افکار
گل نخستیں (بہار کا پہلا پھول (اپنے متعلق کہا ہے)
ہنوز ہمنفسی در چمن نمی بینم بہار می رسد و من گل نخستینم
مطلب: میں اس باغ میں ابھی اپنا کوئی ساتھی نہیں دیکھتا ۔ بہار آ رہی ہے اور میں پہلا پھول ہوں ۔
بہ آبجو نگرم خویش را نظارہ کنم باین بہانہ مگر روی دیگری بینم
مطلب: ندی میں جھانکتا ہوں ۔ اپنا ہی نظارہ کرتا ہوں ، شاید اسی بہانے کسی اور کی صورت دیکھ لوں ۔
بخامہ ئی کہ خط زندگی رقم زدہ است نوشتہ اند پیامی بہ برگ رنگینم
مطلب: جس سے زندگی کا فرمان رقم ہوا ہے (قدرت نے) اسی قلم سے میری رنگین پنکھڑیوں پر ایک پیغام تحریر کیا ہے ۔
دلم بہ دوش و نگاہم بہ عبرت امروز شہید جلوہ ی فردا و تازہ آئینم
مطلب: میرا دل ماضی میں اور میری نظر آج سے عبرت لینے میں مصروف ہے ۔ آنے والے دور اسلام پر مرتا ہوں اور نیا آئین تصورات پیش کرتا ہوں ۔
ز تیرہ خاک دمیدم قبای گل بستم وگرنہ اختر واماندہ ئی ز پیروینم
مطلب: میں تاریک مٹی سے پھوٹا اور پھول کا لبادہ اوڑھ لیا ۔ وگرنہ میں تو ثریا کا ایک ستارہ ہوں جو پیچھے رہ گیا ۔