکتا ہے جو تجھے عہد حاضر کی تمام قباحتوں سے بیزار کر دے ۔ تجھے ظاہر پرستی سے نکال کر حقیقت پسند بنا دے اور تیرے دل میں مغربی تہذیب کی پیدا کردہ برائیوں کے مقابلے میں اسلامی اقدار و عقائد صحت کے ساتھ پیدا کر دے ۔
موت کے آئینے میں تجھ کو دکھا کر رُخِ دوست زندگی تیرے لیے اور بھی دشوار کرے
معانی: وہ امام برحق یہ خصوصیات بھی رکھتا ہو کہ تجھے موت کے پس پردہ حقیقت کا اور محبوب حقیقی کا چہرہ دکھا کر تیرا جینا مشکل کر دے اور تیرے اندر ہر وقت یہ خواہش رہے کہ میں شہادت کا مرتبہ پا کر جلد اپنے محبوب سے جا ملوں ۔
دے کے احساسِ زیاں تیرا لہو گرما دے فقر کی سان چڑھا کر تجھے تلوار کرے
معانی: سان: تلوار تیز کرنے والا آلہ ۔ زیاں : نقصان ۔ فقر : درویشی ۔ لہو گرمانا: حرارت پیدا کرنا، جوش پیدا کرنا ۔
مطلب: امام برحق کی ایک خصوصیت یہ ہے کہ وہ تجھے تیرے اس نقصان کا جو مسلمانوں کو صدیوں سے پہنچ رہا ہے احساس دلا کر تیرے لہو کو گرم کر دے اور تجھ میں اس نقصان کو پورا کرنے کا احساس پیدا کر دے اور تیری زندگی کو فقر کی سان پر چڑھا کر تلوار کی طرح تیز کر دے ۔ ایسی تلوار بنا دے جو باطل کو کاٹ کر رکھ دے ۔ فقر اقبال کے نزدیک وہ جوہر ہے جو مسلمان کو صحیح مسلمان بناتا ہے ۔
فتنہَ ملتِ بیضا ہے امامت اس کی جو مسلماں کو سلاطیں کا پرستار کرے
معانی: فتنہَ ملت بیضا: قوم کا فتنہ ۔ سلاطیں کا پرستار: بادشاہوں کی طرف جھکاوَ رکھنے والا، یعنی آسائشوں میں پڑا ہوا ۔
مطلب: وہ امام وہ راہبر قوم جو تجھے بادشاہوں ، درباروں ، وڈیروں ، نوابوں وغیرہ کا پجاری بنا دے اس امام کی قیادت اور راہبری روشن ملت کے لیے فساد کے سوا کچھ نہیں ۔ جیسا کہ آج کل کے اکثر دینی اور دنیاوی پیشواؤں کا حال ہے ۔ ایسے شخص کی امامت فائدے کے بجائے نقصان کا سبب ہے ۔