حکومت الہٰی
بندہ حق بے نیاز از ہر مقام نے غلام او را نہ او کس را غلام
مطلب: بندہَ حق (مردِ حق) ہر مقام سے بے نیاز ہے ۔ نہ وہ کسی کا غلام ہے نہ کوئی اس کا غلام ۔
بندہ حق مرد آزاد است و بس ملک و آئینش خداداد است و بس
مطلب: بندہَ حق صرف ایک آزاد مرد (انسان) ہے ۔ اس کا ملک (حکومت) اور آئین (قانون) خدا کا عطا کردہ ہے ۔
رسم و راہ و دین و آئینش ز حق زشت و خوب و تلخ و نوشینش ز حق
مطلب: اس کے طور طریقے اور اس کا دین اور اس کا آئین سب خدا کی طرف سے ہیں ۔ اس کا برا اور بھلا اور کڑوا اور میٹھا سب اللہ کی طرف سے ہے ۔
عقل خود بین غافل از بہبود غیر سود خود بیند نہ بیند سود غیر
مطلب: خودبیں عقل دوسروں کی خیرخواہی سے بے خبر ہے ۔ وہ صرف اپنا مفاد دیکھتی ہے کسی اور کا فائدہ نہیں دیکھتی ۔
وحی حق بینندہ سود ہمہ در نگاہش سود و بہبود ہمہ
مطلب: حق تعالیٰ کی وحی سب کے فائدے پر توجہ دیتی ہے ۔ اس کی نگاہ میں سب کا فائدہ اور بھلائی ہوتی ہے ۔
عادل اندر صلح و ہم اندر مصاف وصل و فصلش لا یراعی لا یخاف
مطلب: وحی حق صلح میں بھی اور جنگ میں بھی عدل و انصاف سے کام لیتی ہے ۔ وہ دوستی اور دشمنی میں نہ تو کسی کی رعایت کرتی ہے اور نہ کسی سے خوفزدہ ہوتی ہے ۔
غیر حق چون ناہی و آمر شود زور ور بر ناتوان قاہر شود
مطلب: حق کے سوا جب کوئی اور کسی کام کے کرنے کا یا نہ کرنے کا حکم دیتا ہے تو اس سے طاقتور ، کمزور پر قہر کرنے والا بن جاتا ہے ۔
زیر گردون آمری از قاہری است آمری از ما سوا اللہ کافری است
مطلب: آسمان تلے (دنیا) میں آمریت ، ظلم و جور سے قائم ہوتی ہے ۔ جو آمریت خدا کی حکمرانی سے ہٹ کر ہو وہ کافری ہے ۔
قاہر آمر کہ باشد پختہ کار از قوانین گرد خود بندد حصار
مطلب: قہر و غضب ڈھانے والا مطلق العنان حکمران جو تجربہ کار ہے اپنے ارد گرد قوانین کا قلعہ بنا لیتا ہے ۔
جرہ شاہیں تیز چنگ و زود گیر صعوہ را در کارہا گیرد مشیر
مطلب: تیز پنجوں اور شکار کو جلد پکڑنے والا نر باز امور حکومت میں ممولوں کو مشیر بنا لیتا ہے ۔
قاہری را شرع و دستورے دہد بے بصیرت سرمہ با کورے دہد
مطلب: وہ قاہری کو شرع اور دستور کی صورت دیتا ہے (جو اس کا فریب ہوتا ہے ) اس کی مثال اس نابینا آدمی کی سی ہے جو کسی اندھے کو سرمہ دیتا ہے ۔
حاصل آئین و دستور ملوک دہ خدایان فربہ و دہقان چو دوک
مطلب: بادشاہوں کے دستور و آئین کا نتیجہ یہ ہوتا ہے کہ جاگیردار موٹے ہو جاتے ہیں جبکہ کسان بیچارہ (چرخے کے) تکلے کی مانند دبلا اور کمزور ہو جاتا ہے ۔
وائے بر دستور جمہور فرنگ مردہ تر شد مردہ از صور فرنگ
مطلب: اہل مغرب کے جمہوری آئین پر افسوس ہے ۔ اہل مغرب (فرنگی) کے صور پھونکنے سے تو مردہ اور زیادہ مردہ ہو جاتا ہے ۔
حقہ بازان چون سپہر گرد گرد از امم بر تختہ خود چیدہ نرد
مطلب: جمہوری تماشا دکھانے والے یورپی مداریوں نے گردش کرنے والے آسمان کی مانند اپنی شطرنج کے تختہ قوموں کے مہرے رکھے ہوئے ہیں ۔
شاطران این گنج ور آن رنج بر ہر زمان اندر کمین یک دگر
مطلب: یورپی شاطر (شعبدہ باز) تو خزانے اکٹھے کرنے میں لگے ہوئے ہیں جبکہ دوسرے دکھ اٹھا رہے ہیں ۔ یہ ہر لمحہ ایک دوسرے کی گھات میں ہیں ۔
فاش باید گفت سر دلبران ما متاع و این ہمہ سوداگران
مطلب: مجبوریوں کا راز کھل کر بیان کرنا چاہیے اور وہ راز یہ ہے کہ ہم تو مال و متاع ہیں اور یہ سب سوداگر ہیں ۔
دیدہ ہا بے نم ز حب سیم و زر مادران را بار دوش آمد پسر
مطلب: سونے چاندی (مال و دولت) کی محبت نے ان کی آنکھوں سے نمی غائب کر دی ہے ۔ ہمدردی چھین لی ہے ۔ یہاں تک کہ ماؤں کے لیے اولاد گویا کندھوں کا بوجھ بن رہی ہے (مامتا بھی ختم ہو گئی ہے ) ۔
واے بر قومے کہ از بیم ثمر می برد نم را ز اندام شجر
مطلب: افسوس اس قوم پر جو پھل کے خوف سے درخت کے تنے کے اندر سے نمی کھینچ لیتی ہے ۔
تا نیارد زخمہ از تارش سرود می کشد نا زادہ را اندر وجود
مطلب: تاکہ اس مضراب ، ساز سے کوئی سر پیدا نہ کرے ۔ وہ نہ پیدا ہونے والے بچوں کو وجود کے اندر ختم کر دیتے ہیں ۔
گرچہ دارد شیوہ ہائے رنگ رنگ من بجز عبرت نگیرم از فرنگ
مطلب: اگرچہ افرنگ (یورپ) رنگ رنگ کے انداز رکھتا ہے لیکن میں انہیں دیکھ کر صرف عبرت حاصل کرتا ہوں ۔
اے بہ تقلیدش اسیر آزاد شو دامن قرآن بگیر آزاد شو
مطلب: اے (وہ شخص) تو جو افرنگی کی بے جا قسم کی پیروی کا غلام بنا ہوا ہے اس سے آزاد ہو جا ۔ قرآن کریم کا دامن تھام اور صحیح معنوں میں آزاد ہو جا ۔