تعلیم اور اس کے نتاءج
(تضمین بر شعر ملا عرشی)
خوش تو ہیں ہم بھی جوانوں کی ترقی سے مگر لبِ خنداں سے نکل جاتی ہے فریاد بھی ساتھ
معانی:: نتاءج: جمع نتیجہ، نتیجے، اثرات ۔ تضمین: گرہ لگانا ۔ ملا عرشی: ملا عرشی یزدی تبریز کے رہنے والے تھے ۔ لبِ خنداں : ہنستے ہوئے ہونٹ ۔
مطلب: حصول تعلیم کے ضمن میں نوجوانون نے جو ترقی کی وہ دوسروں کی طرح ہمارے لئے بھی مسرت و انبساط کا باعث ہے مگر مسکراتے ہوئے ہونٹوں سے ساتھ ہی فریاد بھی نکل جاتی ہے ۔
ہم سمجھتے تھے کہ لائے گی فراغت تعلیم کیا خبر تھی کہ چلا آئے گا الحاد بھی ساتھ
معانی:: فراغت: خوشحالی، بے فکری ۔ کیا خبر تھی: معلوم نہ تھا ۔ الحاد: خدا کے وجود سے انکار ۔
مطلب: اس لیے کہ ہم تو یہ سمجھتے تھے کہ تعلیم کے سبب قوم کی مشکلات دور ہوں گی لیکن اس کا علم نہ تھا کہ مروجہ تعلیم کے ہمراہ قوم کے نوجوانوں میں فراغت اور آرائش کے ساتھ کفرو الحاد بھی ان کے دلوں میں گھر کر لے گا ۔
گھر میں پرویز کے شیریں تو ہوئی جلوہ نما لے کے آئی ہے مگر تیشہَ فرہاد بھی ساتھ
معانی:: پرویز: ایران کا قدیم بادشاہ خسرو پرویز ۔ شیریں : پرویز کی کنیز اور فرہاد کی محبوبہ ۔ جلوہ نما: مراد رونق کا باعث ۔ تیشہَ فرہاد: فرہاد کا تیشہ مراد اسلامی تعلیمات کو نقصان پہنچانے والا رجحان ۔
مطلب: اس کی مثال تو ایسی کہ پرویز بادشاہ کے محل میں اس کی مطلوبہ محبوبہ شیریں تو آ گئی مگر کیا کیا جائے کہ اپنے عشاق فرہاد کا تیشہ بھی ساتھ لے آئی ۔ مراد یہ کہ تعلیم نے نوجوانوں کے ذہنوں کو قدرے جلا تو بخشی لیکن انہیں کفر و الحاد سے بھی متاثر کرکے رکھ دیا ہے ۔
تخمِ دیگر بکف آریم و بکاریم زنو کانچہ کشتیم ز خجلت نتواں کرد درو
معانی:: ہم ایک اور بیج حاصل کر کے اسے نئے سرے سے بوئیں کیونکہ ہم نے جو کچھ بویا تھا شرمندگی کے مارے اسے کاٹ نہیں سکتے ۔
مطلب: اب ہمیں کہیں سے نیا بیج لانا چاہیے اور اسے کاشت کرنا چاہیے ۔ اس لیے کہ جو بیج پہلے کاشت کیا تھا اس کی فصل کا ٹنا باعث ندامت بن گیا ہے ۔