مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى عَنْ أَحْمَدَ وَعَبْدِ الله ابْنَيْ مُحَمَّدِ بْنِ عِيسَى عَنْ عَلِيِّ بْنِ الْحَكَمِ عَنْ سَيْفِ بْنِ عَمِيرَةَ عَنْ مُفَضَّلِ بْنِ يَزِيدَ قَالَ قَالَ لِي أَبُو عَبْدِ الله علیہ السلام أَنْهَاكَ عَنْ خَصْلَتَيْنِ فِيهِمَا هَلاكُ الرِّجَالِ أَنْهَاكَ أَنْ تَدِينَ الله بِالْبَاطِلِ وَتُفْتِيَ النَّاسَ بِمَا لا تَعْلَمُ۔
فرمایا امام جعفر صادق علیہ السلام نے میں تم کو دو ایسی خصلتوں سے منع کرتا ہوں جن سے لوگ ہلاک ہو گئے، میں نہی کرتا ہوں کہ احکام دین کی ترویج باطل سے نہ کرو اور جو نہیں جانتے اس کے متعلق لوگوں کو فتوے نہ دو۔
عَلِيُّ بْنُ إِبْرَاهِيمَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عِيسَى بْنِ عُبَيْدٍ عَنْ يُونُسَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْحَجَّاجِ قَالَ قَالَ لِي أَبُو عَبْدِ الله علیہ السلام إِيَّاكَ وَخَصْلَتَيْنِ فَفِيهِمَا هَلَكَ مَنْ هَلَكَ إِيَّاكَ أَنْ تُفْتِيَ النَّاسَ بِرَأْيِكَ أَوْ تَدِينَ بِمَا لا تَعْلَمُ۔
فرمایا امام جعفر صادق علیہ السلام نے اپنے آپ کو دو عادتوں سے بچاؤ کہ ان کی وجہ سے لوگ ہلاک ہو گئے، اپنی رائے پر فتویٰ نہ دو اور جو بات نہیں جانتے اس میں پیرویِ ظن نہ کرو۔
مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى عَنْ أَحْمَدَ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ عِيسَى عَنِ الْحَسَنِ بْنِ مَحْبُوبٍ عَنْ عَلِيِّ بْنِ رِئَابٍ عَنْ أَبِي عُبَيْدَةَ الْحَذَّاءِ عَنْ ابي جعفر علیہ السلام قَالَ مَنْ أَفْتَى النَّاسَ بِغَيْرِ عِلْمٍ وَلا هُدًى لَعَنَتْهُ مَلائِكَةُ الرَّحْمَةِ وَمَلائِكَةُ الْعَذَابِ وَلَحِقَهُ وِزْرُ مَنْ عَمِلَ بِفُتْيَاهُ۔
فرمایا امام محمد باقر علیہ السلام نے جو لوگوں کو فتویٰ دیتا ہے بغیر علم کے اس پر ملائکہ رحمت اور ملائکہ عذاب لعنت کرتے ہیں اور جس نے اس کے فتوے پر عمل کیا اس کا گناہ بھی اسی کے سر آتا ہے۔
عِدَّةٌ مِنْ أَصْحَابِنَا عَنْ أَحْمَدَ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ خَالِدٍ عَنِ الْحَسَنِ بْنِ عَلِيٍّ الْوَشَّاءِ عَنْ أَبَانٍ الاحْمَرِ عَنْ زِيَادِ بْنِ أَبِي رَجَاءٍ عَنْ ابي جعفر علیہ السلام قَالَ مَا عَلِمْتُمْ فَقُولُوا وَمَا لَمْ تَعْلَمُوا فَقُولُوا الله أَعْلَمُ إِنَّ الرَّجُلَ لَيَنْتَزِعُ الايَةَ مِنَ الْقُرْآنِ يَخِرُّ فِيهَا أَبْعَدَ مَا بَيْنَ السَّمَاءِ وَالارْضِ۔
