Please wait..

خطاب بہ مخدرات (خواتین) اسلام

 
ای ردایت پردہ ی ناموس ما
تاب تو سرمایہَ فانوس ما

مطلب: اے مسلمان خاتون! تیری چادر ہماری عزت و ناموس کا پردہ ہے ۔ اور تیری روشنی ہمارے فانوس کے لیے چمک دمک کا سامان بہم پہنچاتی ہے (قندیل کا سرمایہ ہے) ۔

 
طینت پاک تو ما را رحمت است
قوت دین و اساس ملت است

مطلب: تیری پاکیزہ فطرت ہمارے لیے باعث رحمت ہے ۔ اسی سے دین کی قوت ہے اور یہی ہماری قوم کی بنیاد ہے ۔

 
کودک ما چون لب از شیر تو شست
لا الہ آموختی او را نسخت

مطلب: بچے نے جب تیرے دودھ سے لب تر کئے (دودھ پینا شروع کیا) تو تو نے سب سے پہلے اسے کلمہ توحید سکھایا ۔

 
می تراشد مہر تو اطوار ما
فکر ما گفتار ما کردار ما

مطلب: تیری ہی محبت میں ہمارے طور طریقے ، ہماری سوچ بچار، ہماری بات چیت اور ہمار ے کردار ڈھلتے ہیں ۔

 
برق ما کو در سحابت آرمید
بر جبل رخشید و در صحرا تپید

مطلب: ہماری بجلی، جو تیرے بادل کی آغوش میں آرام پا رہی تھی وہ پہاڑوں پر چمکی اور صحراؤں میں کڑکی ۔

 
ای امین نعمت آئین حق
در نفسہای تو سوز دین حق

مطلب: اے مسلمان خاتون! تجھے قدرت نے آئین حق کی نعمت کی امانت دار بنایا ۔ تیری سانسوں میں دین حق کی حرارت بھری ہوئی ہے ۔

 
دور حاضر تر فروش و پر فن است
کاروانش نقد دین را رہزن است

مطلب: دور حاضر بڑا مکار اور عیار ہے ۔ اس کی حقیقت کچھ ہے اور ظاہر کچھ ۔ اس کے قافلے میں دن کی متاع لوٹی جاتی ہے ۔

 
کور و یزدان ناشناس ادراک او
ناکسان زنجیری پیچاک او

مطلب: یہ اندھا ہے اور اس کا فہم خدا کو نہیں پہچانتا ۔ بے حقیقت لوگ اس کے چکروں میں پڑ کر قیدی بن چکے ہیں ۔

 
چشم او بیباک و ناپرواستی
پنجہ ی مژگان او گیراستی

مطلب: اس کی آنکھیں بے باک، شوخ اور بے پردہ ہیں ۔ اس کی پلکوں کا پنجہ جہاں پڑ جائے گڑ جاتا ہے ۔

 
صید او آزاد خواند خویش را
کشتہ ی او زندہ داند خویش را

مطلب: جو وجود اس کا شکار ہو جاتا ہے عجیب بات یہ ہے کہ وہ اپنے آپ کو آزاد کہتا ہے جو اس کا کشتہ ہو جاتا ہے وہ اپنے آپ کو زندہ سمجھتا ہے ۔

 
آب بند نخل جمیعت توئی
حافظ سرمایہَ ملت توئی

مطلب: اے مسلمان خاتون! تجھی سے امید ہے کہ اس فتنہ انگیز دور میں ہماری جمیعت کے نخل کی آبیاری کرے گی اور تو ہی ہماری ملت کے سرمائے کی نگہبان ہے ۔

 
از سر سود و زیان سودا مزن
گام جز بر جادہ ی آبا مزن

مطلب: تو نے نفع اور نقصان کے جو پیمانے سوچے ہیں انہیں نظر انداز کر اور صرف باپ دادا کے رستے پر ہی چلنا تیرے لیے مناسب ہے ۔

 
ہوشیار از دستبرد روزگار
گیر فرزندان خود را در کنار

مطلب: اے مسلمان خاتون! زمانے کی لوٹ مار سے ہوشیار رہ ۔ اپنے بیٹوں کو آغوش میں لے لے۔

 
این چمن زادان کہ پر نگشادہ اند
ز آشیان خویش دور افتادہ اند

مطلب: یہ چمن میں پیدا ہوئے لیکن انھوں نے ابھی پر نہیں تولے اور اپنے گھونسلے سے بہت دور پڑے ہیں ۔ مطلب یہ کہ ان کی طرف توجہ کر ان کی صحیح اسلامی طریقے پر پرورش و تربیت کر ۔

 
فطرت تو جذبہ ہا دارد بلند
چشم ہوش از اسوہ ی زھرا مبند

مطلب: اے مسلمان خاتون! تیری فطرت میں بڑے بلند جذبے موجزن ہیں ۔ تو ہوش کی نظر حضرت فاطمہ کے نمونے پر جما ئے رکھ ۔

 
تا حسینی  شاخ تو بار آورد
موسم پیشین گلزار آورد

مطلب: تا کہ تیری شاخ میں بھی امام حسین جیسا پھل لگے اور ہمارے باغ میں پہلی سی بہار پھر آ جائے ۔