برآمدن انجم شناس مریخی از رصدگاہ
(مریخی ستارہ شناس (عالم فلکیات) کارصدگاہ سے باہر آنا)
پیر مردے ریش او مانند برف سالہا در علم و حکمت کردہ صرف
مطلب: ایک بوڑھا آدمی جس کی داڑھی برف کی مانند سفید تھی اور جس نے برسوں حصولِ علم و حکمت میں گزارے تھے ۔
تیز بین مانند دانایان غرب کسوتش چون پیر ترسایان غرب
مطلب: وہ مغرب (یورپ) کے داناؤں کی طرح تیز فہم تھا اور اس کا لباس یورپ کے عیسائی پادریوں جیسا تھا ۔
دیر سال و قامتش بالا چو سرو طلعتش تابندہ چون ترکان مرو
مطلب: وہ خاصی عمر کا تھا اور اس کا قد سرو کی مانند بلند تھا اور اس کا چہرہ مرو شہر کے ترکوں کی طرح چمک رہا تھا ۔
آشناے رسم و راہ ہر طریق آشکار از چشم او فکر عمیق
مطلب:وہ ہر علم کے رسم و راہ سے واقف تھا ۔ اس کی آنکھوں سے اس کی گہری فکر نمایاں تھی ۔
آدمی را دید و چون گل بر شگفت در زبان طوسی و خیام گفت
مطلب: اس نے ہمیں (رومی و زندہ رود) دیکھا تو وہ پھول کی طرح کھل اٹھا ۔ بہت خوش ہوا اس نے نصیر الدین طوسی اور عمر خیام کی زبان (فارسی ) میں بات کی ۔
پیکر گل آن اسیر چند و چون از مقام تحت و فوق آمد برون
مطلب: وہ بولا مٹی کا مجسمہ جو دلائل و مقدار کا اسیر ہے ، وہ نچلے اور اونچے مقام سے باہر آ گیا ہے ۔
خاک را پرواز بے طیارہ داد ثابتان را جوہر سیارہ داد
مطلب: اس نے اپنی مٹی ، خاک کو ہوائی جہاز کے بغیر ہی پرواز دی ہے ۔ زمینی آدمی نے ساکن کو حرکت کرنیوالے کی خوبی (وصف) عطا کی ہے ۔
نطق و ادراکش روان چو آبجو محو حیرت بودم از گفتار او
مطلب: اس کی زبان اور اس کی سوجھ بوجھ (فہم) ندی کے پانی کی طرح رواں تھی ۔ میں (زندہ رود) تو اس کی گفتار سے حیرت میں ڈوب گیا (حیران رہ گیا) ۔
این ہمہ خواب است یا افسونگری بر لب مریخیاں حرف دری
مطلب: اور سوچنے لگا کہ یہ خواب ہے یا جادوگری کہ ایک مریخی کے لبوں پر فارسی زبان ہے ۔
گفت بود اندر زمان مصطفی مردے از مریخیان با صفا
مطلب: اس نے کہا کہ (حضرت محمد) مصطفی کے دور میں اہل مریخ میں سے ایک مرد باصفا تھا ۔
بر جہان چشم جہاں بیں را کشاد دل بہ سیر خطہ آدم نہاد
مطلب: اس نے جہان پر اپنی جہاں بیں آنکھ کھولی اور خطہ آدم زمین کی سیر پر اپنے دل کو تیار کیا ۔
پر کشود اندر فضاہاے وجود تا بصحراے حجاز آمد فرود
مطلب: اس نے وجود (کائنات) کی فضاؤں میں پر کھولے، یہاں تک کہ وہ حجاز (مکہ و مدینہ کا علاقہ) کے صحرا میں جا اترا ۔
آنچہ دید از مشرق و مغرب نوشت نقش او رنگین تر از باغ بہشت
مطلب: اس نے مشرق و مغرب میں جو کچھ دیکھا اسے لکھ لیا ۔ اس کا نقش (تحریر) باغ بہشت سے بھی زیادہ رنگین تھا ۔
بودہ ام من ہم بایران و فرنگ گشتہ ام در ملک نیل و رود گنگ
مطلب: میں بھی ایران اور یورپ میں گیا ہوں ۔ میں ملک دریائے نیل یعنی مصر اور دریائے گنگا (ہندوستان) میں پھرا ہوں ۔
دیدہ ام امریک و ہم ژاپون و چین بہر تحقیق فلزات زمین
مطلب: میں نے امریکہ، جاپا ن اور چین کے ملک بھی دیکھے ہیں میں نے یہ سفر زمین کی دھاتوں کی تحقیق کے لیے کیا تھا ۔
از شب و روز زمین دارم خبر کردہ ام اندر بر و بحرش سفر