امام محمد باقر علیہ السلام نے فرمایا جو نہیں جانتے اس کے متعلق فتویٰ نہ دو اور کہو کہ اللہ دانا تر ہے، ایک آدمی جو متشابہاتِ قرآن کی وہ تفسیر بیان کرتا ہے جو حقیقت سے اتنی دور ہوتی ہے جیسے زمین آسمان سے تو اس کا ٹھکانہ جہنم میں ہو گا۔
مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ عَنِ الْفَضْلِ بْنِ شَاذَانَ عَنْ حَمَّادِ بْنِ عِيسَى عَنْ رِبْعِيِّ بْنِ عَبْدِ الله عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ مُسْلِمٍ عَنْ أَبِي عَبْدِ الله علیہ السلام قَالَ لِلْعَالِمِ إِذَا سُئِلَ عَنْ شَيْءٍ وَهُوَ لا يَعْلَمُهُ أَنْ يَقُولَ الله أَعْلَمُ وَلَيْسَ لِغَيْرِ الْعَالِمِ أَنْ يَقُولَ ذَلِكَ۔
امام جعفر صادق علیہ السلام نے فرمایا عالم کو چاہیے کہ جب اس سے کوئی ایسا مسئلہ پوچھا جائے جسے وہ نہیں جانتا تو کہے اللہ بہتر جانتا ہے اور غیر عالم یہ کہنے کا بھی حقدار نہیں کیونکہ اس سے لوگوں کو اس کے عالم ہونے کا دھوکا ہوتا ہے۔
عَلِيُّ بْنُ إِبْرَاهِيمَ عَنْ أَحْمَدَ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ خَالِدٍ عَنْ حَمَّادِ بْنِ عِيسَى عَنْ حَرِيزِ بْنِ عَبْدِ الله عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ مُسْلِمٍ عَنْ أَبِي عَبْدِ الله علیہ السلام قَالَ إِذَا سُئِلَ الرَّجُلُ مِنْكُمْ عَمَّا لا يَعْلَمُ فَلْيَقُلْ لا أَدْرِي وَلا يَقُلْ الله أَعْلَمُ فَيُوقِعَ فِي قَلْبِ صَاحِبِهِ شَكّاً وَإِذَا قَالَ الْمَسْئُولُ لا أَدْرِي فَلا يَتَّهِمُهُ السَّائِلُ۔
حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام سے مروی ہے کہ آپ نے فرمایا جب تم میں سے کسی سے ایسا سوال کیا جائے جس کا جواب معلوم نہ ہو تو اسے کہنا چاہیے کہ میں نہیں جانتا۔ یہ نہ کہے کہ اللہ جانتا ہے ورنہ سائل کے دل میں شک پڑے گا کہ یہ جانتا ہے اور جب کہے گا کہ میں نہیں جانتا تو سائل اس کو متہمم نہ کرے گا۔
الْحُسَيْنُ بْنُ مُحَمَّدٍ عَنْ مُعَلَّى بْنِ مُحَمَّدٍ عَنْ عَلِيِّ بْنِ أَسْبَاطٍ عَنْ جَعْفَرِ بْنِ سَمَاعَةَ عَنْ غَيْرِ وَاحِدٍ عَنْ أَبَانٍ عَنْ زُرَارَةَ بْنِ أَعْيَنَ قَالَ سَأَلْتُ أَبَا جَعْفَرٍ علیہ السلام مَا حَقُّ الله عَلَى الْعِبَادِ قَالَ أَنْ يَقُولُوا مَا يَعْلَمُونَ وَيَقِفُوا عِنْدَ مَا لا يَعْلَمُونَ۔
میں نے امام محمد باقر علیہ السلام سے پوچھا بندوں پر اللہ کا کیا حق ہے، فرمایا وقت ضرورت جو جانتے ہوں بیان کریں اور جو نہیں جانتے اس سے رک جائیں۔
