Please wait..

محکمات عالم قرآنی
(جہانِ قرآنی کی بنیادی تعلیمات جن میں احکام واضح ہیں )

خلافت آدم

 
در دو عالم ہر کجا آثار عشق
ابن آدم سرے از اسرار عشق

مطلب: دونوں جہانوں میں جہاں کہیں بھی عشق کے آثار ہیں وہاں ابن آدم عشق کے رازوں میں سے ایک راز ہے ۔

 
سر عشق از عالم ارحام نیست
او ز سام و حام و روم و شام نیست

مطلب: عشق کے راز کا تعلق ارحام سے نہیں ہے ۔ اس کا یعنی رازِ عشق کا سام اور حام اور روم و شام سے کوئی تعلق نہیں (عشق حسب و نسب اور رنگ و نسل کی قید سے آزاد ہے) ۔

 
کوکب بے شرق و غرب و بے غروب
در مدارش نے شمال و نے جنوب

مطلب: وہ ایک ایسا ستارہ ہے جس کا مشرق و مغرب اور غروب سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ وہ کبھی غروب نہیں ہوتا اور اس کے مدار میں نہ شمال ہے اور نہ جنوب ہے ۔

 
حرف انی جاعل تقدیر او
از زمین تا آسمان تفسیر او

مطلب: اللہ تعالیٰ کا ارشاد کہ انی جاعل کے الفاظ اس کی تقدیر ہے اور زمین سے آسمان تک ہر شے کی تسخیر اس کی تفسیر ہے ۔ مطلب یہ کہ انسان اللہ تعالیٰ کا نائب اور اس لحاظ سے اس ذات کی صفات کا مظہر ہے ۔

 
مرگ و قبر و حشر و نشر احوال اوست
نور و نار آن جہان اعمال اوست

مطلب: موت اور قبر اور حشر و نشر اس (مردِ کامل) کے احوال ہیں اور اس جہان کا نور یعنی جنت اور آگ یعنی دوزخ اس کے اعمال ہیں ۔

 
او امام و او صلوات و او حرم
او مداد و او کتاب و او قلم

مطلب: وہ امام اور وہ نماز اور وہ کعبہ ہے وہ سیاہی ہے اور وہ کتاب ہے اور وہ قلم ہے ۔

 
خردہ خردہ غیب او گردد حضور
نے حدود او را نہ ملکش را ثغور

مطلب: اس کا غیب آہستہ آہستہ کے لیے ظہور بن جاتا ہے نہ اس کی اپنی کوئی حدود ہیں اور نہ اس کے ملک کی سرحدیں ہیں ۔

 
از وجودش اعتبار ممکنات
اعتدال او عیار ممکنات

مطلب: اس کے وجود ہی سے ممکنات کا اندازہ ہوتا ہے اس کا اعتدال ممکنات کی کسوٹی ہے ۔

 
من چہ گویم از یم بے ساحلش
غرق اعصار و دہور اندر دلش

مطلب: میں اس کے ناپیدا کنار (بے کراں ) سمندر کے بارے میں کیا بات کروں ۔ اس کے دل میں زمانے اور نئے ادوار پوشیدہ ہیں (مردِ کامل کے دل کو بے کنار سمندر سے تشبیہ دی ہے ) ۔

 
آنچہ در آدم بگنجد عالم است
آنچہ در عالم نگنجد آدم است

مطلب : وہ چیز جو آدم میں سما جاتی ہے وہ عالم ہے اور جو عالم میں نہیں سما سکتا وہ آدم ہے ۔

 
آشکارا مہر و مہ از جلوتش
نیست رہ جبریل را در خلوتش

مطلب: سورج اور چاند اس کی جلوت ہی سے نمایاں ہیں ۔ اس کی خلوت میں جبریل کا بھی گذر نہیں ہے ۔

 
برتر از گردوں مقام آدم است
اصل تہذیب احترام آدم است

مطلب: آدم کا مقام آسمان سے بھی بلند تر ہے ۔ تہذیب کی اصل آدم کا احترام ہے ۔

 
زندگی اے زندہ دل دانی کی چیست
عشق یک بین در تماشاے دوئی است

مطلب: اے زندہ و بیدار دل کیا تو جانتا ہے کہ زندگی کیا ہے حقیقی زندگی دوئی میں ایک کو دیکھنے یعنی کثرت میں وحدت دیکھنے کا نام ہے ۔

 
مرد و زن وابستہ یک دیگرند
کائنات شوق را صورت گرند

مطلب: مرد اور عورت ایک دوسرے سے وابستہ ہیں ۔ دونوں شوق کی کائنات کے صورت گر ہیں ۔

 
زن نگہدارندہ نار حیات
فطرت او لوح اسرار حیات

مطلب: عورت زندگی کی آگ کی حفاظت کرنے والی ہے ۔ اس کی فطرت زندگی کے رازوں کی تختی ہے ۔

 
آتش ما را بجان خود زند
جوہر او خاک را آدم کند

مطلب: عورت ہماری آگ کو اپنی جان پر لگاتی ہے ۔ اس کا جوہر خاک کو آدم یعنی آدمی بنا دیتا ہے ۔

 
در ضمیرش ممکنات زندگی
از تب و تابش ثبات زندگی

مطلب: اس کے ضمیر میں زندگی کے ممکنات ہیں ۔ اس کی تب و تاب سے زندگی ثبات پاتی ہے ۔

 
شعلہ ئی کز وے شررہا در گسست
جان و تن بے سوز او صورت  نبست

مطلب: وہ عورت ایک ایسا شعلہ ہے جس سے بہت سی چنگاریاں نکلتی ہیں اس کے سوز کے بغیر جسم و جان صورت پذیر نہیں ہوتے ۔

