Please wait..

حکمت فرعونی
(فرعون کی تدبیر)

 
حکمت ارباب دین کردم عیان
حکمت ارباب کین راہم بدان

مطلب: میں نے ارباب دیں (اہل ایمان) کی حکمت ظاہر کی ہے، اب ارباب کین (کینہ دوز، فرعونیوں ) کی حکمت بھی سن لے ۔

 
حکمت ارباب کین مکر است و فن
مکر و فن  تخریب جان تعمیر تن

مطلب: ارباب کیں (فرعونیوں ) کی حکمت مکر و فن ہے ۔ مکر و فن کیا ہے یہ روح کو بگاڑتے اور تن کو سنوارتے ہیں ۔

 
حکمتے از بندِ دین آزادہ ئی
از مقام شوق دور افتادہ ئی

مطلب: یہ ایک ایسی حکمت ہے جو دین کے بندھنوں سے آزاد ہے، جو عشق کے مقام سے دور پڑی ہے ۔

 
مکتب از تدبیر او گیرد نظام
تا بکام، خواجہ اندیشد غلام

مطلب: اس حکمت کے طفیل سے ایسا نظام تعلیم جاری کیا جاتا ہے جس سے غلام اپنے آقا کی مرضی کے مطابق سوچے اور چلے ۔

 
شیخ ملت با حدیث دلنشین
بر مراد او کند تجدید دین

مطلب: شیخ ملت اپنی دلنشیں باتوں سے اپنے آقاؤں کے مطابق دین کی تجدید کرتے ہیں ۔

 
از دم او وحدت قومے دو نیم
کس حریفش نیست جز چوب کلیم

مطلب: اس کے نفس سے قوم کی وحدت ٹکڑے ٹکڑے ہو جاتی ہے، حضرت موسیٰ کے عصا کے علاوہ کوئی بھی اس کا مدمقابل نہیں ۔

 
وائے قومے کشتہ تدبیر غیر
کار او تخریب خود، تعمیر غیر

مطلب: وہ قوم بڑی ہی بدنصیب ہے جو دوسروں کی تدبیر کا شکار ہو ، ایسی قوم (بے خبری) میں اپنے ہاتھوں اپنی تباہی اور دوسرے کی تعمیر کرتی ہے ۔

 
می شود در علم و فن صاحب نظر
از وجود خود نگردد باخبر

مطلب:علم و فن میں تو صاحب نظر بن جاتی ہے لیکن اپنی ذات سے باخبر نہیں ہوتی ۔

 
نقش حق را از رنگین خود سترد
در ضمیرش آرزو ہا زاد و مرد

مطلب: وہ قوم اپنے دل سے اللہ تعالیٰ کا نقش مٹا دیتی ہے، اس کے ضمیر میں آرزوئیں پیدا ہوتی ہیں لیکن مر جاتی ہیں ۔

 
بے نصیب آمد ز اولاد غیور
جان بہ تن چو مردہ در خاک گور

مطلب: محکوم قوم غیور اولاد سے محروم رہتی ہے، اسکے جسم میں روح کی حالت قبر میں دفن مردے کی سی ہوتی ہے ۔

 
از حیا بیگانہ پیران کہن
نوجوانان چون زنان مشغول تن

مطلب: ایسی قوم کے بوڑھے حیا سے خالی اور نوجوان لڑکے عورتوں کی طرح اپنے بدن کی سجاوٹ میں مصروف رہتے ہیں ۔

 
در دل شان آرزوہا بے ثبات
مردہ زایند از بطون امہات

مطلب: وہ اپنی ماؤں کے شکموں ہی سے مردے پیدا ہوتے ہیں ۔

 
دختران او بزلف خود اسیر
شوخ چشم و خود نما و خردہ گیر

مطلب: ایسی قوم کی بیٹیاں آپ اپنی زلفوں کی اسیر ہوتی ہیں ، حیا سے بیگانہ، خودنما اور دوسروں کی سوچ سے متاثر ہوتی ہیں ۔

 
ساختہ پرداختہ دل باختہ
ابروان مثل دو تیغ آختہ

مطلب: وہ بڑی بنی ٹھنی، سنوری، سنوارئیں ، دل پھینک اور ان کی بھویں دو سوتنی ہوئی تلواروں کی مانند ہوتی ہیں ۔

 
ساعد سیمین شان عیش نظر
سینہ ماہی بموج اندر نگر

مطلب: ان کی چاندی ایسی شفاف کلائیاں نظروں کے لیے عیش کا سامان مہیا کرتی ہیں ، سینہ ماہی کو ذرا ابھار میں تو دیکھو ان کا سینہ دیکھو جو ایسا ہے جیسے لہروں اندر مچھلی کا سینہ ہو ۔

 
ملتے خاکستر او بے شرر
صبح او از شام او تاریک تر

مطلب: یہ ملت ایک ایسی راکھ ہے جس میں کوئی چنگاری باقی نہیں ، اسکی صبح اس کی شام سے بھی زیادہ تاریک ہے ۔

 
ہر زمان اندر تلاش ساز و برگ
کار او فکر معاش و ترس مرگ

مطلب: ایسی قوم ہر لمحہ بس سازوسامان (روپے پیسے) ہی کے چکر میں رہتی ہے، اس کا کام روزی کی فکر اور موت سے ڈرنا ہے ۔

 
منعمان او بخیل و عیش دوست
غافل از مغزند و اندر بند پوست

مطلب: اس قسم کے دولت مند کنجوس لیکن عیاش ہوتے ہیں ، وہ رسوم کے چھلکے میں گرفتار اور مغز سے غافل ہوتے ہیں ۔

 
قوت فرمانروا معبود او
در زیان دین و ایمان سود او

مطلب: حکمران کی قوت ان کی معبود ہے وہ دین و ایمان کے نقصان میں اپنا فائدہ دیکھتے ہیں ۔

 
از حد امروز خود بیرون نجست
روزگارش نقش یک فردانہ بست

مطلب: وہ اپنے امروز کی حد سے باہر نہیں نکلتی، اسکی زندگی میں ایک کل کا نقش بھی ثبت نہیں ہوتا ۔

 
از نیاگان دفترے اندر بغل
الامان از گفتہ ہاے بے عمل

مطلب: وہ اپنے اسلاف کے ناموں کا دفتر بغل میں دبائے پھرتی ہے، اس کی گفتار یعنی اس کے پاس باتیں ہی باتیں ہیں ، عمل کوئی نہیں ۔

 
دین او عہد وفا بستن بغیر
یعنی از خشت حرم تعمیر دیر

مطلب: اس کا دین غیروں سے پیمان وفا باندھنا ہے، وہ گویا حرم کی اینٹ سے بتکدے کی تعمیر کرنا ہے ۔

 
آہ قومے دل ز حق پرداختہ
مرد و مرگ خویش را نشناختہ

مطلب: افسوس ہے ایسی قوم پر جس نے حق سے دل ہٹا لیا، جو مر چکی ہے مگر اپنی اس موت کو پہچانتی نہیں ۔