Please wait..

طاسینِ محمد (حضور اکرم کی تعلیمات)
نوحہ َ روح ابوجہل در حرم کعبہ

 
سینہ ی ما از محمد  داغ داغ
از دم او کعبہ را گل شد چراغ

مطلب : ہمارا سینہ محمد کی وجہ سے داغ داغ ہے ۔ آپ کی پھونک سے کعبہ کا چراغ بجھ گیا ۔

 
از ہلاک قیصر و کسریٰ سرود
نوجوانان را ز دست ما ربود

مطلب: آپ نے قیصر و کسریٰ کی تباہی و بربادی کی بات کی اور نوجوانوں کو ہم سے چھین لیا ہے ۔

 
ساحر و اندر کلامش ساحری است
این دو حرف لا الہ خود کافری است

مطلب: آپ جادوگر ہیں اور آپ کے کلام میں جادوگری ہے ۔ یہ جو لا الہ کے دو الفاظ ہیں بجائے خود کافری ہیں (آپ نے سحر کلام سے توحید کا نغمہ بلند کیا) ۔

 
تا بساط دین آبا در نورد
با خداوندان ما کرد آنچہ کرد

مطلب: جب آپ نے ہمارے آبا کے دین کی بساط لپیٹ دی ہے تو آپ نے ہمارے خداؤں کے ساتھ وہ کیا جو ناقابل بیان ہے

 
پاش پاش از ضربتش لات و منات
انتقام از وے بگیر اے کائنات

مطلب: آپ کی ضرب سے لات و منات جیسے بت ٹکڑے ٹکڑے ہو گئے ۔ اے کائنات تو آپ سے اس کا بدلہ لے ۔

 
دل بغائب بست و از حاضر گسست
نقش حاضر را افسون او شکست

مطلب: آپ نے غیب سے دل لگایا اور حاضر یعنی سامنے رکھے ہوئے بتوں سے دل ہٹا لیا ۔

 
دیدہ بر غائب فرو بستن خطاست
آنچہ اندر دیدہ می ناید گجاست

مطلب: غیب پر نگاہ جمائے رکھنا غلطی ہے ۔ وہ جو نظر ہی نہیں آتا وہ کہاں ہے یعنی اس کا وجود نہیں ہے ۔

 
پیش غائب سجدہ بردن کوری است
دین نو کور است و کوری دوری است

مطلب: غیب کے آگے سجدہ کرنا اندھے پن کی علامت ہے ۔ یہ نیا دین (دین اسلام) اندھا ہے اور یہ اندھا پن حقیقت سے دور لے جاتا ہے ۔

 
خم شدن پیش خداے بے جہات
بندہ را ذوقے نہ بخشد این صلوٰت

مطلب: بے جہات خدا، لاثانی خدا کے آگے جھکنا (جو سجدے کی علامت ہے ) یہ ایسی نماز ہے جو بندے کو ذوق عطا نہیں کرتی ۔

 
مذہب او قاطع ملک و نسب
از قریش و منکر از فضل عرب

مطلب: آپ کا مذہب (اسلام) ملک اور خاندان کی جڑیں کاٹ دیتا ہے ۔ آپ کا تعلق قریش خاندان سے ہے اور آپ عرب کی فضیلت کے منکر ہیں ۔

 
در نگاہ او یکے بالا و پست
با غلام خویش بر یک خوان نشست

مطلب: آپکی نگاہ میں اعلیٰ اور ادنیٰ سبھی ایک برابر ہیں ۔ آپ اپنے غلام کے ساتھ دسترخوان پر بیٹھے ہیں ۔

 
قدر احرار عرب نشناختہ
با کلفتان حبش در ساختہ

مطلب: آپنے عرب کے آزاد لوگوں کی قدر نہیں پہچانی ۔ آپ نے حبشہ کے سیاہ فام لوگوں سے موافقت اختیار کر لی ۔

