بخوانندہَ کتاب
(کتاب پڑھنے والے سے )
سپاہ تازہ برانگیزم از ولایت عشق کہ در حرم خطرے از بغاوتِ خرد است
مطلب: میں عشق کے ملک سے ایک نیا لشکر حرکت میں لا رہا ہوں کیونکہ حرم (کعبہ) میں عقل کی بغاوت کا خطرہ ہے ۔
زمانہ ہیچ نداند حقیقت او را جنون قباست کہ موزون بقامت خرد است
مطلب: زمانہ اس کی حقیقت کو بالکل نہیں جانتا ہے ورنہ جنوں یعنی عشق ایک ایسا لباس ہے جو عقل کے جسم کے لیے بالکل موزوں ہے ۔
بآن مقام رسیدم چو در برش کردم طوافِ بام و در من سعادت خرد است
مطلب: جب میں نے وہ لباس (جنوں ) پہنا تو میں ایسے مقام پر پہنچ گیا کہ جہاں عقل کے لیے میرے بام و در کا طواف کرنا خوش بختی کی علامت بن گیا ۔
گمان مبر کہ خرد را حساب و میزان نیست نگاہِ بندہَ مومن قیامت خرد است
مطلب: یہ مت خیال کر کہ عقل کے لیے کوئی حساب و میزان نہیں ہے ۔ بندہَ مومن کی نگاہ عقل کے لیے قیامت ہے ۔