سیاست افرنگ
تری حریف ہے یارب سیاستِ افرنگ مگر ہیں اس کے پجاری فقط امیر و رئیس
معانی: سیاست افرنگ: اہل مغرب کی سیاست ۔ حریف: مدمقابل ۔ رئیس: دولت مند ۔
مطلب: یا اللہ یہ عجیب بات ہے کہ اہل مغرب اپنی سیاست کو تیرا یعنی تیرے دیئے ہوئے سیاسی نظام کا مدمقابل سمجھتے ہیں اور تیری قدرتوں کی طرح اپنی سیاست کو بھی قادر سمجھتے ہیں اور اسکے ذریعے وہ جو چاہتے ہیں دنیا میں کرتے ہیں مگر فرق یہ ہے کہ تجھے پوجنے والے تو امیر بھی ہوتے ہیں اور غریب بھی ہوتے ہیں لیکن فرنگی سیاست کے پجاری سب کے سب امیر ہوتے ہیں جو غریبوں کی بالکل پرواہ نہیں کرتے ۔
بنایا ایک ہی ابلیس آگ سے تو نے بنائے خاک سے اس نے دو صد ہزار ابلیس
معانی: ابلیس: شیطان ۔ دو صدا ہزار: یعنی بہت زیادہ ۔
مطلب: اے خدا تو نے تو صرف ایک شیطان پیدا کیا تھا جس کا جسم آگ سے بنا ہوا تھا لیکن اہل مغرب کی سیاست نے ہزاروں خاکی ابلیس پیدا کر دیئے ہیں ۔ جہاں جہاں بھی ان کی سیاست پہنچی ہے اس نے شیطنت اور شیطان کو عام کر دیا ہے ۔