عَلِيُّ بْنُ إِبْرَاهِيمَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عِيسَى عَنْ يُونُسَ عَنِ الْحُسَيْنِ بْنِ ثُوَيْرِ بْنِ أَبِي فَاخِتَةَ عَنْ أَبِي عَبْدِ الله علیہ السلام قَالَ لا تَعُودُ الامَامَةُ فِي أَخَوَيْنِ بَعْدَ الْحَسَنِ وَالْحُسَيْنِ أَبَداً إِنَّمَا جَرَتْ مِنْ عَلِيِّ بْنِ الْحُسَيْنِ كَمَا قَالَ الله تَبَارَكَ وَتَعَالَى وَأُولُوا الارْحامِ بَعْضُهُمْ أَوْلى بِبَعْضٍ فِي كِتابِ الله فَلا تَكُونُ بَعْدَ عَلِيِّ بن الحسين (عَلَيْهما السَّلام) إِلا فِي الاعْقَابِ وَأَعْقَابِ الاعْقَابِ۔
امام جعفر صادق علیہ السلام نے فرمایا حسن و حسین علیہما السلام کے بعد امامت آئندہ کبھی دو بھائیوں کو نہ ملے گی امام حسینؑ کے بعد یہ سلسلہ علی بن الحسین سے چلا۔ خدا فرماتا ہے کتاب خدا میں نبی کے بعض رشتہ دار بعض سے بہتر ہیں پس علی بن الحسین کے سلسلہ کے بعد یہ سلسلہ اولاد در اولاد چلتا رہے گا۔
عَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ عَنْ سَهْلِ بْنِ زِيَادٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْوَلِيدِ عَنْ يُونُسَ بْنِ يَعْقُوبَ عَنْ أَبِي عَبْدِ الله علیہ السلام أَنَّهُ سَمِعَهُ يَقُولُ أَبَى الله أَنْ يَجْعَلَهَا لاخَوَيْنِ بَعْدَ الْحَسَنِ وَالْحُسَيْنِ (عَلَيْهما السَّلام )
فرمایا امام جعفر صادق علیہ السلام نے کہ اللہ نے ناپسند کیا اس بات کو کہ وہ حسن و حسین کے بعد امرِ امامت کو دو بھائیوں میں قرار دے۔
مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى عَنْ أَحْمَدَ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ عِيسَى عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْمَاعِيلَ بْنِ بَزِيعٍ عَنْ أَبِي الْحَسَنِ الرِّضَا علیہ السلام أَنَّهُ سُئِلَ أَ تَكُونُ الامَامَةُ فِي عَمٍّ أَوْ خَالٍ فَقَالَ لا فَقُلْتُ فَفِي أَخٍ قَالَ لا قُلْتُ فَفِي مَنْ قَالَ فِي وَلَدِي وَهُوَ يَوْمَئِذٍ لا وَلَدَ لَهُ۔
امام رضا علیہ السلام سے کسی نے پوچھا کیا امامت چچا اور ماموں تک جائے گی۔ آپ نے کہا نہیں۔ میں نے کہا کیا بھائی کو ملے گی۔ فرمایا نہیں۔ پھر کون امام ہو گا۔ فرمایا میرا فرزند جو ابھی لا ولد ہے۔
مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْحُسَيْنِ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي نَجْرَانَ عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ جَعْفَرٍ الْجَعْفَرِيِّ عَنْ حَمَّادِ بْنِ عِيسَى عَنْ أَبِي عَبْدِ الله علیہ السلام أَنَّهُ قَالَ لا تَجْتَمِعُ الامَامَةُ فِي أَخَوَيْنِ بَعْدَ الْحَسَنِ وَالْحُسَيْنِ إِنَّمَا هِيَ فِي الاعْقَابِ وَأَعْقَابِ الاعْقَابِ۔
فرمایا امام جعفر صادق علیہ السلام نے امامت نہیں جمع ہو گی دو بھائیوں میں حسن و حسین کے بعد۔ وہ اولاد در اولاد چلے گی۔
مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْحُسَيْنِ عَنِ ابْنِ أَبِي نَجْرَانَ عَنْ عِيسَى بْنِ عَبْدِ الله بْنِ عُمَرَ بْنِ عَلِيِّ بْنِ أَبِي طَالِبٍ علیہ السلام عَنْ أَبِي عَبْدِ الله علیہ السلام قَالَ قُلْتُ لَهُ إِنْ كَانَ كَوْنٌ وَلا أَرَانِي الله فَبِمَنْ أَئْتَمُّ فَأَوْمَأَ إِلَى ابْنِهِ مُوسَى قَالَ قُلْتُ فَإِنْ حَدَثَ بِمُوسَى حَدَثٌ فَبِمَنْ أَئْتَمُّ قَالَ بِوَلَدِهِ قُلْتُ فَإِنْ حَدَثَ بِوَلَدِهِ حَدَثٌ وَتَرَكَ أَخاً كَبِيراً وَابْناً صَغِيراً فَبِمَنْ أَئْتَمُّ قَالَ بِوَلَدِهِ ثُمَّ وَاحِداً فَوَاحِداً. وَفِي نُسْخَةِ الصَّفْوَانِيِّ ثُمَّ هَكَذَا أَبَداً۔
راوی کہتا ہے میں نے امام جعفر صادق علیہ السلام سے پوچھا اگر خدانخواستہ آپ کا انتقال ہو جائے خدا مجھے وہ دن نہ دکھلائے تو کون امام ہو گا۔ حضرت نے اپنے فرزند موسیٰ کی طرف اشارہ کیا۔ میں نے کہا ان کے بعد۔ فرمایا ان کا بیٹا۔ میں نے کہا اگر مرنے کے بعد وہ ایک بھائی چھوڑیں اور بیٹا چھوٹا ہو تب کون امام ہو گا۔ فرمایا بیٹا اور اسی طرح ایک کے بعد دوسرا۔