Please wait..

در تفسیر سورہَ اخلاص
مثنوی کے مطالب کا خلاصہ سورہ اخلاص کی روشنی میں
قل ھو اللہ احد

 
من شبی صدیق را دیدم بخواب
گل ز خاک راہ او چیدم بخواب

مطلب: ایک رات میں نے حضرت ابوبکر صدیق کو خواب میں دیکھا اور آپ کے راستے کی خاک سے پھول چنے ۔

 
آن امن الناس بر مولای ما
آن کلیم اول سینای ما

مطلب: وہ ابوبکر جن کے احسان ہمارے آقا و مولا پر انسانوں سے زیادہ ہیں ۔ وہ ابوبکر جو ہمارے کوہ سینا کے پہلے کلیم تھے ۔ پہلے مصرع کے متعلق حدیث درج ہے کہ رفاقت اور مال میں حضرت ابوبکر کے احسان سب سے بڑھ کر ہے ۔ یعنی انھوں نے سب سے بڑھ کر صحابیت کا حق ادا کیا اور انھوں نے سب سے بڑھ کر پیغام حق کی اشاعت میں مال صرف کیا ۔ امن الناس اشارہ ہے اس حدیث کی طرف کی رسول اللہ ﷺ نے فرمایا امن الناس علی فی صحبتہ و مالہ ابوبکر تمام انسانوں میں سے مجھ پر رفاقت اور مال میں سب سے بڑھ کر احسان ابوبکر نے کیے ہیں ۔

 
ہمت او کشت ملت را چو ابر
ثانی اسلام و غار و بدر و قبر

مطلب: حضرت ابوبکر کی ہمت اور ان کی ایثار کی حیثیت قومی کھیت کے لیے ابر رحمت کی تھی ۔ وہ اسلام غار، بدر اور قبر میں دوسرے تھے ۔

 
گفتمش ای خاصہَ خاصان عشق
عشق تو سر مطلع دیوان عشق

مطلب: میں نے عرض کیا، اے عشق حق کے برگزیدوں میں سے برگزیدہ، آپ ہی عشق حق کے دیوان کا پہلا مطلع ہے ۔

 
پختہ از دستت اساس کار ما
چارہ ئی فرما پی آزار ما

مطلب: ہمارے کام کی بناید آپ ہی کے ہاتھ سے مضبوط ہے کیونکہ اسلام کے لیے رسول اللہ ﷺ کی وفات کے بعد پہلا مصیبت خیز دور وہ تھا جس میں مختلف گروہ بغاوت پر آمادہ ہو گئے تھے ۔ ان میں سے بعض لوگ مرتد ہو چکے تھے ۔ بعض نے نبوت کا دعویٰ کر دیا تھا اور بعض نے زکواۃ روک لی تھی ۔ حالات بڑے تشویشناک تھے ۔ میں نے عرض کیا کہ جس طرح آپ نے ہماری بنیاد درست کر دی تھی اسی طرح ہماری بیماری کیلیے جس نے ہمیں سخت پریشان کر رکھا ہے کوئی علاج تجویز فرما دیجئے ۔

 
گفت تا کہ در ہوس گردی اسیر
آب و تاب از سورہَ اخلاص گیر

مطلب: فرمایا! تو کب تک حرص و ہوس کا قیدی بنا رہے گا سورہ اخلاص سے چمک اور تابش حاصل کر ۔

 
اینکہ در صد سینہ پیچد یک نفس
سری از اسرار توحید است و بس

مطلب: دیکھو، سینکڑوں سینوں میں ایک ہی سانس چل رہا ہے ۔ یہ بھی توحید کے بھیدوں میں سے ایک بھید ہے ۔

 
رنگ او بر کن مثال او شوی
در جہان عکس جمال او شوی

مطلب: تم بھی اسی (خدا) کا رنگ پیدا کرو تو اسی جیسے بن جاوَ گے اور دنیا میں اسی کے عکس جمال کے آئینہ دار ہو جاوَ گے ۔

 
آنکہ نام تو مسلمان کردہ است
از دوئی سوی یکی آوردہ است

مطلب: جس نے تمہارا نام مسلمان رکھا وہ تجھے کثرت سے وحدت کی طرف لایا ہے (مسلمان نام اللہ نے رکھا، قرآن میں ہے وھو سمکم المسلمین ، فرماتے ہیں کہ مسلمان نام رکھنے کا مقصد ہی یہ تھا کہ سب ایک رہو) ۔

 
خویشتن را ترک و افغان خواندہ ئی
وای بر تو آنچہ بودی ماندہ ئی

مطلب: لیکن تو نے اپنے آپ کو ترک، افغان اور خدا جانے کیا کیا کچھ کہا ۔ تم پر افسوس ہے کہ تو جو کچھ تھا وہی رہا ۔

 
وارہان نامیدہ را از نامہا
ساز با خم درگذر از جامہا

مطلب: قوم کو ان مختلف ناموں سے نجات دلاوَ ۔ خم (صراحی) سے ربط قائم رکھو، جام و ساغر سے کنارہ کش ہو جاوَ ۔

 
ای کہ تو رسوای نام افتادہ ئی
از درخت خویش خام افتادہ ئی

مطلب: تم نام کے پیچھے پڑے ہوئے ہو (جو رسوائی کا سامان ہے) گویا تم اپنے درخت سے کچے پھل کی طرح گر گئے ہو ۔

 
با یکی ساز از دوئی بردار درخت
وحدت خود را مگر دان لخت لخت

مطلب: تم یگانگی سے موافقت پیدا کر لو اور دوئی سے بے تعلق ہو جاوَ، اپنی وحدت کو پارہ پارہ نہ کرو(ظاہر ہے کہ اسلامی ملت کے بجائے ترکی، افغانی، عربی ملت قرار دے لینے کا مطلب یہی ہے کہ وحدت کا شیرازہ بکھر جائے) ۔

 
ای پرستار یکی گر تو توئی
تا کجا باشی سبق خوان دوئی

مطلب: اے وحدت کی پرستش کرنے والو! اگر تو حقیقتا تو ہے تو تو کب تک دوئی کا سبق پڑھتا رہے گا ۔

 
تو در خود را بخود پوشیدہ ئی
در دل آور آنچہ بر لب چیدہ ئی

مطلب: تم نے اپنا دروازہ اپنے آپ پر بند کر لیا ، جو کچھ زبان سے کہتے ہو چاہے کہ اسے دل میں جگہ دو ۔

 
صد ملل از ملتے انگیختی
بر حصار خود شبخون ریختی

مطلب: تم نے ایک قوم کی سینکڑوں قو میں بنا ڈالیں ، گویا اپنے قلعے پر خود ہی شبخون مارا ۔

 
یک شو و توحید را مشہود کن
غائبش را از عمل موجود کن

مطلب: تم ایک ہو جاوَ اور توحید کا نقشہ عملی اعتبار سے دنیا کے سامنے پیش کرو ۔ کلمہ توحید میں جو مفہوم چھپا ہوا ہے اسے عمل کے ذریعےسے وجود میں لے آوَ ۔

 
لذت ایمان فزاید در عمل
مردہ آن ایمان کہ ناید در عمل

مطلب: عمل کے ذریعے سے ایمان کی لذت میں اضافہ ہوتا ہے ۔ وہ ایمان مردہ ہو جاتا ہے جس پر عمل نہ کیا جائے ۔