مؤلف الشیخ مولانا محمد بن یعقوب الکلینی

مترجم مفسرِ قرآن مولانا سید ظفر حسن نقوی

(3-18)

وہ علامات جن کا ذکر اللہ، جو سب سے پاک اور بلند ہے، نے قرآن مجید میں فرمایا ہے، وہ ائمہ (علیہم السلام) ہیں۔

حدیث نمبر 1

الْحُسَيْنُ بْنُ مُحَمَّدٍ عَنْ مُعَلَّى بْنِ مُحَمَّدٍ عَنْ أَحْمَدَ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الله عَنْ أَحْمَدَ بْنِ هِلالٍ عَنْ أُمَيَّةَ بْنِ عَلِيٍّ عَنْ دَاوُدَ الرَّقِّيِّ قَالَ سَأَلْتُ أَبَا عَبْدِ الله علیہ السلام عَنْ قَوْلِ الله تَبَارَكَ وَتَعَالَى وَما تُغْنِي الاياتُ وَالنُّذُرُ عَنْ قَوْمٍ لا يُؤْمِنُونَ قَالَ الايَاتُ هُمُ الائِمَّةُ وَالنُّذُرُ هُمُ الانْبِيَاءُ (عَلَيْهم السَّلام)۔

راوی کہتا ہے میں نے امام جعفر صادق علیہ السلام سے پوچھا آیت وما تغنی الایات والنذر کے متعلق۔ فرمایا آیات سے مراد ہم آئمہ ہیں اور نذر (ڈرانے والے) سے مراد انبیاء علیہم السلام ہیں۔

حدیث نمبر 2

أَحْمَدُ بْنُ مِهْرَانَ عَنْ عَبْدِ الْعَظِيمِ بْنِ عَبْدِ الله الْحَسَنِيِّ عَنْ مُوسَى بْنِ مُحَمَّدٍ الْعِجْلِيِّ عَنْ يُونُسَ بْنِ يَعْقُوبَ رَفَعَهُ عَنْ ابي جعفر علیہ السلام فِي قَوْلِ الله عَزَّ وَجَلَّ كَذَّبُوا بِ‏آياتِنا كُلِّها يَعْنِي الاوْصِيَاءَ كُلَّهُمْ۔

فرمایا امام محمد باقر علیہ السلام نے آیت انھوں نے ہماری تمام آیات کی تکذیب کی، اس سے مراد تمام اوصیاء ہیں۔

حدیث نمبر 3

مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى عَنْ أَحْمَدَ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ أَبِي عُمَيْرٍ أَوْ غَيْرِهِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْفُضَيْلِ عَنْ أَبِي حَمْزَةَ عَنْ ابي جعفر علیہ السلام قَالَ قُلْتُ لَهُ جُعِلْتُ فِدَاكَ إِنَّ الشِّيعَةَ يَسْأَلُونَكَ عَنْ تَفْسِيرِ هَذِهِ الايَةِ عَمَّ يَتَساءَلُونَ عَنِ النَّبَإِ الْعَظِيمِ قَالَ ذَلِكَ إِلَيَّ إِنْ شِئْتُ أَخْبَرْتُهُمْ وَإِنْ شِئْتُ لَمْ أُخْبِرْهُمْ ثُمَّ قَالَ لَكِنِّي أُخْبِرُكَ بِتَفْسِيرِهَا قُلْتُ عَمَّ يَتَساءَلُونَ قَالَ فَقَالَ هِيَ فِي أَمِيرِ الْمُؤْمِنِينَ صَلَوَاتُ الله عَلَيْهِ كَانَ أَمِيرُ الْمُؤْمِنِينَ صَلَوَاتُ الله عَلَيْهِ يَقُولُ مَا لله عَزَّ وَجَلَّ آيَةٌ هِيَ أَكْبَرُ مِنِّي وَلا لله مِنْ نَبَإٍ أَعْظَمُ مِنِّي۔

راوی کہتا ہے میں نے امام جعفر صادق علیہ السلام سے کہا میں آپ پر فدا ہوں شیعہ آپ سے سوال کرتے ہیں آیت عم یتساءلون عن النباء العظیم کے متعلق۔ فرمایا ہاں اس کی تفسیر میرے پاس ہے اگر تم چاہو تو بیان کروں۔ پھر فرمایا میں تمہیں اس کی تفسیر بتاتا ہوں۔ میں نے کہا عم یتساءلون سے کیا مراد ہے۔ فرمایا وہ امیرالمومنین علیہ السلام ہیں۔ امیر المومنین علیہ السلام نے فرمایا ہے کہ خدا کے لیے مجھ سے بڑی کوئی آیت نہیں اور نہ مجھ سے بڑی کوئی خبر ہے۔