Please wait..

سفر بہ غزنی و زیارت مزار حکیم سنائی
(غزنی کا سفر اور حکیم سنائی کے مزار کی زیارت )

 
از نوازشہاے سلطان شہید
صبح و شامم صبح و شام روز عید

مطلب: سلطان شہید کی مہربانیوں کی وجہ سے میری صبح اور شام ایسے ہی تھی جیسے عید کے دن کی صبح اور شام ہو ۔

 
نکتہ سنج خاوران ہندی فقیر
میہمان خسرو کیوان سریر

مطلب: مشرق کی سرزمین کا نکتہ سنج اور ہندی فقیر یعنی اقبال کیواں کی سی بلندی رکھنے والے تخت کے بادشاہ کا مہمان تھا ۔

 
تا ز شہر خسروی کردم سفر
شد سفر بر من سبک تر از حضر

مطلب: جب میں نے دارالحکومت سے سفر کیا تو یہ سفر میرے لیے قیام سے زیادہ آسان تھا ۔

 
سینہ بکشادم بآن بادے کہ پار
لالہ رست از فیض او در کہسار

مطلب: میں نے اس ہوا سے اپنے سینے کو کھولا جس ہوا سے گزشتہ برس پہاڑوں پر لالہ کے پھول آگے تھے ۔

 
آہ غزنی آن حریم علم و فن
مرغزار شیر مردان کہن

مطلب: افسوس وہ غزنی جو کبھی علم و فن کا گہوارہ اور پرانے شیر مردوں کا مرغزار تھا ۔

 
دولت محمود را زیبا عروس
از حنا بندان او داناے طوس

مطلب: جو محمود غزنوی کی سلطنت کے لیے حسین دلہن تھی جس دلہن کے ہاتھوں پر مہندی لگانے والوں میں سے ایک دانا طوس بھی تھا ۔

 
خفتہ در خاکش حکیم غزنوی
از نواے او دل مردان قوی

مطلب: اس کی خاک میں حکیم غزنوی جیسا بلند مرتبہ سویا پڑا ہے ۔ ایسی شخصیت جس کے ترانے سے بہادروں کے دل اور بھی قوی ہوتے ہیں ۔

 
آن حکیم غیب آن صاحب مقام
ترک جوش رومی از ذکرش تمام

مطلب: وہ حکیم غیب اور وہ بلند مرتبہ شخصیت ایسی ہے جس کے ذکر سے مولانا روم جیسی ہستی کی نیم پختگی کمال کو پہنچی ۔

 
من ز پیدا او ز پنہان در سرور
ہر دو را سرمایہ از ذوق حضور

مطلب: میں ظاہر کی بات کرتا ہوں اور وہ پوشیدہ سے سرور میں ہے ۔ ہم دونوں کا سرمایہ ذوق حضور سے ہے ۔

 
او نقاب از چہرہ ایمان کشود
فکر من تقدیر مومن وانمود

مطلب: اس سنائی نے ایمان کے چہرے سے نقاب اٹھایا ۔ میری فکر نے مومن کی تقدیر کو ظاہر کر دیا ۔

 
ہر دو را از حکمت قرآن سبق
او ز حق گوید من از مردان حق

مطلب: ہم دونوں نے قرآن کریم کی حکمت سے سبق لیا ہے ۔ وہ سنائی حق کے بار ے میں کہتا ہے اور میں مردان حق کے متعلق بات کرتا ہوں ۔

 
در فضاے مرقد او سوختم
تا متاع نالہ اندوختم

مطلب : میں اسکے مزار کی فضا میں جل اٹھا ۔ جب کہیں جا کر میں نے ایک نالہ کی کمائی حاصل کی ۔

 
گفتم اے بنیندہ اسرار جان
بر تو روشن ایں جہان و آن جہان

مطلب: میں نے اس سے کہا کہ اے روح کے بھیدوں کو دیکھنے والے ۔ تجھ پر یہ دنیا بھی اور وہ دنیا بھی روشن ہے ۔

 
عصر ما وارفتہ آب و گل است
اہل حق را مشکل اندر مشکل است

مطلب: ہمارا زمانہ آب و گل پر فریفتہ ہے ۔ اہل حق مشکل در مشکل میں پڑے ہیں ۔

 
مومن از افرنگیان دید آنچہ دید
فتنہ ہا اندر حرم آمد پدید

مطلب: مومن نے انگریزوں سے جو کچھ دیکھا سودیکھا ۔ ان کی وجہ سے حرم کے اندر فتنے اٹھ کھڑے ہوئے ۔

 
تا نگاہ و ادب از دل نخورد
چشم او را جلوہ افرنگ برد

مطلب: چونکہ اس مومن کی نگاہ نے ادب دل سے حاصل نہیں کیا ۔ اس لیے اس کی آنکھ جلوہ افرنگ سے چندھیا گئی ۔

 
اے حکیم غیب امام عارفان
پختہ از فیض تو خام عارفان

مطلب: اے غیب کو جاننے والے ۔ عارفوں کے سردار (سنائی) تیرے فیض سے خام عارفوں نے پختگی پائی ۔

 
آنچہ اندر پردہ غیب است گوے
بو کہ آب رفتہ باز آید بجوے

مطلب: جو کچھ غیب کے پردے میں ہے وہ بیان کر ۔ ممکن ہے اس طرح آگے گزرا ہوا پانی پھر ندی میں واپس آ جائے ۔