Please wait..

محراب گل افغان کے افکار
(۱۸)

 
یہ نکتہ خوب کہا شیر شاہ سوری نے
کہ امتیازِ قبائل تمام تر خواری

معانی : نکتہ :باریک بات ۔ شیر شاہ سوری: برصغیر میں سور خاندان کا ایک افغان بادشاہ تھا جس نے ہمایوں کو شکست دے کر ہندوستان کا تخت حاصل کیا تھا ۔ امتیاز قبائل: افغان قبیلوں میں فرق روا رکھنا ۔ تمام تر خواری: سراسر ذلت ۔
مطلب: محراب گل افغانوں کو برصغیر کے مشہور افغان بادشاہ شیر شاہ سوری کا ایک قول یاد دلاتا ہے کہ اس نے کہا تھا کہ افغان ایک متحد قوم کے بجائے مختلف قبائل میں جو بٹے ہوئے ہیں اور اس طرح اپنی طاقت کھو بیٹھے ہیں ۔ یہ ان کے لیے سر تا سر ذلت کی بات ہے اور اسلام کی روح سے بھی قبائل اس کا طرح تقسیم ہونا کہ ایک کو دوسرے سے فضیلت میں زیادہ سمجھناناجائز ہے ۔ اس لیے افغان قبائل کو چاہیے کہ وہ قبیلوں کی تقسیم کو ختم کر کے ایک قوم کی حیثیت اختیار کر لیں ۔

 
عزیز ہے انھیں نامِ وزیری و محسود
ابھی یہ خلعتِ افغانیت سے ہیں عاری

معانی: عزیز ہے: پیارا ہے ۔ وزیر و محسودی: دو افغان قبیلوں کے نام ۔ خلعت افغانیت: افغان ہونے کا قیمتی بادشاہی لباس ۔ عاری: ننگے، محروم ۔
مطلب: شیر شاہ سوری کے مقولے یا نصیحت کے برعکس صورت حال یہ ہے کہ افغان علاقے کے قبیلوں کو ایک افغان قوم بننے کی توفیق حاصل نہیں ہوئی اور وہ وزیری ، محسود وغیرہ کے قبیلوں میں منقسم ہیں اور ان کے جسم ایک افغان قوم کا قیمتی لباس نہ پہننے کی وجہ سے ننگے ہیں یعنی ان میں قبائل کی تمیز اور تفریق سے ہٹ کر ایک افغان قوم بننے کی اہلیت نہیں ہے ۔

 
ہزار پارہ ہے کہسار کی مسلمانی
کہ ہر قبیلہ ہے اپنے بُتوں کا زناّری

معانی: ہزار پارہ: ہزار ٹکڑے ۔ کہسار: پہاڑوں کا سلسلہ ۔ زناری: زنار پہننے ہوئے پجاری ۔
مطلب: آج افغان قوم کا یہ حال ہے کہ وہ بستی تو پہاڑوں کے ایک ہی سلسلے میں ہے ۔ لیکن اسلامی نظریہ کے خلاف مختلف قبیلوں میں بٹ کر اپنی مسلمانی کو ہزاروں ٹکڑوں میں تقسیم کر چکی ہے اور مختلف قبیلوں میں اس طرح بٹ چکی ہے کہ ہر قبیلے کا آدمی اپنے قبیلے کو اچھا جانتا ہے اور دوسرے قبیلے سے دشمنی رکھتا ہے ۔ یہ تو ایسے ہی ہے جیسے کوئی اپنے اپنے بتوں کا پجاری ہو کیونکہ غیر اسلامی ہونے کی وجہ سے یہ تقسیم قبائل بت پرستی سے کم نہیں ہے ۔

 
وہی حرم ہے، وہی اعتبارِ لات و منات
خدا نصیب کرے تجھ کو ضربتِ کاری

معانی: حرم: کعبہ ۔ لات و منات: اسلام سے پہلے کعبے میں رکھے ہوئے بتوں میں سے دو بتوں کے نام ۔ ضربت کاری: سخت وار ۔
مطلب: جس طرح اسلام سے پہلے اہل عرب مختلف قبائل میں تقسیم تھے اور انھوں نے کعبے میں لات و منات اورر اس قسم کے کئی دوسرے ناموں سے اپنے اپنے قبیلے کے بت رکھے ہوئے تھے اور وہ ان کی پوجا کرتے تھے اور ہر قبیلہ دوسرے قبیلے سے اپنے آپ کو افضل جانتا تھا اور وہ قبائل آپس میں جنگ و جدل میں مصروف رہتے تھے ۔ محراب گل کہتا ہے کہ اسی قسم کی فضا میرے پہاڑی سلسلے میں بھی پیدا ہو چکی ہے ۔ اور ہر قبیلہ اپنی انفرادیت کے بت کا پجاری ہے اور دوسرے قبیلے سے دشمنی رکھتا ہے ۔ خدا کرے کہ یہاں بھی وہ صورت حال پیدا ہو جو اسلام کے بعد عرب میں ہوئی تھی کہ کعبے کے سارے بت توڑ دیئے گئے تھے اور تمام قبائل دشمنی کو چھوڑ کر آپس میں شیر و شکر ہو گئے تھے ۔ خدا کرے کہ یہاں بھی کوئی ایسا شخص پیدا ہو جائے جو اپنے سخت وار سے نسل اور خون کے ان قبائلی بتوں کو توڑ کر اسلام کے بعد کے عربوں کی طرح ایک خدا ایک رسول اور ایک قرآن کی ایمانی بنیاد پر جملہ افغانوں کو ایک افغانی قوم بنا دے ۔