حکما
لاک (انگریز فلسفی)
ساغرش را سحر از بادہ خورشید فروخت ورنہ در محفل گل لالہ تہی جام آمد
مطلب: اس کے ساغر کو صبح نے سورج کی شراب سے چمکایا اور نہ پھولوں کی محفل میں گل لالہ خالی پیالہ آیا تھا ۔
کانٹ (جرمن فلسفی)
فطرتش ذوق مے آئینہ فامے آورد از شبستان ازل کوکب جامے آورد
مطلب: اس کی فطرت آئینہ رنگ شراب کا ذوق لائی ازل کے شبستان سے جام کا ستارہ لائی ۔
برگساں
نہ مے از ازل آورد نہ جامے آورد لالہ از داغ جگر سوز دوامے آورد
مطلب: نہ کوئی شراب ازل سے لایا نہ کوئی پیالہ گل لالہ جگر کے داغ سے دائمی سوز لایا ۔
بروننگ (انگریزی شاعر)
بے پشت بود بادہ سر جوش زندگی آب از خضر بگیرم و درساغر افگنم
مطلب: زندگی کی صاف شراب میں نشہ بڑھانے کے لیے کچھ ملا ہوا نہیں تھا ۔ میں خضر سے آب حیات لیکر ساغر میں ڈالتا ہوں ۔
بائرن
از منت خضر نتواں سینہ داغ کرد آب از جگر بگیرم و در ساغر افگنم
مطلب: خضر کا احسان اٹھا کر چھاتی پر داغ نہیں دھرا جا سکتا میں اپنے ہی جگر سے لہو لیکر ساغر میں ڈالتا ہوں ۔
غالب
تا بادہ تلخ تر شود و سینہ ریش تر بگدازم آبگینہ و در ساغر افگنم
مطلب: تاکہ شراب ہو جائے اور سینہ اور زیادہ زخمی ہو ۔ میں صراحی کا شیشہ پگھلا کر ساغر میں ڈالتا ہوں ۔
رومی
آمیزشے کجا گہر پاک او کجا از تاک بادہ گیرم و در ساغر افگنم
مطلب: کجا ملاوٹ کجا اس کی پاک اصل ، میں انگور سے شراب کھینچ کر بغیر کسی آمیزش کے پیالے میں ڈالتا ہوں ۔