جواب ۔ پہلا بند
من از رمز انا الحق باز گویم دگر با ہند و ایران راز گویم
مطلب: میں ایک بار پھر انالحق کی رمز کے بارے میں بات کر رہا ہوں ۔ میں ایک بار پھر ایران اور ہندوستان والوں میں راءج قصہَ منصور دہرا رہا ہوں ۔
مغے در حلقہ دیر این سخن گفت حیات از خود فریبے خورد و من گفت
مطلب: ایک شراب کشید کرنے والے نے اپنے مندر کے لوگوں سے یہ بات کہی کہ حیات نے فریب کھایا تو من کہا ۔ ورنہ من کی کوئی حیثیت نہیں ۔
خدا خفت و وجود ما ز خوابش وجود ما نمود ما ز خوابش
مطلب: خدا سو گیا اور ہمارا وجود اس کا خواب ہے ۔ ہمارا وجود اور ہماری نمود دونوں اس کا خواب ہیں (قدیم ایران اور ہندوستان کے حکماء کا فلسفہَ خیال یہی تھا کہ جہان اور اس جہان میں موجود اشیاء خواب و خیال ہیں ۔ )
مقام تحت و فوق و چار سو خواب سکون و سیر و شوق و جستجو خواب
مطلب: جہان کے نیچے اور اوپر کے مقامات اور چاروں طرف سب خواب ہیں ۔ اس جہان کا سکون، سیر، شوق اور جستجو سب کچھ خواب ہے ۔
دل بیدارد عقل نکتہ بیں خواب گمان و فکر و تصدیق و یقیں خواب
مطلب: دل بیدار اور عقل نکتہ بیں خواب ہیں ۔ گمان، فکر، تصدیق اور یقین سب خواب ہیں ۔
ترا این چشم بیدارے بخواب است ترا گفتار و کردارے بخواب است
مطلب: تیری یہ چشم بیدار خواب میں جاگ رہی ہے ۔ تیری بات چیت تیرا یہ کردار اور عمل وغیرہ سب خواب ہے ۔
چو او بیدار گردد دیگرے نیست متاع شوق را سوداگرے نیست
مطلب: جب وہ (خفتہ خدا) بیدار ہو جائے گا تو اس کے سوا جو کچھ بھی اس دنیا میں ہے فنا ہو جائے گا اس وقت اس متاع شوق کا کوئی سوداگر نہیں ہو گا ۔
خلاصہ
ایرانی اور ہندی دانشوروں کے نزدیک کائنات ایک موہوم خواب ہے اس کی کوئی حقیقت نہیں ۔ یہ سوئے ہوئے خدا کا خواب ہے جب وہ خواب سے بیدار ہو گا تو کائنات بھی ختم ہو جائے گا ۔