مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى عَنْ أَحْمَدَ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ عِيسَى عَنِ الْحَسَنِ بْنِ مَحْبُوبٍ قَالَ سَأَلْتُ أَبَا الْحَسَنِ الرِّضَا علیہ السلام عَنْ قَوْلِهِ عَزَّ وَجَلَّ وَلِكُلٍّ جَعَلْنا مَوالِيَ مِمَّا تَرَكَ الْوالِدانِ وَالاقْرَبُونَ وَالَّذِينَ عَقَدَتْ أَيْمانُكُمْ قَالَ إِنَّمَا عَنَى بِذَلِكَ الائِمَّةَ (عليهم السلام) بِهِمْ عَقَدَ الله عَزَّ وَجَلَّ أَيْمَانَكُمْ۔
راوی نے امام علیہ السلام سے پوچھا آیت اور ہر ایک کو ہم نے وارث بنایا اس چیز کا جو ماں باپ نے اور رشتہ داروں اور جن سے عہد و پیمان ہو گئے ہیں انھوں نے چھوڑا ہے۔ فرمایا اس سے مراد آئمہ علیہم السلام ہیں انھیں سے خدا نے تمہارے عہدوں کو باندھا ہے یعنی بغیر امام اقرار ربوبیت باری تعالیٰ تم سے ممکن نہ ہوتا جس طرح ترکہ کے لیے نسلی تعلق ماں باپ یا عزیزوں سے ہوتا ہے اسی طرح ایمانی تعلقات کی وابستگی کے لیے امام سے تعلق رکھنا ضروری ہے ۔
عَلِيُّ بْنُ إِبْرَاهِيمَ عَنْ أَبِيهِ عَنِ ابْنِ أَبِي عُمَيْرٍ عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ عَبْدِ الْحَمِيدِ عَنْ مُوسَى بْنِ أُكَيْلٍ النُّمَيْرِيِّ عَنِ الْعَلاءِ بْنِ سَيَابَةَ عَنْ أَبِي عَبْدِ الله علیہ السلام فِي قَوْلِهِ تَعَالَى إِنَّ هذَا الْقُرْآنَ يَهْدِي لِلَّتِي هِيَ أَقْوَمُ قَالَ يَهْدِي إِلَى الامَامِ۔
امام جعفر صادق علیہ السلام نے فرمایا آیت ان ھذا القرآن یھدی کے متعلق کہ یہ قرآن امام کی طرف ہدایت کرتا ہے کیونکہ بغیر امام کے تعلق رکھے ہدایت ممکن نہیں۔