Please wait..

احوال دوشیزہ مریخ کہ دعوائے رسالت کردہ
(مریخ کی اس دوشیزہ کے حالات جس نے رسول ہونے کا دعویٰ کیا)

 
در گزشتم از ہزاران کوے و کاخ
بر کنار شہر میدان فراخ

مطلب: ہم ہزاروں گل کوچوں اور محلوں سے گزر کر شہر کے کنارے وسیع میدان میں پہنچے ۔

 
اندر آں میداں ہجوم مرد و زن
درمیاں یک زن قدش چو نارون

مطلب: اس میدان میں مردوں اور عورتوں کا ایک ہجوم تھا ۔ ان کے درمیان ایک عورت تھی جس کا قد نارون کی طرح بلند تھا ۔

 
چہرہ اش روشن ولے بے نور جاں
معنی او بر بیان او گراں

مطلب: اس کا چہرہ توروشن تھا لیکن روحانی نور سے خالی تھا ۔ اس کے بیان پر اس کے معنی گراں (بوجھل) تھے ۔ بے معنی تھے ۔

 
حرف او بے سوز و چشمش بے نمے
از سرور آرزو نا محرمے

مطلب: اس کے الفاظ بے سوز تھے اور اس کی آنکھ بے نم تھی ۔ وہ آرزو کے سرور سے ناواقف تھی ۔

 
فارغ از جوش جوانی سینہ اش
کور و صورت ناپذیر آئینہ اش

مطلب: اس کا سینہ جوانی کے جوش سے خالی تھا ۔ وہ اندھی تھی اور اس کی صورت آئینہ کے لیے ناقابل قبول تھی (بدصورت تھی) ۔

 
بے خبر از عشق و از آئین عشق
صعوہ رد کردہ شاہین عشق

مطلب: وہ عشق اور آئین عشق سے بے خبر تھی ۔ وہ ایسے ممولے کی مانند تھی جسے عشق کے شاہین نے رد کر دیا ہو ۔

 
گفت با ما آں حکیم نکتہ داں
نیست ایں دوشیزہ از مریخیاں

مطلب: اس نکتہ داں مریخ حکیم جو ہمارا رہنما تھا نے ہمیں بتایا کہ یہ دوشیزہ اہلِ مریخ میں سے نہیں ہے ۔

 
سادہ و آزادہ و بے ریو و رنگ
فرز مرز او را بدزدید از فرنگ

مطلب: وہ ساد آزاد اور مکر و فریب کے بغیر تھی ۔ فرزمرز (شیطان) نے اسے یورپ سے اغوا کیا تھا ۔

 
پختہ در کار نبوت ساختش
اندریں عالم فرو انداختش

مطلب: اس (شیطان) نے نبوت کے معاملے میں اسے پختہ کر کے اسے مریخ میں یہاں چھوڑ دیا ۔

 
گفت نازل گشتہ ام از آسماں
دعوت من دعوت آخر زماں

مطلب: وہ دوشیزہ کہنے لگی میں آسمان سے نازل ہوئی ہوں اور میری دعوت آخری زماں ہے ۔

 
از مقام مرد و زن دارد سخن
فاش تر می گوید اسرار بدن

مطلب: ( میں نے دیکھا کہ) وہ مرد اور عورت کے مقام کی بات کرتی ہے اور بدن کے راز خوب کھل کر بیان کرتی ہے ۔

 
نزد ایں آخر زماں تقدیر زیست
در زبان ارضیاں گویم کہ چیست

مطلب: اس آخر زماں کے نزدیک زندگی کی تقدیر کیا ہے، میں اسے اہل زمین کی زبان میں بیان کرتا ہوں ۔

تذکیر نبیہ مریخ
(مریخ کی نبیہ کا وعظ)

 
اے زنان اے مادران اے خواہران
زیستن تا کے مثال دلبران 

مطلب: اے عورتو، اے ماؤں اے بہنو! یہ دلبروں کی سی زندگی کب تک گزارو گی (بسر کرو گی) ۔

