نادر
خوش بیا اے نکتہ سنج خاوری اے کہ می زیبد ترا حرف دری
مطلب: اے مشرق کے نکتہ دان خوش آمدید، اے کہ تجھے فارسی زبان ( میں شعر گوئی) زیب دیتی ہے ۔
محرم رازیم با ما راز گوے آنچہ میدانی ز ایران باز گوے
مطلب: ہم دونوں راز سے آگاہ ہیں تو جو کچھ ایران کے بارے میں جانتا ہے وہ بیان کر ۔
زندہ رود
بعد مدت چشم خود بر خود کشاد لیکن اندر حلقہ دامے فتاد
مطلب: ایران نے بڑی مدت کے بعد اپنی آنکھیں خود پر کھولیں لیکن پھر وہ ایک جال کے پھندے میں پھنس گیا ۔
کشتہ ناز بتان شوخ و شنگ خالق تہذیب و تقلید فرنگ
مطلب: وہ یورپی شوخ و سنگ حسینوں کے ناز و ادا پر مرتا ہے (ان پر فریفتہ ہے) وہ خود ایک تہذیب کا خالق ہے لیکن انگریزوں کی پیروی میں لگا ہوا ہے ۔
کار آن وارفتہ ملک و نسب ذکر شاپور است و تحقیر عرب
مطلب: اس ملک و نسب کے فریفتہ ایران کا اب یہی کام ہے کہ وہ ایران کے قدیم کافر بادشاہ شاہ پور کا ذکر تو فخر و ناز سے کرتا ہے لیکن اہل عرب کی تحقیر کرتا ہے ۔
روزگار او تہی از واردات از قبور کہنہ می جوید حیات
مطلب: اس کی زندگی واردات (نئے مشاہدات) سے خالی ہے اور وہ پرانی قبروں سے زندگی تلاش کرتا ہے ۔ پرانی قبروں سے مراد ایران کی قدیم کافرانہ تہذیب و ثقافت ہے ۔
با وطن پیوست و از خود در گزشت دل بہ رستم داد و از حیدر گزشت
مطلب: اس نے وطن پرستی اختیار کر لی اور خود سے گزر گیا (اپنے آپ کو نظر انداز کر دیا ) ۔ اس نے رستم کو تو دل دے دیا لیکن حضرت علی حیدر کرار کو چھوڑ چکا ہے ۔
نقش باطل می پذیرد از فرنگ سرگزشت خود بگیرد از فرنگ
مطلب: وہ فرنگ (یورپ) سے باطل نقش قبول کر رہا ہے اور اپنی داستان بھی اسی سے لے رہا ہے ۔
پیری ایران زمان یزد جرد چہرہ او بے فروغ از خون سرد
مطلب: یزد جرد (اسلامی دور سے پہلے کے آخری بادشاہ) کے زمانے میں ایران پر بڑھاپا چھایا ہوا تھا اورا س کا چہرہ خون سرد کی وجہ سے بے رونق ہو چکا تھا ۔
دین و آئین و نظام او کہن شید و تار صبح و شام او کہن
مطلب: اس کا دین و آئین اور نظام سب پرانے ہیں ۔ اس کی صبح کی روشنی اور رات کی تاریکی بھی پرانی ہے ۔
موج مے در شیشہ تاکش نبود یک شرر در تودہ خاکش نبود
مطلب: اس کی تاک کی صراحی میں شراب کی لہریں نہ تھیں اور اس کے خاک کے ڈھیر میں ایک چنگاری بھی نہ تھی ۔
تا ز صحراے رسیدش محشرے آنکہ داد او را حیات دیگرے
مطلب: یہاں تک کہ صحرائے عرب سے وہاں (ایران) ایک ہنگامہ برپا ہوا جس نے انہیں ایک نئی زندگی عطا کی ۔
این چنین حشر از عنایات خدا است پارس باقی رومتہ الکبریٰ کجاست
مطلب: اس قسم کا حشر خدا کی عنایات میں سے ہے کہ فارس (ایران) تو اب تک باقی ہے لیکن رومتہ الکبریٰ اب کہاں ہے (نہیں ہے) گویا اسلام کے باعث ایران زندہ ہے لیکن رومن سلطنت اسلام قبول نہ کرنے سے فنا ہو گئی ۔
آنکہ رفت از پیکر او جان پاک بے قیامت بر نمی آید ز خاک
مطلب: وہ کہ جس کے جسم سے پاک جان نکل گئی یا نکل جاتی ہے تو وہ پھر قیامت برپا ہونے سے پہلے قبر سے نہیں اٹھتا ۔
مرد صحرائی بہ ایران جان دمید باز سوے ریگزار خود رمید
مطلب: عرب کے صحرا نشین مردوں نے ایران میں ایک نئی روح پھونکی، اس کے بعد وہ پھر اپنے ریگستان کو لوٹ گئے ۔
کہنہ را از لوح ما بسترد و رفت برگ و ساز عصر نو آورد و رفت
مطلب: انھوں (عربوں ) نے ہماری زندگی کی تختی سے پرانی تحریر مٹا دی اور لوٹ گئے ۔ وہ ایران کے لیے نئے دور کا سازوسامان لائے اور چلے گئے ۔
آہ احسان عرب نشناختند آتش افرنگیاں بگداختند
مطلب: افسوس کہ ایرانیوں نے عرب کے احسان کو نہ پہچانا اور فرنگیوں (انگریزوں ) کی آگ میں پگھل کر رہ گئے ۔