Please wait..

درمعنی ایں کہ سیدۃ النسا فاطمہ الزہراء اسوہ کاملہ ایست براے نساء اسلام
(مسلمان عورتوں کے لیے سیدۃ النسا فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا اسوہَ کاملہ ہیں

 
مریم از یک نسبت عیسیٰ عزیز
از سہ نسبت حضرت زہرا  عزیز

مطلب: حضرت مریم تو حضرت عیسیٰ سے (مادرانہ) نسبت کی بنا پر ایک وجہ سے عزیز ہیں جبکہ فاطمۃ الزہرا ایسی تین نسبتوں سے عزیز ہیں ۔

 
نور چشم رحمتہ للعالمین
آن امام اولین و آخرین

مطلب: پہلی نسبت یہ کہ آپ حضرت رحمتہ اللعالمین کی نو ر نظر تھیں ، جو پہلوں اور پچھلوں کے امام تھے ۔

 
آنکہ جان در پیکر گیتی دمید
روزگار تازہ آئین آفرید

مطلب: ان کی وجہ سے دنیا کے جسم میں جان پھونکی گئی اور ایک ایسا زمانہ معرض وجود میں آیا جس کے قاعدے ،قانون اور آئین بلکل نئے تھے ۔

 
بانوی آن تاجدار ہل اتٰی
مرتضیٰ مشکل گشا شیر خدا

مطلب: دوسری نسبت یہ کہ حضرت فاطمہ ہل اتیٰ کے تاج دار کی حرم تھیں ۔ یعنی حضرت علی المرتضیٰ جو اللہ کے شیر تھے اور مشکلیں آسان کر دیتے تھے ۔

 
پادشاہ و کلبہ ئی ایوان او
یک حسام و یک زرہ سامان او

مطلب: وہ بادشاہ تھے لیکن ایک تنگ و تاریک حجرہ گویا ان کا محل تھا ۔ ایک تلوار اور ایک زرہ کا کل سروسامان تھا ۔

 
مادر آن مرکز پرگار عشق
مادر آن کاروان سالار عشق

مطلب : تیسری نسبت یہ کہ آپ ان دو جلیل القدر بزرگوں کی والدہ تھیں جن میں سے ایک عشق حق کی پرکار کے مرکز تھے اور دوسرے کو عشق حق کی قافلہ سالاری ملی تھی ۔

 
آن یکی شمع شبستان حرم
حافظ جمیعت خیر الامم

مطلب: پہلے حضرت حسن تھے جو حرم پاک کی شمع تھے ۔ انھوں نے بہترین امت یعنی ملت اسلامیہ کی جمیعت محفوظ رکھی ۔

 
تا نشیند آتش پیکار و کین
پشت پا زد بر سر تاج و نگین

مطلب: اس لیے حکمرانی کو ٹھکرادیا کہ آپس میں جنگ اور عداوت کی جو آگ بھڑک اٹھی تھی وہ بجھ جائے ۔ یہاں اس خانہ جنگی کی طرف اشارہ ہے جو حضرت علی کے عہد خلافت میں شام کی طرف سے شروع ہوئی تھی ۔ حضرت علی کے بعد حضرت امام حسن خلیفہ منتخب ہوئے اور آپ کو خانہ جنگی روکنے کی اور کوئی صورت نظر نہ آئی تو خلافت چھوڑ دی ۔

 
وان دگر مولای ابرار جہان
قوت بازوی احرار جہان

مطلب : دوسرے حضرت امام حسین دنیا بھر کے نیکو ں کے آقا اور احرار کے لیے قوت بازو تھے ۔

 
در نوای زندگی سوز از حسین
اہل حق حریت آموز از حسین

مطلب: زندگی کے نغمے میں صرف حضرت امام حسین کی وجہ سے سوز پیدا ہوا اور اہل حق نے انہیں سے آزادی کا سبق لیا ۔

 
سیرت فرزندہا از امہات
جوہر صدق و صفا از امہات

مطلب: بیٹوں کی سیرتیں ماؤں کی آغوش میں تیار ہوتی ہیں ۔ انسانی فطرت میں سچائی اور پاکیزگی کے جو جوہر ہیں وہ ماؤں ہی کی تربیت سے چمکتے ہیں ۔

 
مزرع تسلیم را حاصل بتول
مادران را اسوہ ی کامل بتول

مطلب: تسلیم کی کھیتی کا حاصل فاطمہ زہرہ تھیں اور آپ مسلمان ماؤں کے لیے اسوہَ کامل بن گئیں ۔

 
بہر محتاجی دلش آنگونہ سوخت
با یہودی چادر خود را فروخت

مطلب: ایک محتاج کی خاطر حضرت فاطمہ کا دل کچھ اس طرح جلا (انھیں بے حد دکھ پہنچا) اتنی متاثر ہوئیں کہ اس کی امداد کے لیے اپنی چادر ایک یہودی کے ہاتھ بیچ ڈالی ۔

 
نوری و ہم آتشی فرمانبرش
گم رضایش در رضای شوہرش

مطلب : نوری اور ناری فرشتے اورر پری آپ کے فرمانبردار تھے ۔ شوہر کی فرمانبرداری کا یہ عالم تھا کہ آپ نے اپنی مرضی شوہر کی مرضی میں گم کر دی تھی (سراپا تسلیم و رضا تھیں ) ۔

 
آن ادب پروردہ ی صبر و رضا
آسیا گردان و لب قرآن سرا

مطلب: آپ نے صبر و رضا کی ادب گاہ میں تربیت پائی تھی اور صبر و رضا کی کیفیت یہ تھی کہ چکی پیستی جاتیں اور کلام اللہ کی تلاوت کرتی جاتیں ۔

 
گریہ ہای او ز بالین بی نیاز
گوہر افشاندی بدامان نماز

مطلب: آپ کے آنسو کبھی تکیے پر نہ گرے ۔ نماز کے لیے کھڑی ہوتیں تو آنکھوں سے آنسو موتیوں کی طرح گرنے لگتے ۔

 
اشک او بر چید جبریل از زمین
ہمچو شبنم ریخت بر عرش برین

مطلب: جبرئیل ان کے آنسووَں کو زمین سے اٹھا لے جاتے اور شبنم کی طرح عرش بریں پر ڈال دیتے ۔

 
رشتہ ی آئین حق زنجیر پاست
پاس فرمان جناب مصطفی است

مطلب: اللہ تعالیٰ کے قانون کی ڈوری نے میرے پاتھ پاؤں باندھ رکھے ہیں ۔ رسول اللہ ﷺ کے فرمان کا پاس مجھے روک رہا ہے ۔

 
ورنہ گرد ترپتش گردیدمی
سجدہ ہا بر خاک او پاشیدمی

مطلب: ورنہ میں حضرت فاطمہ کے مزار کا طواف کرتا اور اس مقام پر سجدہ ریز ہوتا ۔