 
دلبری اندر جہان مظلومی است
دلبری محکومی و محرومی است

مطلب: دلبری دنیا میں مظلومی ہے ۔ دلبری محکومی اور محرومی کا نام ہے ۔

 
در دو گیسو شانہ گردانیم ما
مرد را نخچیر خود دانیم ما

مطلب: ہم اپنی دو زلفوں میں کنگھی کرتی ہیں اور اس طرح مرد کو اپنا شکار سمجھتی ہیں ۔

 
مرد صیادی بہ نخچیری کند
گرد تو گردد کہ زنجیری کند

مطلب: ،مگر مرد (ظالم) تو ہمارا شکار بن کر الٹا ہمیں اپنا شکار بناتا ہے ۔ وہ تو تیرے (عورت) کے گرد اس لیے پھرتا ہے تاکہ تجھے وہ فریب دے کر اپنا غلام بنا لے ۔

 
خود گدازیہائے او مکر و فریب
درد و داغ و آرزو مکر و فریب

مطلب: اس (مرد) کی خود گدازیاں مکر و فریب ہیں ۔ اس کا درد و داغ اور آرزو سب مکر و فریب ہیں ۔

 
گرچہ آن کافر حرم سازد ترا
مبتلاے درد و غم سازد ترا

مطلب: اگرچہ وہ کافر (مرد) تجھے اپنا حرم بناتا ہے لیکن درحقیقت وہ تجھے درد و غم میں مبتلا کرتا ہے ۔

 
ہمبر او بودن آزاد حیات
وصل او زہر و فراق او نبات

مطلب: اس کا ہم پہلو ہونا زندگی کا بڑا دکھ ہے ۔ اس کا وصل زہر اور اس کا فرق مصری کی ڈلی ہے ۔

 
مار پیچان از خم و پیچش گریز
زہرہایش را بخون خود مریز

مطلب: وہ مرد ایک بل کھاتا ہوا سانپ ہے ۔ اس کی پیچ و خم سے بچو ، اس کے زہر کو اپنے خون میں نہ ڈالو ۔

 
از امومت زرد روے مادران
اے خنک آزادی بے شوہران

مطلب: ماں بننے سے ماؤں کا چہرہ زرد ہو جاتا ہے ۔ شوہروں کے بغیر آزادی کتنی اچھی ہے ۔

 
وحی یزدان پے بہ پے آید مرا
لذت ایمان بیفزاید مرا

مطلب: مجھ پر خدا کی طرف سے لگاتار وحی نازل ہو رہی ہے اور یہ میرے ایمان کی لذت میں اضافہ کرتی ہے ۔

 
آمد آن وقتے کہ از اعجاز فن
می توان دیدن جنین اندر بدن

مطلب: اب وہ وقت آ رہا ہے کہ سائنس کے معجزے سے عورت کے بدن کے اندر جنین کو رحم کے اندر دیکھا جا سکے گا ۔

 
حاصلے برداری از کشت حیات
ہر چہ خواہی از بنین و از نبات

مطلب: وہ وقت قریب ہے جب تم زندگی کی کھیتی سے اپنے حسب خواہش پیداوار حاصل کر سکو گی ۔ اپنی مرضی کے مطابق بیٹے یا بیٹیاں حاصل کر سکو گے ۔ یورپ نے علامہ کی ان باتوں کو سو فیصد درست ثابت کر دیا ہے ۔

 
گر نباشد بر مراد ما جنین
بے محابا کشتن او عین دین

مطلب: اگر پیٹ میں بچہ ہماری خواہش کے مطابق نہ ہو گا تو بے خوف ہو کر اسے مار ڈالنا بھی ہمارا عین دین ہو گا ۔

 
در پس این عصر اعصار دگر
آشکارا گردد اسرار دگر

مطلب: اس زمانے کے بعد اور بھی کئی زمانے آئیں گے جن میں اور نئے نئے راز بھید ظاہر ہو ں گے ۔

