مؤلف الشیخ مولانا محمد بن یعقوب الکلینی

مترجم مفسرِ قرآن مولانا سید ظفر حسن نقوی

(3-78)

حضرت کے نام لینے کی نہی

حدیث نمبر 1

عَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ عَمَّنْ ذَكَرَهُ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ أَحْمَدَ الْعَلَوِيِّ عَنْ دَاوُدَ بْنِ الْقَاسِمِ الْجَعْفَرِيِّ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا الْحَسَنِ الْعَسْكَرِيَّ علیہ السلام يَقُولُ الْخَلَفُ مِنْ بَعْدِي الْحَسَنُ فَكَيْفَ لَكُمْ بِالْخَلَفِ مِنْ بَعْدِ الْخَلَفِ فَقُلْتُ وَلِمَ جَعَلَنِيَ الله فِدَاكَ قَالَ إِنَّكُمْ لا تَرَوْنَ شَخْصَهُ وَلا يَحِلُّ لَكُمْ ذِكْرُهُ بِاسْمِهِ فَقُلْتُ فَكَيْفَ نَذْكُرُهُ فَقَالَ قُولُوا الْحُجَّةُ مِنْ آلِ مُحَمَّدٍ صَلَوَاتُ الله عَلَيْهِ وَسَلامُهُ۔

راوی کہتا ہے میں نے امام علی نقی علیہ السلام سے سنا کہ میرے بعد میرے جانشین حسن عسکری علیہ السلام ہیں پھر فرمایا تم کیا طریقہ اختیار کرو گے ان کے فرزند کے ساتھ ۔ میں نے کہا آپ نے یہ کیوں فرمایا۔ فرمایا تم اس کے وجود کو نہ دیکھو گے اور نہیں جائز ہو گا تمہارے لیے ان کا نام لے کر ذکر کرنا۔ میں نے کہا پھر ہم کیسے ذکر کریں گے۔ فرمایا یہ کہنا حجت آل محمد صلوات اللہ و سلامہ۔

حدیث نمبر 2

عَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ عَنْ أَبِي عَبْدِ الله الصَّالِحِيِّ قَالَ سَأَلَنِي أَصْحَابُنَا بَعْدَ مُضِيِّ أَبِي مُحَمَّدٍ علیہ السلام أَنْ أَسْأَلَ عَنِ الاسْمِ وَالْمَكَانِ فَخَرَجَ الْجَوَابُ إِنْ دَلَلْتُهُمْ عَلَى الاسْمِ أَذَاعُوهُ وَإِنْ عَرَفُوا الْمَكَانَ دَلُّوا عَلَيْهِ۔

راوی کہتا ہے کہ امام حسن عسکری علیہ السلام کے انتقال کے بعد ہمارے اصحاب نے کہا کہ میں حضرت صاحب الامر سے ان کا نام اور جگہ معلوم کروں جواب آیا اگر تم نام معلوم کرو گے تو لوگ اسے شہرت دیں گے اور یہ ہمارے خاندان کے لیے مضر رساں ہو گا اور اگر مکان کا پتہ چل گیا تو چڑھ دوڑیں گے۔

حدیث نمبر 3

عِدَّةٌ مِنْ أَصْحَابِنَا عَنْ جَعْفَرِ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنِ ابْنِ فَضَّالٍ عَنِ الرَّيَّانِ بْنِ الصَّلْتِ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا الْحَسَنِ الرِّضَا علیہ السلام يَقُولُ وَسُئِلَ عَنِ الْقَائِمِ فَقَالَ لا يُرَى جِسْمُهُ وَلا يُسَمَّى اسْمُهُ۔

راوی کہتا ہے میں نے امام رضا علیہ السلام سے سنا کہ حضرت سے جب قائم آل محمد کے متعلق سوال کیا گیا تو آپ نے فرمایا ان کا جسم نہیں دیکھا جائے گا اور ان کا نام نہیں لیا جائے گا۔

حدیث نمبر 4

مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْحُسَيْنِ عَنِ الْحَسَنِ بْنِ مَحْبُوبٍ عَنِ ابْنِ رِئَابٍ عَنْ أَبِي عَبْدِ الله علیہ السلام قَالَ صَاحِبُ هَذَا الامْرِ لا يُسَمِّيهِ بِاسْمِهِ إِلا كَافِرٌ۔

راوی کہتا ہے حضرت ابو عبداللہ علیہ السلام نے فرمایا کہ صاحب الامر کو ان کے نام سے نہ پارے گا مگر کافر۔
توضیح: اس سے معلوم ہوتا ہے کہ آل رسول کے لیے وہ اتنا خوفناک دور تھا کہ حضرت صاحب الامر علیہ السلام کا نام لینا اور ان کو موجود کہنا جان جوکھوں کا معاملہ تھا۔