 
ارج ما از ارجمندیہائے او
ما ہمہ از نقشبندیہاے او

مطلب: ہماری توقیر عورت ہی کی سربلندی سے ہے ۔ ہم سب اس (ماں ) کی نقشبندی سے وجود میں آئے ہیں ۔

 
حق ترا داد است اگر تاب نظر
پاک شو قدسیت او را نگر

مطلب: اگر حق تعالیٰ نے تجھے دیکھنے کی صلاحیت دی ہے تو تو پہلے خود پاک ہو اور پھر اس (ماں ) کی قدسیت کو دیکھ ۔ یعنی عورت کا وجود انسانوں کے لیے بڑا ہی لائق احترام و محبت ہے ۔

 
اے ز دینت عصر حاضر بردہ تاب
فاش گویم با تو اسرار حجاب

مطلب: (اے جدید دور کے مسلمان ) تجھ سے عصر حاضر نے دین کی روشنی چھین لی ہے ۔ میں تجھ پر پردے کے رازوں کی بات واضح کرتا ہوں ۔

 
ذوق تخلیق آتشے اندر بدن
از فروغ او فروغ انجمن

مطلب: تخلیق کا ذوق بدن میں آگ کا ہونا ہے ۔ اس کی روشنی سے انجمن کی روشنی ہے ۔

 
ہر کہ بردارد ازیں آتش نصیب
سوز و ساز خویش را گردد رقیب

مطلب: جو کوئی بھی اس آگ سے حصہ پاتا ہے وہ اپنے سوز و ساز کا محافظ بن جاتا ہے ۔

 
ہر زمان بر نقش خود بندد نظر
تا نگیرد لوح او نقش دگر

مطلب: وہ ہر وقت اپنے نقش پر نظر رکھتا ہے تاکہ اس کی تختی کوئی اور نقش اختیار نہ کر لے ۔

 
مصطفی اندر حرا خلوت گزید
مدتے جز خویشتن کس را ندید

مطلب: رسول اللہ ﷺ نے غارِ حرا میں خلوت اختیار فرمائی اور ایک مدت تک اپنے سوا کسی اور کو نہ دیکھا ۔

 
نقش ما را در دل او ریختند
ملتے از خلوتش انگیختند

مطلب:ہمارانقش قدرت کی طرف سے رسول اللہ کے دل میں ڈالا گیا آپکی خلوت کے اندر سے ایک نئی ملت ابھری ۔

 
می توانی منکر یزدان شدن
منکر از شان نبی نتوان شدن 

مطلب: تو خدا کا منکر تو ہو سکتا ہے لیکن رسول اللہ کی عظمت شان سے انکار ممکن نہیں ۔

 
گرچہ داری جان روشن چون کلیم
ہست افکار تو بے خلوت عقیم

مطلب: خواہ تجھ میں حضرت موسیٰ کلیم اللہ کی سی روشن جان کیوں نہ ہو پھر بھی خلوت کے بغیر تیرے افکار بانجھ رہیں گے ۔

 
از کم آمیزی تخیل زندہ تر
زندہ تر جویندہ تر یابندہ تر

مطلب: کم آمیزی سے تخیل بہت زندہ ہو جاتا ہے ، پہلے سے بھی زیادہ زندہ ، زیادہ تلاش کرنے والا اور اپنی تلاش کے مقصد کو زیادہ پانے والا بن جاتا ہے ۔

 
علم و ہم شوق از مقامات حیات
ہر دومی گیر و نصیب از واردات

مطلب: علم اور شوق دونوں زندگی کے مقامات میں سے ہیں ۔ ہر دو کا تعلق مشاہدات اور تجربات سے ہے ۔

 
علم از تحقیق لذت می برد
عشق از تخلیق لذت می برد

مطلب: علم تحقیق سے لذت حاصل کرتا ہے اور عشق تخلیق سے ۔

 
صاحب تحقیق را جلوت عزیز
صاحب تخلیق را خلوت عزیز

مطلب: تحقیق کرنے والے (صاحب علم) کو جلوت (انجمن) پیاری ہے اور صاحب تخلیق کو خلوت عزیز ہے ۔

 
چشم موسیٰ خواست دیدار وجود
این ہمہ از لذت تحقیق بود

مطلب: حضرت موسیٰ کی آنکھ نے اس ذات باری کے دیدار کی خواہش کی ۔ ان کی یہ خواہش سب تخلیق کی لذت کا کرشمہ تھا ۔

 
لن ترانی نکتہ ہا دارد دقیق
اندکے گم شو درین بحر عمیق

مطلب: لن ترانی (تو مجھے ہرگز نہیں دیکھ سکتا، خدا کا جواب) میں بڑی گہری باتیں ہیں ۔ ذرا اس گہرے سمندر میں گم ہو جا ۔

 
ہر کجا بے پردہ آثار حیات
چشمہ زارش در ضمیر کائنات

مطلب: جہاں کہیں بھی زندگی کے آثار بے پردہ ہیں ان کا سرچشمہ کائنات کے ضمیر کے اندر ہے ۔

 
در نگر ہنگامہ آفاق را
زحمت جلوت مدہ خلاق را

مطلب: تو آفاق کے ہنگاموں پر نظر ڈال اور خالق کائنات کو ظاہر ہونے کی زحمت نہ دے ۔

 
حفظ ہر نقش آفرین از خلوت است
خاتم او را نگین از خلوت است

مطلب: ہر نقش آفریں کی حفاظت خلوت سے ہے اس کی انگوٹھی کا نگینہ خلوت ہی ہے ۔