Please wait..

غرّہ شوال یا ہلالِ عید

 
غرہَ شوال اے نورِ نگاہِ روزہ دار
آ کہ ہے تیرے لیے مسلم سراپا انتظار

معانی: غرہ شوال: اسلامی سال کے دسویں مہینے شوال کی پہلی تاریخ کا چاند ۔ نور نگاہ: نظر کا نور ۔ روزہ دار: روزہ رکھنے والا ۔ سراپا انتظار: بے چینی سے انتظار کرنے والا ۔
مطلب: ملت اسلامیہ کے عروج و زوال کے جن مناظر نے تمام عمر علامہ کو مضطرب اور بے چین رکھا ان کا اظہار اس نظم میں بھی ہے ۔ اس امر کی پروا نہ کرتے ہوئے کہ ہلال عید با الخصوص ماہ رمضان کی آزمائشوں کے بعد خوشی اور مسرت کا پیغام لاتا ہے اقبال نے ان اشعار میں ان حقائق کو سامنے رکھا ہے جو مسلمانوں کے زوال کا سبب بنے ۔ اس نظم میں علامہ اقبال ہلال عید کو مخاطب کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ اے ہلال عید یہ امر واقعہ ہے کہ توروزہ رکھنے والوں کی آنکھ کا تارا ہے ۔ اے چاند جلد نمودار ہو جا کہ روزہ رکھنے والے مسلمان تیرے لیے سراپا انتظار بنے ہوئے ہیں ۔

 
تیری پیشانی پہ تحریر پیامِ عید ہے
شام تیری کیا ہے صبحِ عیش کی تمہید ہے

معانی: پیامِ عید: عید آنے کی عبارت ۔ عیش: خوشی و مسرت ۔
مطلب: اس لیے کہ تیرے طلوع ہوتے ہی اس امر کا یقین ہو جائے گا کہ اب عید آ گئی ہے اور تمام مسلمان اس روز عید سعید پر گلے ملیں گے اور مسرت و خوشی کا اظہار کریں گے ۔ اس لیے کہ تو بے شک شام کے وقت طلوع ہوتا ہے پھر آنحضرت کے پیروکاروں کے لیے تیرا وجود مسرت کی صبح کا آغاز ہے ۔

 
سرگزشتِ ملت بیضا کا تو آئینہ ہے
اے مہ نو ہم کو تجھ سے الفت دیرینہ ہے

معانی: سرگزشت : گزرے ہوئے حالات، واقعات ۔ ملت بیضا: روشن قوم، یعنی ملت اسلامیہ ۔ آئینہ: مراد جس سےد وسری چیز کا پتا چلے ۔ مہ نو: پہلی کا چاند ۔ الفت دیرینہ: پرانی محبت ۔
مطلب: اے ہلال دیکھا جائے تو تیری حیثیت ملت مسلمہ کی داستان کے لیے آئینے کی حیثیت رکھتی ہے جو ہماری عروج و زوال کی آئینہ دار ہے ۔ اے نئے چاند تیرے ساتھ ہماری محبت انتہائی قدیم ہے ۔

 
جس عَلم کے سائے میں تیغ آزما ہوئے تھے ہم
دشمنوں کے خون سے رنگیں قبا ہوئے تھے ہم

معانی: علم: پرچم، جھنڈا ۔ تیغ آزما: تلوار سے میدان جنگ میں لڑنے والے ۔ رنگیں قبا: خون کے لباس والا ۔
مطلب: اے چاند تجھے یہ بات تو یاد ہو گی کہ ہم مسلمان غنیم کے خلاف جس پرچم کے تلے تیغ آزما ہوئے تھے اس پر ستارے کے علاوہ تو بھی موجود تھا ۔ ان معرکوں میں ہمارے قبا کے دامن، بالعموم دشمنوں کے خون سے آلودہ ہوتا ہے ۔

 
تیری قسمت میں ہم آغوش اسی رایت کی ہے
حُسنِ روز افزوں سے تیرے آبرو ملت کی ہے

معانی: ہم آغوش: ساتھ مل کے رہنا ۔ رایت: جھنڈا ۔ حسنِ روز افزوں : ہر روز بڑھتے رہنے والا دل کشی ۔ آبرو: شان، عزت ۔
مطلب: اے چاند تو اسی پرچم سے ہم آغوش ہے جس نے فتح کے ہزاروں جھنڈے گاڑے تھے تجھ میں جو خوبصورتی ہے اس سے ملت کی عزت و توقیر میں اضافہ ہوا ہے ۔

