مؤلف الشیخ مولانا محمد بن یعقوب الکلینی

مترجم مفسرِ قرآن مولانا سید ظفر حسن نقوی

(3-27)

آئمہ علیہم السلام نعمت الہٰیہ ہیں

حدیث نمبر 1

الْحُسَيْنُ بْنُ مُحَمَّدٍ عَنِ الْمُعَلَّى بْنِ مُحَمَّدٍ عَنْ بِسْطَامَ بْنِ مُرَّةَ عَنْ إِسْحَاقَ بْنِ حَسَّانَ عَنِ الْهَيْثَمِ بْنِ وَاقِدٍ عَنْ عَلِيِّ بْنِ الْحُسَيْنِ الْعَبْدِيِّ عَنْ سَعْدٍ الاسْكَافِ عَنِ الاصْبَغِ بْنِ نُبَاتَةَ قَالَ قَالَ أَمِيرُ الْمُؤْمِنِينَ علیہ السلام مَا بَالُ أَقْوَامٍ غَيَّرُوا سُنَّةَ رَسُولِ الله ﷺ وَعَدَلُوا عَنْ وَصِيِّهِ لا يَتَخَوَّفُونَ أَنْ يَنْزِلَ بِهِمُ الْعَذَابُ ثُمَّ تَلا هَذِهِ الايَةَ أَ لَمْ تَرَ إِلَى الَّذِينَ بَدَّلُوا نِعْمَتَ الله كُفْراً وَأَحَلُّوا قَوْمَهُمْ دارَ الْبَوارِ جَهَنَّمَ ثُمَّ قَالَ نَحْنُ النِّعْمَةُ الَّتِي أَنْعَمَ الله بِهَا عَلَى عِبَادِهِ وَبِنَا يَفُوزُ مَنْ فَازَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ۔

فرمایا امیر المومنین علیہ السلام نے کیا حال ہو گا اس قوم کا جنھوں نے سنتِ رسول اللہ ﷺ کو بدل دیا اور ان کے وصی سے روگردانی کی وہ اس سے نہیں ڈرتے کہ ان پر خدا کا عذاب نازل ہو۔ پھر یہ آیت تلاوت فرمائی ، انھوں نے اللہ کی نعمت کو کفر سے بدل دیا اور اپنی قوم کو ہلاکت کے گھر میں جا اتارا۔ پھر فرمایا اللہ کی نعمت ہے جو اس نے لوگوں پر انعام کی ہے پھر حضرت نے فرمایا روز قیامت کامیابی ہمارے ہی ذریعہ سے ہو گی۔

حدیث نمبر 2

الْحُسَيْنُ بْنُ مُحَمَّدٍ عَنْ مُعَلَّى بْنِ مُحَمَّدٍ رَفَعَهُ فِي قَوْلِ الله عَزَّ وَجَلَّ فَبِأَيِّ آلاءِ رَبِّكُما تُكَذِّبانِ أَ بِالنَّبِيِّ أَمْ بِالْوَصِيِّ تُكَذِّبَانِ نَزَلَتْ فِي الرَّحْمَنِ۔

معلی بن محمد نے بتوسط سفر امام زمانہ سے یا کسی دوسرے امام سے روایت کی ہے کہ فبای آلاء ربکم تکذبان میں جس نعمت کا ذکر کیا ہے وہ نبی ہے یا وصی نبی یہ آیت سورہ رحمٰن میں ہے۔

حدیث نمبر 3

الْحُسَيْنُ بْنُ مُحَمَّدٍ عَنْ مُعَلَّى بْنِ مُحَمَّدٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ جُمْهُورٍ عَنْ عَبْدِ الله بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنِ الْهَيْثَمِ بْنِ وَاقِدٍ عَنْ أَبِي يُوسُفَ الْبَزَّازِ قَالَ تَلا أَبُو عَبْدِ الله علیہ السلام هَذِهِ الايَةَ فَاذْكُرُوا آلاءَ الله قَالَ أَ تَدْرِي مَا آلاءُ الله قُلْتُ لا قَالَ هِيَ أَعْظَمُ نِعَمِ الله عَلَى خَلْقِهِ وَهِيَ وَلايَتُنَا۔

راوی کہتا ہے امام جعفر صادق علیہ السلام نے آیت یاد کرو اللہ کی نعمتوں کو، فرمایا کیا تم جانتے ہو اللہ کی نعمت کیا ہے؟ میں نے کہا نہیں۔ فرمایا وہ مخلوق پر نازل کی ہوئی تمام نعمتوں سے بڑی ہے اور وہ ہے ہماری ولایت۔

حدیث نمبر 4

الْحُسَيْنُ بْنُ مُحَمَّدٍ عَنْ مُعَلَّى بْنِ مُحَمَّدٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ أُورَمَةَ عَنْ عَلِيِّ بْنِ حَسَّانَ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ كَثِيرٍ قَالَ سَأَلْتُ أَبَا عَبْدِ الله علیہ السلام عَنْ قَوْلِ الله عَزَّ وَجَلَّ أَ لَمْ تَرَ إِلَى الَّذِينَ بَدَّلُوا نِعْمَتَ الله كُفْراً الايَةَ قَالَ عَنَى بِهَا قُرَيْشاً قَاطِبَةً الَّذِينَ عَادَوْا رَسُولَ الله ﷺ وَنَصَبُوا لَهُ الْحَرْبَ وَجَحَدُوا وَصِيَّةَ وَصِيِّهِ۔

راوی کہتا ہے میں نے امام جعفر صادق علیہ السلام سے آیت کیا تم نے ان لوگوں کو دیکھا جنھوں نے اللہ کی نعمت کو کفر سے بدل ڈالا کے متعلق پوچھا۔ فرمایا اس سے مراد تمام قریش ہیں جنھوں نے رسول اللہ سے دشمنی رکھی ان سے جنگ کی اور ان کے وصی کے متعلق وصیت سے انکار کیا۔