نالہ ابلیس
اے خداوند صواب و ناصواب من شدم از صحبت آدم خراب
مطلب: اے نیکی اور بدی کے خدا مجھے آدم کی صحبت نے خراب کر دیا ہے ۔
ہیچ گہ از حکم من سر بر نتافت چشم از خود بست و خود را در نیافت
مطلب: اس نے کبھی میرے حکم سے سر نہیں موڑا (یہ میری حکم عدولی نہیں کرتا )اس نے اپنے آپ سے آنکھیں بند کر لی ہیں ۔ اور خود کو نہ پایا یعنی اپنی عظمت کو نہیں پا سکا ۔
خاکش از ذوق، ابا بیگانہ ئی از شرار کبریا بیگانہ ئی
مطلب: اس کی خاک انکار کے ذوق سے نا آشنا ہے اور عظمت (بڑائی) چنگاری سے بے خبر ہے ۔ اور اشرف المخلوقات ہوتے ہوئے بھی اس عظمت کو بھلائے بیٹھا ہے ۔
صید خود صیاد را گوید بگیر الاماں از بندہ ی فرماں پذیر
مطلب: یہ ایک ایسا شکاری ہے جو خود شکاری سے کہتا ہے کہ مجھے پکڑ لے ۔ ایسے فرمانبردار بندے سے اللہ کی پناہ ہے ۔
از چنیں صیدے مرا آزاد کن طاعت دیروزہ ی من یاد کن
مطلب: (اے خدا) مجھے تو اس قسم کے شکار (انسان) سے نجات دلا تو میری گزشتہ یا پرانی اطاعت (عبادت) یاد کر ۔
پست ازو آں ہمت والاے من وائے من، اے وائے من، اے وائے من
مطلب: افسوس صد افسوس اس کے اس رویے نے میری بلند ہمت کو پست کر دیا ہے ۔ میری اس حالت پر افسوس ہے، مجھ پر افسوس ہے، مجھ پر افسوس ہے ۔
فطرت او خام و عزم او ضعیف تاب یک ضربم نیارد ایں حریف
مطلب: اس (انسان) کی سرشت خام ہے اوراس کا عزم (ارادہ) کمزور ہے، یہ مدمقابل میری ایک چوٹ کو بھی برداشت نہیں کر سکتا ۔
بندہ صاحب نظر باید مرا یک حریف پختہ تر باید مرا
مطلب: مجھے ایسے بندے کی ضرورت ہے جو صاحب نظر ہو (جو برے اور بھلے کی پہچان رکھتا ہو) ۔ مجھے تو ایسا مدمقابل چاہیے جو بڑا مضبوط ہو ( جو میرا حکم نہ مانے بلکہ میرا مقابلہ کرے) ۔
لعبت آب و گل از من باز گیر می نیاید کودکی از مرد پیر
مطلب: تو یہ پانی اور مٹی کی گڑیا (کمزور انسان) مجھ سے واپس لے لے ۔ ایک بوڑھا آدمی (شیطان) بچوں کی سی حرکتیں نہیں کر سکتا ۔ (انسان کو گڑیا اور خود کو مردِ پیر کہا ہے) ۔
ابن آدم چیست یک مشت خس است مشت خس را یک شرار از من بس است
مطلب: ابنِ آدم (انسان) کیا ہے وہ محض تنکوں کی ایک مٹھی ہے ، اس کے لیے تو میری ایک چنگاری ہی کافی ہے ۔
اندریں عالم اگر جز خس نبود ایں قدر آتش مرا دادن چہ سود
مطلب: (اے خالق) اگر اس جہان میں تنکوں کے سوا اور کچھ نہ تھا تو پھر مجھے اس قدر آگ دینے کا کیا فائدہ
شیشہ را بگداختن عارے بود سنگ را بگداختن کارے بود
مطلب: شیشے کو پگھلانا آگ کے لیے شرم کی بات ہے ۔ البتہ پتھر کو پگھلانا تو کچھ کام ہے ۔
آنچناں تنگ از فتوحات آمدم پیش تو بہر مکافات آمدم
مطلب: میں تو انسان پر اپنی فتوحات سے اتنا تنگ آ گیا ہوں کہ اب میں آپ کے سامنے انصاف کے لیے حاضر ہوا ہوں ۔
منکر خود از تو می خواہم بدہ سوے آں مرد خدا راہم بدہ
مطلب: میری تو آپ سے یہ درخواست ہے کہ تو مجھے ایسے بندہ خدا (انسان) دے جو میرا منکر ہو ۔
بندہ ئی باید کہ پیچید گردنم لرزہ اندازد نگاہش در تنم
مطلب: مجھے ایسا بندہ چاہیے جو میری گردن مروڈ دے اور اس کی نگاہ سے ہی میرے جسم پر کپکپی طاری ہو جائے ۔
آں کہ گوید ، از حضور من برو آں کہ پیش او نیرزم با دو جو
مطلب: جو مجھ سے کہے کہ تو میرے سامنے سے دور ہو جا ۔ اس کے نزدیک میری قدروقیمت دو جو کے بھی برابر نہ ہو ۔
اے خدا یک زندہ مرد حق پرست لذتے شاید کہ یابم در شکست
مطلب : اے خدا! میرا مدمقابل ایک زندہ حق پرست مرد ہو ۔ شاید اس سے شکست کھا کر لذت پا سکوں ۔