مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى عَنْ أَحْمَدَ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ عِيسَى عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْمَاعِيلَ بْنِ بَزِيعٍ عَنْ مَنْصُورِ بْنِ حَازِمٍ عَنْ طَلْحَةَ بْنِ زَيْدٍ عَنْ أَبِي عَبْدِ الله قَالَ قَرَأْتُ فِي كِتَابِ علي علیہ السلام إِنَّ الله لَمْ يَأْخُذْ عَلَى الْجُهَّالِ عَهْداً بِطَلَبِ الْعِلْمِ حَتَّى أَخَذَ عَلَى الْعُلَمَاءِ عَهْداً بِبَذْلِ الْعِلْمِ لِلْجُهَّالِ لانَّ الْعِلْمَ كَانَ قَبْلَ الْجَهْلِ۔
فرمایا حضرت ابوعبداللہ علیہ السلام نے کہ میں نے کتاب علی علیہ السلام میں پڑھا ہے کہ اللہ تعالیٰ نے نہیں لیا جاہلوں سے عہد طلب علم کا جب تک علماء سے عہد نہیں لیا جاہلوں کو علم سکھانے کا کیونکہ علم جہالت سے قبل ہے۔
عِدَّةٌ مِنْ أَصْحَابِنَا عَنْ أَحْمَدَ بْنِ مُحَمَّدٍ الْبَرْقِيِّ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَبْدِ الله بْنِ الْمُغِيرَةِ وَمُحَمَّدِ بْنِ سِنَانٍ عَنْ طَلْحَةَ بْنِ زَيْدٍ عَنْ أَبِي عَبْدِ الله علیہ السلام فِي هَذِهِ الايَةِ وَلا تُصَعِّرْ خَدَّكَ لِلنَّاسِ قَالَ لِيَكُنِ النَّاسُ عِنْدَكَ فِي الْعِلْمِ سَوَاءً۔
فرمایا امام جعفر صادق علیہ السلام نے اس آیت کے متعلق "مت روگردانی کرو لوگوں سے" فرمایا حضرت نے مراد یہ ہے کہ لوگ تمہارے نزدیک علم میں برابر ہو جائیں۔
وَبِهَذَا الاسْنَادِ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَحْمَدَ بْنِ النَّضْرِ عَنْ عَمْرِو بْنِ شِمْرٍ عَنْ جَابِرٍ عَنْ ابي جعفر علیہ السلام قَالَ زَكَاةُ الْعِلْمِ أَنْ تُعَلِّمَهُ عِبَادَ الله۔
امام محمد باقر علیہ السلام نے فرمایا کہ علم کی زکوٰۃ یہ ہے کہ لوگوں کو تعلیم دو۔
عَلِيُّ بْنُ إِبْرَاهِيمَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عِيسَى بْنِ عُبَيْدٍ عَنْ يُونُسَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَمَّنْ ذَكَرَهُ عَنْ أَبِي عَبْدِ الله علیہ السلام قَالَ قَامَ عِيسَى ابْنُ مَرْيَمَ علیہ السلام خَطِيباً فِي بَنِي إِسْرَائِيلَ فَقَالَ يَا بَنِي إِسْرَائِيلَ لا تُحَدِّثُوا الْجُهَّالَ بِالْحِكْمَةِ فَتَظْلِمُوهَا وَلا تَمْنَعُوهَا أَهْلَهَا فَتَظْلِمُوهُمْ۔
فرمایا امام جعفر صادق علیہ السلام نے کہ عیسیٰ علیہ السلام نے بنی اسرائیل سے فرمایا جاہلوں سے دانائی کی باتیں نہ کرو ورنہ یہ ان پر ظلم ہو گا اور اہلِ علم کی صحبت سے مت روکو۔