Please wait..

بندگی
(اللہ کی غلامی،مقام عبودیت)

 
دوش در میکدہ ترسا بچہ بادہ فروش
گفت از من سنجے دار چو آویزہ بگوش

مطلب: کل میخانے میں ایک شراب فروش عیسائی بچہ نے مجھ سے کہا یہ بات کان میں آویزے کی طرح رکھ لے (آویزہ بنا لے یعنی ایک بات بتاتا ہوں اسے اپنے پلے باندھ لے) ۔

 
مشرب بادہ گساران کہن این بود است
کہ تو از میکدہ خیزی ہمہ مستی ہمہ ہوش

مطلب: پرانے مے نوشوں کا مشرب یہ رہا ہے کہ تو میکدہ سے نکلے تو ہمہ مستی اور ہمہ ہوش ہو ۔

 
من نگویم کہ فرد بند لب از نکتہ شوق
ادب از دست مدہ بادہ بانداز نبوش

مطلب: میں نہیں کہتا کہ شوق کے بھید سے لب بند رکھ (سی لے) مگر ادب کو ہاتھ سے نہ دے، شراب ظرف کے مطابق پی ۔

 
گرد راہیم ولے ذوق طلب جوہر ماست
بندگی باہم جبروت خدائی مفروش

مطلب: ہم راستے کی دھول ہیں مگر ہمارا جوہر ذوق طلب ہے ۔ ساری خدائی قدرت اور عظمت کے بدلے بھی بندگی نہ دے (بندگی بمعنی عبدیت، انسانیت کی معراج ہے جس سے بالاتر اور کوئی مقام نہیں ۔ چنانچہ اقبال خود کہتے ہیں کہ ، متاع بے بہا ہے درد و سوز آرزومندی ۔ مقام بندگی دے کر نہ لوں شان خداوندی) ۔