 
آشنا پرور ہے قوم اپنی، وفا آئیں تیرا
ہے محبت خیز یہ پیراہنِ سیمیں تیرا

معانی: آشنا پرور: دوست کو پالنے والی، وفادار ۔ محبت خیز: محبت بڑھانے والا ۔ پیراہن، سیمیں : سفید لباس ۔
مطلب: جس طرح توں وفا شعار ہے اور اس دستور کو بڑی تندہی سے نبھاتا ہے اسی طرح ہماری قوم بھی اپنے شناساؤں سے ہمیشہ محبت و شفقت سے پیش آتی ہے ۔ ویسے بھی تیرے سراپا سے ہی محبت ٹپکتی ہے ۔ یوں لگتا ہے جیسے تو نے جو لبادہ زیب تن کیا ہوا ہے وہ چاندی کا بنا ہوا ہے ۔

 
اوج گردوں سے ذرا دنیا کی بستی دیکھ لے
اپنی رفعت سے ہمارے گھر کی پستی دیکھ لے

معانی: اوجِ گردوں : آسمان کی بلندی ۔ بستی: آبادی ۔ رفعت: بلندی ۔
مطلب: اے چاند تو آسمان کی بلندی پر جگمگا رہا ہے وہاں سے اس دنیا کانظارہ بھی کر لے ۔ اس بلندی سے ہم مسلمانوں کی پستی اور زبوں حالی بھی دیکھ لے ۔

 
قافلے دیکھ اور ان کی برق رفتاری بھی دیکھ
رہروِ درماندہ کی منزل سے بیزاری بھی دیکھ

معانی: برق رفتاری: تیز چلنے کی حالت، بہت ترقی کرنا ۔ قافلے: دوسری قو میں ۔ رہرودرماند: پیچھے رہ جانے والا مسافر ، مراد مسلمان ۔ منزل سے بیزاری: آگے بڑھنے سے بے پروائی ۔
مطلب: اے چاند ان اقوام کے تیز رفتار قافلوں کا جائزہ بھی لے جو بڑے اہتمام و اعتماد کے ساتھ کامیابی و کامرانی کے ساتھ منزل کی جانب رواں دواں ہیں ۔ ان کے مقابل ہمارے قومی کارواں کی سست رفتاری بھی دیکھ لے ۔ یوں لگتا ہے جیسے ہم منزل کے تصور ہی سے بیزار ہیں ۔

دیکھ کر تجھ کو افق پر ہم لٹاتے تھے گہر
اے تہی ساغر ہماری آج ناداری بھی دیکھ

معانی: افق: آسمان کا کنارہ ۔ تہی ساغر: خالی پیالے والا ۔
مطلب: کبھی وہ دور بھی تھا جب تیرے طلوع ہونے پر ہم عالم مسرت و شادمانی میں موتی لٹایا کرتے تھے ۔ جب کہ آج ہم اپنی ناداری اور تہی دستی کے ہاتھوں اس عمل سے معذور ہیں ۔ جب کہ تیری ہیت بھی ایک خالے پیالے کے مانند ہے ۔

 
فرقہ آرائی کی زنجیروں میں ہیں مسلم اسیر
اپنی آزادی بھی دیکھ، ان کی گرفتاری بھی دیکھ

معانی: فرقہ آرائی: فرقہ بندی ۔ اسیر: قیدی ۔
مطلب: ادھر ہم مسلمان تو مختلف فرقوں میں اس طرح سے بٹے ہوئے ہیں کہ اس نفاق و افتراق کے باعث ایک دوسرے کے خون کے پیاسے بنے ہوئے ہیں ۔ اے چاند تو تو ان بکھیڑوں سے بے شک آزاد ہے جب کہ ہم باہمی اتحاد و اتفاق سے محروم ہو کر محض باہمی تصادم کی لعنت میں اسیر ہو کر رہ گئے ہیں ۔

 
دیکھ مسجد میں شکستِ رشتہَ تسبیح شیخ
بت کدے میں برہمن کی پختہ زناری بھی دیکھ

معانی: شکست رشتہ تسبیح شیخ : مراد مسلمانوں میں انتشار، نا اتفاقی ۔ برہمن: ہندو مذہبی رہنما ۔ پختہ زناری: مذہبی قوت میں اضافہ ۔
مطلب: اے آسمان کی رفعت سے نظارہ کرنے والے ہمارے ذہنی افلاس اور باہمی نفاق کا یہ عالم ہے کہ مساجد میں واعظان کرام نے تسبیح کے اس رشتے کو منتشر کر کے رکھ دیا ہے جس سے ملت مسلمہ کا تعلق استوار تھا ۔ اس کے مقابلے میں بتکدوں میں پوجا پاٹ کرنے والا برہمن ہیں جو اپنی قوم کو اتحاد و اتفاق اور باہمی محبت و شفقت کا سبق دیتے نہیں تھکتے ۔