عَلِيُّ بْنُ إِبْرَاهِيمَ عَنْ أَبِيهِ عَنِ ابْنِ أَبِي عُمَيْرٍ عَنْ يُونُسَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ أَبِي يَعْقُوبَ إِسْحَاقَ بْنِ عَبْدِ الله عَنْ أَبِي عَبْدِ الله علیہ السلام قَالَ إِنَّ الله خَصَّ عِبَادَهُ بِآيَتَيْنِ مِنْ كِتَابِهِ أَنْ لا يَقُولُوا حَتَّى يَعْلَمُوا وَلا يَرُدُّوا مَا لَمْ يَعْلَمُوا وَقَالَ عَزَّ وَجَلَّ أَ لَمْ يُؤْخَذْ عَلَيْهِمْ مِيثاقُ الْكِتابِ أَنْ لا يَقُولُوا عَلَى الله إِلا الْحَقَّ وَقَالَ بَلْ كَذَّبُوا بِما لَمْ يُحِيطُوا بِعِلْمِهِ وَلَمَّا يَأْتِهِمْ تَأْوِيلُهُ۔
امام جعفر صادق علیہ السلام سے مروی ہے کہ حضرت نے فرمایا خدا نے اپنے بندوں کو رغبت دلائی ہے اپنی کتاب میں دو باتوں کی طرف، ایک بے جانے کچھ نہ کہو اور دوسرے جو معلوم نہیں اسکی روایت نہ کرو۔ فرماتا ہے کیا میں نے ان سے یہ عہد نہیں لیا کہ خدا کے بارے میں حق بات کے سوا کچھ نہ کہو، اور فرمایا بلکہ انھوں نے تکذیب کی اس چیز کی جو ان کے احاطہ علم سے باہر تھی اور جس کی تاویل ان کو نہیں آتی۔
عَلِيُّ بْنُ إِبْرَاهِيمَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عِيسَى عَنْ يُونُسَ عَنْ دَاوُدَ بْنِ فَرْقَدٍ عَمَّنْ حَدَّثَهُ عَنِ ابْنِ شُبْرُمَةَ قَالَ مَا ذَكَرْتُ حَدِيثاً سَمِعْتُهُ عَنْ جَعْفَرِ بْنِ مُحَمَّدٍ (عَلَيْهما السَّلام) إِلا كَادَ أَنْ يَتَصَدَّ عَلى قَلْبِي قَالَ حَدَّثَنِي أَبِي عَنْ جَدِّي عَنْ رَسُولِ الله (صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَآلِه) قَالَ ابْنُ شُبْرُمَةَ وَأُقْسِمُ بِالله مَا كَذَبَ أَبُوهُ عَلَى جَدِّهِ وَلا جَدُّهُ عَلَى رَسُولِ الله (صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَآلِه) قَالَ قَالَ رَسُولُ الله (صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَآلِه) مَنْ عَمِلَ بِالْمَقَايِيسِ فَقَدْ هَلَكَ وَأَهْلَكَ وَمَنْ أَفْتَى النَّاسَ بِغَيْرِ عِلْمٍ وَهُوَ لا يَعْلَمُ النَّاسِخَ مِنَ الْمَنْسُوخِ وَالْمُحْكَمَ مِنَ الْمُتَشَابِهِ فَقَدْ هَلَكَ وَأَهْلَكَ۔
ابْنِ شُبْرُمَةَ سے مروی ہے کہ میں جب اس حدیث کو یاد کرتا ہوں جس کو میں نے امام جعفر صادق علیہ السلام سے سنا تو میرا قلب کانپ جاتا ہے۔ حضرت نے فرمایا میرے پدر بزرگوار نے میرے جد سے اور انھوں نے رسول اللہ ﷺ سے نقل فرمایا ہے کہ راوی نے کہا میں خدا کی قسم کھا کر کہتا ہوں کہ نہ ان کے باپ نے جھوٹ بولا اور نہ ان کے دادا نے۔ فرمایا رسول اللہ ﷺ نے جس نے قیاس پر عمل کیا وہ خود بھی ہلاک ہوا اور دوسروں کو بھی ہلاک کیا اور جس نے ایسی حالت میں فتویٰ دیا کہ نہ ناسخ کو منسوخ سے تمیز کرتا ہے نہ محکم کو متشابہ سے تو وہ خود بھی ہلاک ہوا اور دوسروں کو بھی ہلاک کیا۔