عِدَّةٌ مِنْ أَصْحَابِنَا عَنْ أَحْمَدَ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنْ عَلِيِّ بْنِ الْحَكَمِ عَنْ مُعَاوِيَةَ بْنِ وَهْبٍ عَنْ سَعِيدٍ السَّمَّانِ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا عَبْدِ الله ﷺ يَقُولُ إِنَّمَا مَثَلُ السِّلاحِ فِينَا مَثَلُ التَّابُوتِ فِي بَنِي إِسْرَائِيلَ كَانَتْ بَنُو إِسْرَائِيلَ أَيُّ أَهْلِ بَيْتٍ وُجِدَ التَّابُوتُ عَلَى بَابِهِمْ أُوتُوا النُّبُوَّةَ فَمَنْ صَارَ إِلَيْهِ السِّلاحُ مِنَّا أُوتِيَ الامَامَةَ۔
راوی کہتا ہے کہ میں نے امام جعفر صادق علیہ السلام سے کہتے ہوئے سنا کہ سلاح رسول کی مثال ہم میں تابوتِ بنی اسرائیل کی ہے وہ جہاں ہوتے تھے تابوت ان کے دروازے پر ہوتا تھا ان کو نبوت دی گئی پس جہاں تبرکاتِ رسول ہیں ان کو امامت ملی۔
عَلِيُّ بْنُ إِبْرَاهِيمَ عَنْ أَبِيهِ عَنِ ابْنِ أَبِي عُمَيْرٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ السُّكَيْنِ عَنْ نُوحِ بْنِ دَرَّاجٍ عَنْ عَبْدِ الله بْنِ أَبِي يَعْفُورٍ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا عَبْدِ الله علیہ السلام يَقُولُ إِنَّمَا مَثَلُ السِّلاحِ فِينَا مَثَلُ التَّابُوتِ فِي بَنِي إِسْرَائِيلَ حَيْثُمَا دَارَ التَّابُوتُ دَارَ الْمُلْكُ فَأَيْنَمَا دَارَ السِّلاحُ فِينَا دَارَ الْعِلْمُ۔
میں نے حضرت ابو عبداللہ علیہ السلام سے سنا تبرکاتِ رسول کی مثال ہم میں تابوت بنی اسرائیل کی ہے جہان تابوت جاتا تھا وہیں حکومت و سلطنت بھی جاتی تھی پس جہاں تبرکات رسول ہیں وہیں دارالعلم ہے۔
مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْحُسَيْنِ عَنْ صَفْوَانَ عَنْ أَبِي الْحَسَنِ الرِّضَا قَالَ كَانَ أَبُو جَعْفَرٍ علیہ السلام يَقُولُ إِنَّمَا مَثَلُ السِّلاحِ فِينَا مَثَلُ التَّابُوتِ فِي بَنِي إِسْرَائِيلَ حَيْثُمَا دَارَ التَّابُوتُ أُوتُوا النُّبُوَّةَ وَحَيْثُمَا دَارَ السِّلاحُ فِينَا فَثَمَّ الامْرُ قُلْتُ فَيَكُونُ السِّلاحُ مُزَائِلاً لِلْعِلْمِ قَالَ لا۔
امام رضا علیہ السلام سے مروی ہے کہ امام محمد باقر علیہ السلام نے فرمایا کہ ہم میں تبرکات رسول کی مثال تابوت سکینہ کی سی ہے بنی اسرائیل میں جہاں تابوت ہوتا تھا نبوت بھی وہیں ہوتی تھی پس اسی طرح جہاں تبرکات رسول ہیں امامت بھی وہیں ہے۔ میں نے کہا تبرکات مفارق علم ہیں۔ فرمایا نہیں۔
عِدَّةٌ مِنْ أَصْحَابِنَا عَنْ أَحْمَدَ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنِ ابْنِ أَبِي نَصْرٍ عَنْ أَبِي الْحَسَنِ الرِّضَا علیہ السلام قَالَ قَالَ أَبُو جَعْفَرٍ علیہ السلام إِنَّمَا مَثَلُ السِّلاحِ فِينَا كَمَثَلِ التَّابُوتِ فِي بَنِي إِسْرَائِيلَ أَيْنَمَا دَارَ التَّابُوتُ دَارَ الْمُلْكُ وَأَيْنَمَا دَارَ السِّلاحُ فِينَا دَارَ الْعِلْمُ۔
امام باقر علیہ السلام نے فرمایا کہ ہماری مثال تابوت سکینہ کی سی ہے بنی اسرائیل میں، اسی طرح جہاں تبرکات رسول ہیں وہیں امامت ہے وہیں علم ہے۔
توضیح: تابوت بنی اسرائیل کے جہاں کہیں جانے کا مطلب یہ ہے کہ بغیر قہر و جبر گیا ہو جالوت جبراً لے گیا تھا لہذا نبوت کا اس سے تعلق نہیں ہو سکتا۔