 
کافروں کی مسلم آئینی کا بھی نظارہ کر
اور اپنے مسلموں کی مسلم آزاری بھی دیکھ

معانی: مسلم آئینی: مسلمانوں کے سے طور طریقے ۔ مسلم آزاری: مسلمانوں کا اپنے ہی بھائیوں کو تکلیف پہچانا ۔
مطلب: اے چاند یہ عبرت انگیز منظر بھی دیکھ لے کہ کافروں نے کس طرح مسلمانوں کے اصول اور طور طریقے اپنا لیے ہیں ۔ اس کے مقابلے میں مسلمان خود کس طرح اسلام اور اپنے ہم مذہب مسلمانوں کو نقصان پہنچا رہے ہیں ۔

 
بارشِ سنگِ حوادث کا تماشائی بھی ہو
امتِ مرحوم کی آئینہ دیواری بھی دیکھ

معانی: بارشِ سنگ حوادث: حادثوں کے پتھر برسنا ۔ آئینہ دیواری : بے عملی اور بے حسی ۔
مطلب: مسلمانوں پر جس طرح مصائب کی یلغار ہے ان کا ڈٹ کر مقابلہ کرنے کے بجائے وہ تو شیشے کی دیوار ثابت ہو رہے ہیں کہ ذرا ٹھیس لگی اور ٹوٹ گئی ۔

 
ہاں تملق پیشگی دیکھ آبرو والوں کی تو
اور جو بے آبرو تھے ان کی خودداری بھی دیکھ

معانی: تملق پیشگی: چاپلوسی کی عادت ۔ آبرو والےَ عزت والے مراد مسلمان ۔ خودداری: اپنی عزت کی خاطر غلط باتوں سے بچنا ۔
مطلب: اے چاند دیکھ کہ وہ مسلمان جو کبھی صاحب عزت و وقار ہوا کرتے تھے اب اپنے حریفوں کے سامنے خوشامد اور چاپلوسی پر اتر آئے ہیں ان کے بالمقابل وہ لوگ جو حقیر اور پست ہوا کرتے تھے وہی صاحب عزت و وقار ہیں ۔

 
جس کو ہم نے آشنا لطفِ تکلم سے کیا
اس حریف بے زباں کی گرم گفتاری بھی دیکھ

معانی:لطف تکلم : بات چیز کا مزہ ۔ حریف بے زباں : وہ غیر مسلم قو میں جنھیں بولنے کا سلیقہ نہ تھا ۔ گرم گفتاری: چرب زبانی ۔
مطلب: اے چاند، ہم نے جن گونگی اور بے زبان قوموں کو بولنا سکھایا آج وہ ہماری حریف کی حیثیت سے پورے جوش و خروش کے ساتھ گفتگو کرنے لگی ہیں اور ہم ان کے روبرو انگشت بدنداں کھڑے رہتے ہیں ۔

 
ساز عشرت کی صدا مغرب کے ایوانوں میں سن
اور ایراں میں ذرا ماتم کی تیاری بھی دیکھ

معانی: ساز عشرت: خوشی و مسرت کا باجا ۔ مغرب کے ایوان: یورپ کے محل ۔
مطلب: مغربی ممالک کے محلات میں آج عیش و عشرت کی محفلیں سجی ہوئی ہیں اور ایران جیسی پرشکوہ مملکت و حکمت و دانش کا سرچشمہ تھی وہاں اپنی بربادی پر ماتم بپا ہے

 
چاک کر دی تُرک ناداں نے خلافت کی قبا
سادگی مسلم کی دیکھ ، اوروں کی عیاری بھی دیکھ

معانی: چاک کر دی: مراد ترکی کا اقدام جو زاس نے خلافت چھوڑ کر مغربی طرز کی حکومت راءج کرنے کے لیے کیا ۔ اوروں : دوسری قوموں ۔
مطلب: نظام خلافت جو دنیا بھر کے مسلمانوں کی وحدت کی علامت ہے اسے خود ہی ترکوں نے فنا کے گھاٹ اتار دیا ۔ اور یہ سب کچھ غیر مسلموں کی عیاری کے سبب ہوا ۔ اس سے ثابت ہوتا ہے کہ مسلمان کس قدر سادا اور نادان ہیں ۔

 
صورت آئینہ سب کچھ ، دیکھ اور خاموش رہ
شورشِ امروز میں محوِ سرودِ دوش رہ
 

معانی:شورش امروز: آج کے ہنگامے ۔ سرود دوش: ماضی کا گیت ۔
مطلب: لیکن اے چاند تو بھی یہ سب کچھ آئینے کی مانند خاموش کے ساتھ دیکھتا رہ اور آج کی صورت حال کو دیکھتے ہوئے ماضی میں کھو جا ۔