مطلب: میں زمین کے شب و روز کی خبر رکھتا ہوں (آگاہ ہوں ) میں نے اس (زمین) یعنی دنیا کے بحر و بر کا سفر کیا ہے ۔
پیش ما ہنگامہ ہاے آدم است گرچہ او از کار ما نامحرم است
مطلب: آدم کے ہنگامے میری نگاہوں کے سامنے ہیں ، اگرچہ انسان ہمارے کام سے ناواقف ہیں ۔
رومی
من ز افلاکم رفیق من ز خاک سرخوش و ناخوردہ از رگہاے تاک
مطلب: میں افلاک سے ہوں یعنی میرا تعلق آسمان سے ہے ۔ جبکہ میرا ساتھی زمین سے ہے ، اگرچہ وہ انگور کی شراب تو نہیں پیتا پھر بھی وہ بہت خوش ،مست رہتا ہے ۔
مرد بے پروا و نامش زندہ رود مستی او از تماشاے وجود
مطلب: وہ ایک بے پروا آزاد انسان ہے ۔ اس کا نام زندہ رود ہے اس کی مستی کائنات کے نظارے کی وجہ سے ہے ۔
ما کہ در شہر شما افتادہ ایم در جہان و از جہاں آزادہ ایم
مطلب: ہم جو تمہارے شہر میں اترے ہیں اگرچہ ہمارا تعلق جہان سے ہے لیکن ہم جہان سے آزاد ہیں ۔
در تلاش جلوہ ہاے نو بنو یک زمان ما را رفیق راہ شو
مطلب: ہم نئے نئے جلووں کی تلاش میں نکلے ہیں ۔ تم تھوڑی دیر کے لیے ہمارے راستے کے ساتھی بن جاوَ یعنی ہماری رہنمائی کرو ۔
حکیم مریخی
ایں نواح مرغدین برخیاست برخیا نام ابو الآباے ماست
مطلب: یہ مرغدینِ برخیا کا گردونواح ہے ۔ برخیا ہمارے مورثِ اعلیٰ کا نام ہے ۔
فرز مرز آن آمر کردار زشت رفت پیش اندر بہشت
مطلب:فرزمرز وہ جو برائی کا حکم دینے والا ہے وہ ایک روز برخیا کے پاس بہشت میں گیا تا کہ شیطان کی طرح ہمارے برخیا کو بہکائے ۔
گفت تو این جا چسان آسودہ ئی عمر ہا محکوم یزدان بودہ ئی
مطلب: (فرزمرز ان سے) کہنے لگا تو یہاں کس لیے آرام کر رہا ہے تو ساری عمر خدا کا محکوم رہا ہے ۔
از مقام تو نکوتر عالمے است پیش او جنت بہار یکدمے است
مطلب: تیرے اس مقام سے بڑھ کر (بہتر) ایک اور مقام ہے جس کے سامنے یہ جنت (تیرا مقام) ایک لمحہ کی بہار ہے ۔
آن جہان از ہر جہان بالاتر است آن جہان از لامکان بالاتر است
مطلب: وہ جہاں ہر جہان سے کہیں اونچا اور بلند ہے ۔ وہ جہاں تو لامکاں سے بھی بڑھ کر بالاتر ہے ۔
نیست یزدان را از آن عالم خبر من ندیدم عالمے آزاد تر
مطلب: اس جہان کی تو یزداں (خدا) کو بھی خبر نہیں ہے ۔ میں نے تو اس سے زیادہ آزاد جہان کہیں اور نہیں دیکھا ۔
نے خداے در نظام او دخیل نے کتاب و نے رسول و جبرئیل
ٍمطلب: اس جہان کے نظام میں خدا کا کوئی دخل نہ ہے اور نہ وہاں کوئی (آسمانی کتاب ہے اور نہ کوئی رسول ہے اور نہ کوئی جبرئیل) ۔
نے طوافے نے سجودے اندرو نے دعاے نے درودے اندرو
مطلب: نہ اس کے اندرکوئی طواف ہے اور نہ کسی کو سجدہ کرنا ہے ۔ نہ کوئی دعا ہے اور نہ کوئی درود ہی ہے ۔
برخیا گفت اے فسون پرداز خیز نقش خود را اندر آن عالم بریز
مطلب: برخیا نے کہا اے جادوگر یہاں سے اٹھ جا اور اس جہان میں جا کر اپنا نقش جما ۔
تا ابوالآبا فریب او نخورد حق جہانے دیگرے با ما سپرد
مطلب: چونکہ ہمارے ابوالآبا برخیا (شیطان) فرزمرز کے دھوکے میں نہیں آئے اس لیے حق تعالیٰ نے ایک اور قسم کا جہان ہمارے سپرد کر دیا ۔
اندرین ملک خدادادے گزر مرغدین و رسم و آئینش نگر
مطلب: اب تم خدا کے اس عطا کردہ ملک کی سیر کرو اور شہر مرغدین اور اس کے رہ و رسم دیکھو ۔