مؤلف الشیخ مولانا محمد بن یعقوب الکلینی

مترجم مفسرِ قرآن مولانا سید ظفر حسن نقوی

(3-2)

طبقاتِ انبیاء و رسل و آئمہ

حدیث نمبر 1

مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى عَنْ أَحْمَدَ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنْ أَبِي يَحْيَى الْوَاسِطِيِّ عَنْ هِشَامِ بْنِ سَالِمٍ وَدُرُسْتَ بْنِ أَبِي مَنْصُورٍ عَنْهُ قَالَ قَالَ أَبُو عَبْدِ الله علیہ السلام الانْبِيَاءُ وَالْمُرْسَلُونَ عَلَى أَرْبَعِ طَبَقَاتٍ فَنَبِيٌّ مُنَبَّأٌ فِي نَفْسِهِ لا يَعْدُو غَيْرَهَا وَنَبِيٌّ يَرَى فِي النَّوْمِ وَيَسْمَعُ الصَّوْتَ وَلا يُعَايِنُهُ فِي الْيَقَظَةِ وَلَمْ يُبْعَثْ إِلَى أَحَدٍ وَعَلَيْهِ إِمَامٌ مِثْلُ مَا كَانَ إِبْرَاهِيمُ عَلَى لُوطٍ علیہ السلام وَنَبِيٌّ يَرَى فِي مَنَامِهِ وَيَسْمَعُ الصَّوْتَ وَيُعَايِنُ الْمَلَكَ وَقَدْ أُرْسِلَ إِلَى طَائِفَةٍ قَلُّوا أَوْ كَثُرُوا كَيُونُسَ قَالَ الله لِيُونُسَ وَأَرْسَلْناهُ إِلىمِائَةِ أَلْفٍ أَوْ يَزِيدُونَ قَالَ يَزِيدُونَ ثَلاثِينَ أَلْفاً وَعَلَيْهِ إِمَامٌ وَالَّذِي يَرَى فِي نَوْمِهِ وَيَسْمَعُ الصَّوْتَ وَيُعَايِنُ فِي الْيَقَظَةِ وَهُوَ إِمَامٌ مِثْلُ أُولِي الْعَزْمِ وَقَدْ كَانَ إِبْرَاهِيمُ علیہ السلام نَبِيّاً وَلَيْسَ بِإِمَامٍ حَتَّى قَالَ الله إِنِّي جاعِلُكَ لِلنَّاسِ إِماماً قالَ وَمِنْ ذُرِّيَّتِي فَقَالَ الله لا يَنالُ عَهْدِي الظَّالِمِينَ مَنْ عَبَدَ صَنَماً أَوْ وَثَناً لا يَكُونُ إِمَاماً۔

فرمایا امام جعفر صادق علیہ السلام نے انبیاء و مرسلین کے چار طبقے ہیں ایک نبی وہ ہے جس کے نفس کو بذریعہ وحی غیب سے آگاہ کیا گیا ہے۔ دوسرے سے اس کی آگاہی کا تعلق نہیں یعنی فرشتہ اس پر نہیں آیا۔ تیسرے وہ ہے جو خواب میں فرشتے کو دیکھتا ہے اس کی آواز سنتا ہے اور جاگتے میں نہیں دیکھتا اور کسی کی طرف مبعوث نہیں کیا گیا بلکہ اس کا ایک امام ہوتا ہے جیسے ابراہیم علیہ السلام لوط پر امام تھے اور ایک نبی وہ ہے جو خواب میں دیکھتا ہے اور فرشتہ کی آواز سنتا ہے اور اس کو ظاہر بظاہر دیکھتا ہے اور اس کو بھیجا جاتا ہے ایک گروہ کی طرف، کم ہو یا زیادہ کی طرف اور وہ زیادہ سے زیادہ تیس ہزار میں اور اس پر بھی امام ہوتا ہے اور چوتھے وہ نبی ہے جو بحالت خواب فرشتے کو دیکھتا ہے اس کا کلام سنتا ہے اس کا وجود بحالت بیداری دیکھتا ہے وہ امام ہوتا ہے جیسے انبیاء اولوالعزم حضرت ابراہیم پہلے نبی تھے امام نہیں تھے پھر خدا نے ان کو امام بنایا انھوں نے کہا وہ میری ذریت سے بھی امام بنائیگا۔ فرمایا اس عہدہ امامت کو ظالم نہ پائیں گے یعنی جس نے بت پرستی کی ہو گی وہ امام نہیں ہو گا۔