 
احمران با اسودان آمیختند
آبروے دودمانے ریختند

مطلب: آپ نے گوروں کو کالوں کے ساتھ ملا دیا اور خاندان کی وقعت ختم کر دی ۔

 
این مساوات ، این مواخات اعجمی است
خوب می دانم کی سلمان مزدکی است

مطلب: یہ برابری اور یہ بھائی چارا غیر عرب لوگوں کا نظریہ ہے ۔ میں ابوجہل اچھی طرح جانتا ہوں کہ سلمان ، مزدک کا پرستار ہے (غیر عرب ہے ) ۔

 
ابن عبداللہ فریبش خوردہ است
رستخیزے بر عرب آوردہ است

مطلب: عبداللہ کے بیٹے (حضور اکرم ) نے اس نظریے کا فریب کھایا ہے اور یوں عرب میں قیامت برپا کر دی ہے ۔

 
عترت ہاشم ز خود مہجور گشت
از دو رکعت چشم شان بے نور گشت

مطلب: ہاشم کے خاندان والے اپنے نسب سے ہی دور ہو گئے ہیں ۔ دو رکعتوں کی نماز سے ان کی آنکھیں بے نور ہو گئی ہیں ۔

 
اعجمی را اصل عدنانی کجاست
گنگ را گفتار سبحانی کجاست

مطلب: اسلام نے غیر عربوں کے برابر تو کر دیا ہے لیکن یہ بھی تو معلوم ہو کہ غیر عرب کی عدنانی اصل کہاں ہے ۔ بھلا ایک گونگے آدمی میں سبحانی جیسا فصیح انداز گفتگو کیونکر پیدا ہو سکتا ہے ۔

 
چشم خاصان عرب گردیدہ کور
بر نیائی اے زہیر از خاک گور

مطلب: عرب کے خاص لوگوں کی آنکھ اندھی ہو گئی ہے ۔ اے زہیر تو خاکِ قبر سے باہر کیوں نہیں نکل آتا

 
اے تو ما را اندرین صحرا دلیل
بشکن افسون نواے جبرئیل

مطلب: اے کہ تو ہمارے لیے اس صحرا میں رہنما ہے باہر آ اور جبرئیل کی نوا کا جادو توڑ دے ۔

 
باز گو اے سنگ اسود باز گوے
آنچہ دیدیم از محمد باز گوے

مطلب: تو پھر کہہ اے سنگ اسود پھر کہہ ۔ ہم نے محمدسے جو کچھ دیکھا ہے وہ تو پھر کہہ ۔

 
اے ہبل اے بندہ را پوزش پذیر
خانہ خود را ز بے کیشان بگیر

مطلب: اے ہبل ، تو جو بندوں کی معذرت و معافی قبول کرنے والا ہے بے دینوں سے اپنا گھر واپس لے ۔

 
گلہ شان را بگرگان کن سبیل
تلخ کن خرماے شان را بر نخیل

مطلب: ان کے بھیڑوں کے ریوڑ کو بھیڑوں کے سپرد کر دے اور کھجور کے درخت پر جو کھجوریں ہیں ان کو ان کے لیے کڑوی بنا دے ۔

 
صرصرے دہ با ہواے بادیہ
انھم اعجاز نخل خاویہ

مطلب: تو ان پر صحرا کی ہوا کو تیز اور زہریلی گرم ہوا بنا کر بھیج تا کہ وہ اس طرح گر جائیں جیسے کھجور کے کھوکھلے تنے گرتے ہیں ۔

 
اے منات اے لات ازیں منزل مرو
گر ز منزل می روی از دل مرو

مطلب: اے منات اور اے لات، اس منزل (کعبہ) سے نہ جاوَ (نہ نکلو) ۔

 
اے ترا اندر دو چشم ما وثاق
مہلتے ان کنت از معت الفراق

مطلب: اے وہ (لات و منات) کہ ہماری آنکھوں کے اندر تمہارا گھر ہے، اگر تم نے ہم سے جدا ہونے کا فیصلہ کر ہی لیا ہے پھر بھی تھوڑی دیر کے لیے تو رک جاوَ ۔