مناجات مرد شوریدہ در ویرانہ غزنی
(دیوانے آدمی کی غزنی کے ویرانے میں خدا کے حضور مناجات)
لالہ بہر یک شعاع آفتاب دارد اندر شاخ چندیں پیچ و تاب
مطلب: لالہ سورج کی صرف ایک کرن کی خاطر خود کو شاخ میں بہت بے قرار اور مضطرب رکھتا ہے ۔
چون بہار او را کند عریان و فاش گویدش جز یک نفس اینجا مباش
مطلب: جب بہار اسے ظاہر کر دیتی ہے تو اسے کہا جاتا ہے کہ یہاں ایک لمحہ سے زیادہ مت ٹھہر ۔
ہر دو آمد یک دگر را ساز و برگ من ندانم زندگی خوشتر کہ مرگ
مطلب: یہ دونوں ایک دوسرے کے لیے سازو سامان ہیں میں نہیں جانتا کہ زندگی بہتر ہے یا موت ۔
زندگی پیہم مصاف نیش و نوش رنگ و نم امروز را از خون دوش
مطلب: زندگی نیکی اور بدی کی ایک مسلسل کشمکش کا میدان ہے ۔ آج کی ساری چمک دمک کل کے خون سے ہے ۔
الامان از مکر ایام الامان الامان از صبح و از شام الامان
مطلب: پناہ ہے زمانے کے حیلہ سازیوں سے ۔ ایام کے صبح اور شام سے پناہ ہے پناہ ہے ۔
اے خدا اے نقشبند جان و تن با تو این شوریدہ دارد یک سخن
مطلب: اے جسم و جان کے صورت گر ۔ یہ دیوانہ تجھ سے ایک بات کرنے کی خواہش رکھتا ہے ۔
فتنہ ہا بینم دریں دیر کہن فتنہ در خلوت و در انجمن
مطلب: میں اس پرانے بت کدہ میں کئی فتنے دیکھ رہا ہوں ۔ خلوت و انجمن میں بھی کئی فتنے دیکھتا ہوں ۔
عالم از تقدیر تو آمد پدید یا خداے دیگر او را آفرید
مطلب: یہ دنیا تیری قدرت سے معرض وجود میں آئی یا کسی دوسرے خدا نے اسے پیدا کیا ہے
ظاہرش صلح و صفا باطن ستیز اہل دل را شیشہ دل ریز ریز
مطلب: اس کا ظاہر تو امن و اخلاص ہے لیکن باطن میں عداوت ہے جس سے اہل دل کا شیشہ دل چور چور ہے ۔
صدق و اخلاص و صفا باقی نماند آن قدح بشکست و آن ساقی نماند
مطلب: صدق اور اخلاص اور صفا جیسی خوبیاں باقی نہیں ہیں ۔ ختم ہو کے رہ گئی ہیں ۔ وہ جام ٹوٹ چکا ہے اور ساقی باقی نہیں ہے ۔
چشم تو بر لالہ رویان فرنگ آدم از افسون شان بے آب و رنگ
مطلب: تیری نظر تو فرنگیوں کے سرخ چہروں پر ہے ۔ جن کے فریب سے انسان بے رونق سا ہو کر رہ گیا ہے ۔
از کہ گیرد ربط و ضبط این کائنات اے شہید عشوہ لات و منات
مطلب: اے لات و منات کے ناو ادا کے شہید، اس کائنات کا نظم و نسق کس کے ہاتھ میں ہے ۔
مرد حق آن بندہ روشن نفس نائب تو در جہان او بود و بس
مطلب: وہ مرد حق جو کبھی روشن ضمیر بندہ تھا صرف وہی اس دنیا میں تیرا خلیفہ تھا ۔
او بہ بند نقرہ و فرزند و زن گر توانی سومنات او شکن
مطلب: اب وہ مال و دولت اور اولاد و ازدواج کے بندھن میں گرفتار ہے ۔ اگر تجھ سے ہو سکے تو اس کا سومنات گرا ۔
این مسلمان از پرستاران کیست در گریبانش یکے ہنگامہ نیست
مطلب: یہ مسلمان کس کے پرستاروں میں سے ہیں کہ ان کے دل میں تو ایک بھی ہنگام نہیں ہے ۔
سینہ اش بے سوز و جانش بے خروش او سرافیل است و صور او خموش
مطلب: اس کا سینہ بے سوز ہے اورر اسکی روح میں کوئی جوش و جذبہ نہیں ہے ۔ وہ اسرافیل ہے لیکن اس کا صور خاموش ہے ۔
قلب او نامحکم و جانش نژند در جہان کالائے او نا ارجمند
مطلب: اس کا دل ایمان کی پختگی سے خالی ہے اورا سکی جان پژمردہ ہے اس دنیا میں اس کا سازوسامان بے قیمت ہے ۔
در مصاف زندگانی بے ثبات دارد اندر آستیں لات و منات
مطلب: زندگی کے میدان جنگ میں اس کے پاؤں ڈگمگاتے ہیں ۔ وہ اپنی آستین کے اندر لات و منات رکھے ہوئے ہیں ۔
مرگ را چون کافران داند ہلاک آتش او کم بہا مانند خاک
مطلب: موت کو وہ کافروں کی طرح زندگی کو ختم کر دینے والی سمجھتا ہے ۔ اس کی آگ خاک کی مانند تپش سے خالی ہے ۔
شعلہ از خاک او باز آفرین آن طلب آن جستجو باز آفرین
مطلب: اس کی خاک سے دوبارہ شعلہ پیدا کیجئے ۔ اس کی وہ طلب اور جستجو واپس لائیے ۔
باز جذب اندروں او را بدہ آن جنون ذوفنوں او را بدہ
مطلب: پھر اسے پہلے والا جذب اور اندرون و جنون ذوفنون عطا فرمائیے ۔
شرق را کن از وجودش استوار صبح فردا از گریبانش بر آر
مطلب: مشرق کو اس کے وجود سے استحکام و قوت دیجیے ۔ آنے والے کل کی صبح اس کے گریبان سے طلوع کر ۔
بحر احمر را بچوب او شگاف از شکوہش لرزہ افگن بہ قاف
مطلب: بحر احمر کو اس کے عصا سے پھاڑ ڈالیے ۔ اس کے دبدبے سے کوہ و قاف میں زلزلہ طاری کیجیے ۔