حدیث نمبر 2

مُحَمَّدُ بْنُ الْحَسَنِ عَمَّنْ ذَكَرَهُ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ خَالِدٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سِنَانٍ عَنْ زَيْدٍ الشَّحَّامِ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا عَبْدِ الله علیہ السلام يَقُولُ إِنَّ الله تَبَارَكَ وَتَعَالَى اتَّخَذَ إِبْرَاهِيمَ عَبْداً قَبْلَ أَنْ يَتَّخِذَهُ نَبِيّاً وَإِنَّ الله اتَّخَذَهُ نَبِيّاً قَبْلَ أَنْ يَتَّخِذَهُ رَسُولاً وَإِنَّ الله اتَّخَذَهُ رَسُولاً قَبْلَ أَنْ يَتَّخِذَهُ خَلِيلاً وَإِنَّ الله اتَّخَذَهُ خَلِيلاً قَبْلَ أَنْ يَجْعَلَهُ إِمَاماً فَلَمَّا جَمَعَ لَهُ الاشْيَاءَ قَالَ إِنِّي جاعِلُكَ لِلنَّاسِ إِماماً قَالَ فَمِنْ عِظَمِهَا فِي عَيْنِ إِبْرَاهِيمَ قَالَ وَمِنْ ذُرِّيَّتِي قالَ لا يَنالُ عَهْدِي الظَّالِمِينَ قَالَ لا يَكُونُ السَّفِيهُ إِمَامَ التَّقِيِّ۔

زید شحام سے مروی ہے کہ میں نے حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام سے سنا کہ اللہ تبارک تعالیٰ نے حضرت ابراہیم علیہ السلام کو پہلے عبد بنایا پھر نبی اور اس کے بعد رسول اس کے بعد خلیل اور خلیل بنانے کے بعد امام بنایا۔ پس جب یہ فضائل جمع ہو گئے تو فرمایا کہ میں تم کو لوگوں کا امام بنانے والا ہوں چونکہ نظرِ ابراہیم میں عظمت امامت تھی لہذا عرض کی اور میری اولاد سے بھی امام بنائے۔ فرمایا میرے عہد امامت کو ظالم نہیں پا سکیں گے بیوقوف انسان امامِ پرہیزگار نہیں ہو سکتا۔

حدیث نمبر 3

عِدَّةٌ مِنْ أَصْحَابِنَا عَنْ أَحْمَدَ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ يَحْيَى الْخَثْعَمِيِّ عَنْ هِشَامٍ عَنِ ابْنِ أَبِي يَعْفُورٍ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا عَبْدِ الله علیہ السلام يَقُولُ سَادَةُ النَّبِيِّينَ وَالْمُرْسَلِينَ خَمْسَةٌ وَهُمْ أُولُو الْعَزْمِ مِنَ الرُّسُلِ وَعَلَيْهِمْ دَارَتِ الرَّحَى نُوحٌ وَإِبْرَاهِيمُ وَمُوسَى وَعِيسَى وَمُحَمَّدٌ صَلَّى الله عَلَيْهِ وَآلِهِ وَعَلَى جَمِيعِ الانْبِيَاءِ۔

راوی کہتا ہے کہ میں نے ابو عبداللہ علیہ السلام سے سنا کی انبیاء میں پانچ سردار ہیں وہی اولوالعزم رسول ہیں، وہی مرکز ہیں حضرت نوح علیہ السلام، حضرت ابراہیم علیہ السلام، حضرت موسیٰ علیہ السلام، حضرت عیسیٰ علیہ السلام اور حضرت محمد مصطفیٰ ﷺ اور اسی پر تمام انبیاء کی تعلیمات ہیں۔

حدیث نمبر 4

عَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ عَنْ سَهْلِ بْنِ زِيَادٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْحُسَيْنِ عَنْ إِسْحَاقَ بْنِ عَبْدِ الْعَزِيزِ أَبِي السَّفَاتِجِ عَنْ جَابِرٍ عَنْ ابي جعفر علیہ السلام قَالَ سَمِعْتُهُ يَقُولُ إِنَّ الله اتَّخَذَ إِبْرَاهِيمَ عَبْداً قَبْلَ أَنْ يَتَّخِذَهُ نَبِيّاً وَاتَّخَذَهُ نَبِيّاً قَبْلَ أَنْ يَتَّخِذَهُ رَسُولاً وَاتَّخَذَهُ رَسُولاً قَبْلَ أَنْ يَتَّخِذَهُ خَلِيلاً وَاتَّخَذَهُ خَلِيلاً قَبْلَ أَنْ يَتَّخِذَهُ إِمَاماً فَلَمَّا جَمَعَ لَهُ هَذِهِ الاشْيَاءَ وَقَبَضَ يَدَهُ قَالَ لَهُ يَا إِبْرَاهِيمُ إِنِّي جاعِلُكَ لِلنَّاسِ إِماماً فَمِنْ عِظَمِهَا فِي عَيْنِ إِبْرَاهِيمَ علیہ السلام قَالَ يَا رَبِّ وَمِنْ ذُرِّيَّتِي قالَ لا يَنالُ عَهْدِي الظَّالِمِينَ۔

جابر سے مروی ہے کہ حضرت امام محمد باقر علیہ السلام نے فرمایا کہ اللہ تبارک تعالیٰ نے حضرت ابراہیم علیہ السلام کو پہلے عبد بنایا پھر نبی اور اس کے بعد رسول اس کے بعد خلیل اور خلیل بنانے کے بعد امام بنایا۔ پس جب یہ فضائل جمع ہو گئے تو فرمایا کہ میں تم کو لوگوں کا امام بنانے والا ہوں چونکہ نظرِ ابراہیم میں عظمت امامت تھی لہذا عرض کی اور میری اولاد سے بھی امام بنائے۔ فرمایا میرے عہد امامت کو ظالم نہیں پا سکیں گے