غنی کشمیری
غنی آن سخنگوی بلبل صفیر نواسنج کشمیر مینو نظیر
مطلب: غنی وہ بلبل کی آواز والا شاعر جنت نظیر کا مغنی تھا ۔
چو اندر سرا بود دربستہ داشت چو رفت از سرا تختہ را وا گذاشت
مطلب: جب وہ گھر کے اندر ہوتا تو دروازہ بند رکھتا جب گھر سے باہر نکلتا تو دروازہ کھلا چھوڑ جاتا ۔
یکی گفتش اے شاعر دل رسی عجب دار داز کار تو ہر کسی
مطلب: کسی نے اس سے کہا اے دل کو چھو لینے والے شاعر ہر شخص تیرے اس کا م سے حیران ہے ۔
بپاسخ چہ خوش گفت مرد فقیر فقیر و باقلیم معنی امیر
مطلب: جواب میں اس مرد فقیر نے کیا خوب کہا وہ جو ظاہر میں فقیر لیکن حقائق کی سلطنت کا سردار تھا ۔
ز من آنچہ دیدند یاران رواست دریں خانہ جز من متاعی کجاست
مطلب: یاروں نے میرے سلسلے میں جو کچھ دیکھا ٹھیک ہے اس گھر میں میرے علاوہ کوئی دولت کہاں ہے ۔
غنی تا نشیند بہ کاشانہ اش متاعی گرانی است در خانہ اش
مطلب: غنی جب تک اپنی کٹیا میں بیٹھا ہوتا ہے ایک بھاری دولت اس کے گھر میں ہوتی ہے ۔
چو آن محفل افروز درخانہ نیست تہی تر ازیں ہیچ کاشانہ نیست
مطلب: جب وہ محفل گرم کرنے والا گھر میں نہیں ہوتا تو اس سے بڑھ کر خالی کوئی گھر نہیں ہے (مکان بالکل خالی رہ جاتا ہے) ۔