جواب (تیسرا بند)
بدن را تا فرنگ از جان جدا دید نگاہش ملک و دیں را ہم دو تا دید
مطلب: یورپ نے یہی غلطی کی کہ اس نے جان کو بدن سے الگ سمجھا ۔ اس کی نگاہ نے ملک (سیاست) اور دین کو الگ الگ کر دیا ۔
کلیسا سبحہ پطرس شمارد کہ او با حاکمی کارے ندارد
مطلب: گرجا (حضرت عیسیٰ کے حواری پطرس کے افکار و خیالات کی ) مالا جپتا ہے ۔ کیونکہ اسے حکمرانی سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ یعنی اہل یورپ نے مذہب اور سیاست کو الگ الگ کر رکھا ہے ۔ جس کے باعث ان کا نظام حیات درہم بر ہم ہے ۔
بکار حاکمی مکر و فنے بین تن بے جان و جان بے تنے بین
مطلب: کاروبار حکمرانی میں (اہلِ یورپ) کے مکر و فن کا جائزہ لے ۔ ان کے بے جان تن اور بے تن جان کو دیکھ (مذہب کو حکومت سے الگ کر دینے سے ان کا معاشرہ مادہ پرست اور جسم بے روح ہو چکے ہیں ) ۔
خرد را با دل خود ہمسفر کن یکے بر ملت ترکان نظر کن
مطلب: عقل کو اپنے دل کا ہمسفر بنا اور ایک بار ترکوں کی قوم کے حالات کا جائزہ لے کہ وہ کس طرح یورپ کے مکر و فریب میں آ گئے اور مذہب اور سیاست کو الگ الگ کر کے نقصان اٹھا رہے ہیں ) ۔
بہ تقلید فرنگ از خود رمیدند میان ملک و دیں ربطے ندیدند
مطلب: اس طرح وہ یعنی ترک فرنگی کی چالوں سے مار کھا گئے اور ان کی تقلید میں اپنے مذہب سے دور ہو گئے ۔ انھوں نے ملک اور دین کو الگ الگ کر کے گھاٹے کا سودا کیا ۔
تیسرے بند کا خلاصہ
مادہ اور روح یا بدن اور جان میں دوئی نہیں ہے ۔ ان میں دوئی سمجھنا بہت خطرناک ہے ۔