مؤلف الشیخ مولانا محمد بن یعقوب الکلینی

مترجم مفسرِ قرآن مولانا سید ظفر حسن نقوی

(2-25)

سات چیزوں کے بغیر آسمان و زمین میں کچھ پیدا نہیں ہو سکتا

حدیث نمبر 1

عِدَّةٌ مِنْ أَصْحَابِنَا عَنْ أَحْمَدَ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ خَالِدٍ عَنْ أَبِيهِ وَمُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى عَنْ أَحْمَدَ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ عِيسَى عَنِ الْحُسَيْنِ بْنِ سَعِيدٍ وَمُحَمَّدِ بْنِ خَالِدٍ جَمِيعاً عَنْ فَضَالَةَ بْنِ أَيُّوبَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عُمَارَةَ عَنْ حَرِيزِ بْنِ عَبْدِ الله وَعَبْدِ الله بْنِ مُسْكَانَ جَمِيعاً عَنْ أَبِي عَبْدِ الله علیہ السلام أَنَّهُ قَالَ لا يَكُونُ شَيْءٌ فِي الارْضِ وَلا فِي السَّمَاءِ إِلا بِهَذِهِ الْخِصَالِ السَّبْعِ بِمَشِيئَةٍ وَإِرَادَةٍ وَقَدَرٍ وَقَضَاءٍ وَإِذْنٍ وَكِتَابٍ وَأَجَلٍ فَمَنْ زَعَمَ أَنَّهُ يَقْدِرُ عَلَى نَقْضِ وَاحِدَةٍ فَقَدْ كَفَرَ. وَرَوَاهُ عَلِيُّ بْنُ إِبْرَاهِيمَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ حَفْصٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عُمَارَةَ عَنْ حَرِيزِ بْنِ عَبْدِ الله وَابْنِ مُسْكَانَ مِثْلَهُ۔

امام جعفر صادق علیہ السلام نے فرمایا آسمان و زمین میں کوئی شے بغیر ان سات خصلتوں کے ہو نہیں سکتی، مشیئت، ارادہ، قدرت، قضا، اذن، کتاب، اجل ، جس کا گمان یہ ہو کہ ان میں سے کسی ایک کو توڑ دے گا تو اس نے کفر کیا۔
توضیح: حدیث مذکورہ کا مطلب یہ ہے کہ بندوں کا کوئی فعل خواہ زمین میں ہو یا آسمان میں نہیں ہوتا مگر ان سات صفتوں سے۔
اول:۔ مشیت یعنی ہر امر حادث کے متعلق تدبیر ان میں بندوں کا فعل یا ترک فعل بھی داخل ہے پس سب سے پہلے مشیت باری کا تعلق خلقت آب سے ہوا یہ مادہ میں سب سے پہلی چیز ہے۔
دوسرا:۔ ارادہ یہ کہ ایک کے بعد دوسری تدبیر ہے جو مادہ سے کسی چیز کو پیدا کرنے میں مشیت کی مددگار ہو یعنی بندوں کے دل میں فعل یا ترک کی تحریک پیدا ہونا یعنی پہلے کسی امر کی خواہش ہونا پھر اس فعل کا ارادہ۔
تیسرا:۔ قدر یعنی صور فعل سے پہلے اندازہ کرنا کمی و زیادتی کا۔
چوتھا:۔ قضا یعنی جس کا ارادہ کیا اسے پورا کرنا۔
پانچواں:۔ اذن یعنی بندہ کو افعال پر قدرت دینا۔
چھٹا اور ساتواں:۔ کتاب و اجل یعنی قرآن و قیامت یعنی قرآنی احکام کے مطابق عمل اور عمل کی جزا و سزا قیامت۔

حدیث نمبر 2

وَرَوَاهُ أَيْضاً عَنْ أَبِيهِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ خَالِدٍ عَنْ زَكَرِيَّا بْنِ عِمْرَانَ عَنْ أَبِي الْحَسَنِ مُوسَى بْنِ جَعْفَرٍ (عَلَيْهما السَّلام) قَالَ لا يَكُونُ شَيْءٌ فِي السَّمَاوَاتِ وَلا فِي الارْضِ إِلا بِسَبْعٍ بِقَضَاءٍ وَقَدَرٍ وَإِرَادَةٍ وَمَشِيئَةٍ وَكِتَابٍ وَأَجَلٍ وَإِذْنٍ فَمَنْ زَعَمَ غَيْرَ هَذَا فَقَدْ كَذَبَ عَلَى الله أَوْ رَدَّ عَلَى الله عَزَّ وَجَلَّ۔

امام موسیٰ کاظم علیہ السلام نے فرمایا کوئی چیز آسمانوں اور زمین میں نہیں ہوئی مگر سات چیزوں سے قضا و قدر و ارادہ و مشیت اور کتاب و اجل و اذن، جو اس کے خلاف سمجھنے والا ہے اس نے اللہ پر جھوٹ بولا یا قولِ خدا کو رد کرنے والا بنا۔