 
پرورش گیرد جنین نوع دگر
بے شب ارحام در یابد سحر

مطلب: ماں کے پیٹ میں بننے والا بچہ کچھ اور ہی ڈھب سے پرورش پائے گا، ماں کے پیٹ یعنی رحم میں رات بغیر صبح ہو جائے گی (ٹیسٹ ٹیوب بچے پیدا ہوں گے ) ۔

 
تا بمیرد آن سراپا اہرمن
ہمچو حیوانات ایام کہن

مطلب: تاکہ مرد جو سراپا شیطان ہے وہ پرانے زمانے کے ان حیوانات کی طرح مر جائے جن کا دنیا میں اب کوئی وجود نہیں ہے ۔

 
لالہ ہا بے داغ و با دامان پاک
بے نیاز از شبنمے خیزد ز خاک

مطلب: لالہ کے پھول کے داغ کے بغیر اور پاک دامنی کے ساتھ شبنم کا احسان اٹھائے بغیر مٹی سے اگا کرینگے (مرد کے بغیر بچے پیدا کرو گی) ۔

 
خود بخود بیرون فتد اسرار زیست
نغمہ بے مضراب بخشد تار زیست

مطلب: زندگی کے راز خود بخود ظاہر ہو جائیں گے اور زندگی کا ساز مضراب کے بغیر ہی نغمہ پیدا کرے گا یعنی جنسی فعل کے بغیر بھی بچے پیدا ہو جایا کریں گے ۔

 
آنچہ از نیسان فرو ریزد مگیر
اے صدف در زیر دریا تشنہ میر

مطلب: ابر نیساں سے جو قطرہ نیچے گرتا ہے اے سیپی (عورت) تو سمندر کی تہ میں پیاسی مر جا ۔

 
خیز و بافطرت بیا اندر ستیز
تا ز پیکار تو حر گردد کنیز

مطلب: اٹھ اور فطرت کے ساتھ نبرد آزما ہو جا تاکہ تیری جنگ سے عورت مرد کی غلامی سے آزاد ہو جائے ۔

 
رستن از ربط دو تن توحید زن
حافظ خود باش و بر مردان متن

مطلب: دو جسموں سے آزاد ہونا ہی عورت کی توحید ہے ، تو اپنی خود محافظ بن جا اور مرد پر کسی قسم کا ناز نہ کر ۔

رومی

 
مذہب عصر نو آئینے نگر
حاصل تہذیب لا دینے نگر

مطلب: تو (زندہ رود) ذرا نئے آئین والے زمانے کے مذہب کو دیکھ، اور ایک لادین تہذیب کے اثرات یا نتاءج کا حاصل دیکھ لے (یہ بات اس نبیہ کے وعظ کے حوالے سے کہی ہے ) ۔

 
زندگی را شرع و آئین است عشق
اصل تہذیب است دین ، دین است عشق

مطلب: (حقیقت یہ ہے کہ ) زندگی کا آئین و شرع عشق ہے ۔ تہذیب کی اصل دین ہے اور دین عشق ہے ۔

 
ظاہر او سوزناک و آتشین
باطن او نور رب العالمین

مطلب: عشق کا ظاہر سوزناک اور آتشیں ہے اور اس کا باطن رب العالمین کا نور ہے ۔

 
از تب و تاب درونش علم و فن
از جنون ذو فنونش علم و فن

مطلب: اس (عشق) کے اندرونی تب وتاب سے علم و فن وجود میں آتے ہیں ، اسکے بے شمار ہنروں سے آگاہ جنوں سے علم و فن پیدا ہوتے ہیں ۔

 
دین نگردد پختہ بے آداب عشق
دین بگیر از صحبت ارباب عشق

مطلب: آدابِ عشق کے بغیر دین پختہ ، مضبوط نہیں ہوتا ۔ تو (زندہ رود) اہل عشق کی صحبت و نگاہ سے دین حاصل کر ۔